پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی دینے والے بھارت کو اپنا پانی بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی دینے والے بھارت کو اپنا پانی بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ چین کے ڈیم منصوبے نے بھارت میں خوف کی فضا پیدا کردی ہے اور بھارتی سیاستدان اس منصوبے کا ’پانی کا ایٹم بم‘ قرار دے رہے ہیں۔
بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ پیما کھنڈو نے چین کے زیر تعمیر میگا ہائیڈرو پاور ڈیم کو بھارت کے لیے ”پانی کا ایٹم بم“ قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر چین نے اچانک پانی چھوڑ دیا تو آسام اور اروناچل کے قبائلی علاقوں میں تباہی مچ جائے گی۔
بھارتی خبر رساں ادارے ”پی ٹی آئی“ کو انٹرویو دیتے ہوئے پیما کھنڈو نے چین کے 137 ارب ڈالر مالیت کے یارلنگ سانگپو ڈیم منصوبے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ یہ ڈیم تبت میں دریائے یارلنگ سانگپو (بھارت میں براہما پترا) پر تعمیر کیا جا رہا ہے، جو کہ دنیا کا سب سے بڑا پن بجلی منصوبہ ہوگا اور اس سے 60 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ہدف ہے۔
سندھ طاس معاہدے کو پیروں تلے روندنے والے بھارت کے سیاستدان کھنڈو کا کہنا تھا کہ چین نے پانی کی بین الاقوامی تقسیم کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے، اور یہی بھارت کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چین نے پانی ذخیرہ کرکے اچانک چھوڑا تو آسام اور اروناچل پردیش کے قبائل، خاص طور پر آدی قبیلہ، بری طرح متاثر ہوں گے۔
کھنڈو نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس ڈیم کی وجہ سے براہما پترا اور سیانگ دریاؤں کا پانی کافی حد تک خشک ہو سکتا ہے، جس سے آبی قلت پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت صرف احتجاج کر کے خاموش نہیں رہ سکتا، بلکہ اسے اپنی طرف دفاعی حکمت عملی بنانی ہو گی۔ اسی لیے اروناچل حکومت نے ”سیانگ اپر ملٹی پرپز پروجیکٹ“ کی تیاری شروع کر دی ہے تاکہ پانی کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
چین کا ڈیم اور بھارت کی اندرونی کمزوری: سوال چین پر نہیں، خود بھارت پر اٹھتے ہیں
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی اصل کمزوری یہ ہے کہ وہ چین جیسے ہمسایہ ملک کے ساتھ توازن برقرار رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اروناچل پردیش، جسے چین جنوبی تبت قرار دیتا ہے، پہلے ہی تنازع کا شکار ہے اور اب پانی جیسے حساس معاملے میں بھارت کی بے بسی نمایاں ہو رہی ہے۔
چین کا یہ منصوبہ جہاں خطے میں توانائی کے میدان میں خود کفالت کی طرف ایک قدم ہے، وہیں بھارت کے لیے ایک آئینہ بھی ہے کہ پاکستان کا پانی روکنے میں ناکام بھارت نہ صرف عسکری طور پر پیچھے ہے بلکہ اپنے آبی وسائل کے تحفظ میں بھی مکمل طور پر ناکام نظر آتا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کی آبی جارحیت برقرار، پاکستان کو شدید خطرات لاحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(آن لائن) جنگی محاذ پر دشمن بھارت کو موثر جواب دینے کے باوجود آبی محاذ پر پاکستان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ آبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری آبی جارحیت اور ملک کے اندر ناقص واٹر مینجمنٹ کے باعث پاکستان کی لائف لائن ’’پانی‘‘ شدید بحران کا شکار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی صرف ایک قدرتی نعمت نہیں بلکہ قومی سلامتی، فوڈ سیکورٹی اور معاشی استحکام کی بنیاد ہے اور اس وقت فوری، سنجیدہ اور عملی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر اندرونی طور پر مؤثر حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو پانی کا بحران آنے والے برسوں میں نہ صرف خوراک کے بحران بلکہ داخلی و خارجی سلامتی کے لیے بھی شدید خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیمز کی کمی، حکومتی عدم توجہی اور پانی کے ضیاع نے مسئلے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ زرعی، صنعتی اور گھریلو سطح پر بے جا پانی کے استعمال کو روکنا ناگزیر ہے۔آبی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے جدید سسٹمز متعارف کروائے جائیں، موثر واٹر پالیسی بنائی جائے اور قومی سطح پر بیداری مہم شروع کی جائے تاکہ پانی کے مسئلے کو محض خبروں تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ عملی سطح پر ترجیح بنایا جائے۔ماہرین نے زور دیا کہ وقت آ گیا ہے کہ ڈیمز کی تعمیر، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور پائیدار منصوبہ بندی کو اولین ترجیح دی جائے، کیونکہ یہی اقدامات پاکستان کو مستقبل کے آبی بحران سے بچا سکتے ہیں۔