40 ہزار سے کم آمدنی والوں کیلئے نئی امدادی اسکیم کی حقیقت کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
— فائل فوٹو
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومت نے ماہانہ 40 ہزار روپے سے کم آمدنی والے لوگوں کے لیے ایک نیا پروگرام متعارف کروایا ہے جس کے تحت ایسے افراد کو جون سے ہر ماہ 2 ہزار روپے کا نقد وظیفہ ملے گا۔
سوشل میڈیا پر 23 جون سے زیر گردش اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ 40 ہزار روپے سے کم ماہانہ آمدنی والے افراد کو وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ماہ 2 ہزار روپے ملیں گے۔
اس ویڈیو میں ایک نجی نیوز چینل کا نیوز بلیٹن شامل ہے جس میں نیوز اینکر اس نئی اسکیم کا اعلان کرتی ہے۔
اس حوالے سے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) اور وفاقی وزارت خزانہ کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ حکومت نے ایسی کسی بھی نئی اسکیم کا اعلان نہیں کیا، جو ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے وہ 2022ء کی ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 1000 روپے کے نئے ڈیزائن کے کرنسی نوٹ جارہی کئے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’جیو فیکٹ چیک‘ کو بتایا کہ وزارت خزانہ کو ایسے کسی اعلان کا علم نہیں ہے۔
انہوں نے ’جیو فیکٹ چیک‘ کو اس حوالے سے بی آئی ایس پی کے حکام سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی، جو حکومت کی جانب سے غربت کے خاتمے کے لیے شروع کیے جانے والے پروگرامز پر عمل درآمد کروانے کا ذمہ دار ہے۔
جس کے بعد ’جیو فیکٹ چیک‘ نے بی آئی ایس پی کے سیکریٹری کے اسٹاف آفیسر محمد طارق سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے تصدیق کر دی کہ وفاقی حکومت نے ایسی کسی اسکیم کا اعلان نہیں کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بی آئی ایس پی کے ساتھ رجسٹرڈ افراد صرف اپنی مقررہ رقم وصول کر سکتے ہیں لیکن اُنہیں کوئی اضافی فنڈز نہیں دیا جا رہا۔
بعد ازاں، جیو فیکٹ چیک کو مزید تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی یہ ویڈیو دراصل 29 مئی 2022ء کی ہے۔
2022ء میں اس وقت کی حکومت نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے نمٹنے کے لیے 40 ہزار روپے سے کم آمدنی والوں کو 2 ہزار روپے ماہانہ سبسڈی دینے کے لیے اس طرح کے پروگرام کا اعلان کیا تھا۔
ذیل میں اس اسکیم کے بارے میں 2022ء میں شائع ہونے والا اشتہار دیکھا جا سکتا ہے۔
اس دعوے میں کوئی سچائی نہیں ہے کیونکہ یہ اسکیم پرانی ہے اور حکومت نے اسے دوبارہ شروع نہیں کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر جیو فیکٹ چیک ہزار روپے کا اعلان حکومت نے کے لیے
پڑھیں:
عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
خوبصورت اداکارہ عائشہ عمر کے ریئلٹی شو ’’لازوال عشق‘‘ کے ٹیزر پر سوشل میڈیا پر کہرام مچ گیا اور ہرکوئی اس پروگرام کی بندش کا مطالبہ کرنے لگا۔
گو اس شو کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں تاہم ٹیزر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چار مرد اور چار خواتین بگ باس کی طرح ایک گھر میں مقیم ہیں۔
یہ ایک پُرتعیش ولا ہے جس میں موجود ان تمام افراد کی دن بھر کی سرگرمیاں ریکارڈ ہوں گی گویا یہ بگ باس ٹائپ کا شو ہے۔
تاہم عائشہ عمر نے ٹیزر میں بتایا کہ شو کا مقصد جیون ساتھی کے تلاش اور اس سفر میں پیش آنے والی جذباتی آزمائشوں کو دکھانا ہے۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عائشہ عمر کی میزبانی میں پیش کیا جانے والا لازوال عشق نامی یہ شو دراصل ترکی کے مقبول ریئلٹی شو عشق آداسی (Love Island) کا چربہ یا اس سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ لازوال عشق کو کو اردو ناظرین کے لیے پہلا ’’ ڈیٹنگ ریئلٹی شو‘‘ کہا جا رہا ہے اور یہ یوٹیوب پر نشر ہوگا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس پروگرام پر شدید تنقید کرتے ہوئے فوری طور پر اسے بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس شو کی تقریباً 100 اقساط ہوں گی۔
صارفین نے پیمرا سے بھی مطالبہ کیا اس غیر اخلاقی پروگرام کو آن ایئر جانے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
جس پر پیمرا کی جانب سے جاری بیان میں وضاحت دی گئی ہے کہ لازوال عشق کسی ٹی وی چینل پر نہیں بلکہ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھایا جائے گا۔
پیمرا کے بقول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھائے جانے کی وجہ سے یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا اور نہ ہمارے قواعد و ضوابط کا اس پر اطلاق ہوسکتا ہے۔