بانی عمران خان کی رہائی خود ان پر منحصر ہے: ینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کو ان کے بچے اور ان کی بہنیں رہائی نہیں دلوا سکتے، عمران خان کی رہائی خود ان پر منحصر ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے بچوں کو سیاست میں لانا چاہتے ہیں، ان کے بچے ضرور پاکستان آئیں، تحریک چلانا چاہتے ہیں تو چلائیں۔عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بچے قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں تو اعتراض نہیں، ان کے بچوں کے آنے سے کوئی طوفان نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے اچھے طریقے سے کام کر رہے ہیں، انہوں نے حکومت کے لیے مشکلات پیدا نہیں کیں وہ مدبر شخص ہیں۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے ہم کیوں اس نظام کو درہم برہم کرنا چاہیں گے؟۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت تبدیل نہیں ہو رہی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے باہر سے چینی منگوائی گئی، حکومت عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی نے کہا کہ
پڑھیں:
دنیا بھر میں پانچ کروڑ افراد جدید غلامی کا شکار ہیں، اکمل صدیقی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف دانشور محمداکمل صدیقی نے کہا ہے کہ اگرچہ روایتی غلامی کا خاتمہ ہوچکا ہے، مگر جدید غلامی آج بھی دنیا کے کئی حصوں میں ایک سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تقریباً پانچ کروڑ افراد مختلف جدید غلامی کے مظاہر جیسے جبری مشقت، انسانی اسمگلنگ، گھریلو استحصال، کم عمری کی شادی، جنسی استحصال اور بچوں سے محنت طلب کام کا شکار ہیں۔محمداکمل صدیقی نے مزید کہا کہ عالمی یومِ انسدادِ غلامی، جو ہر سال دسمبرمیں منایا جاتا ہے، انسانی وقار اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جدید غلامی کے خاتمے کے لیے قوانین پر سخت عمل درآمد، متاثرین کے تحفظ کے مراکز، آگاہی مہمات اور عالمی تعاون ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی قرض پر مبنی جبری مشقت، گھریلو ملازمین کا استحصال، بچوں سے مشقت لینا اور انسانی اسمگلنگ کے مسائل موجود ہیں اور حکومت نے ان کے حل کے لیے قوانین سخت کیے اور خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں، لیکن آگاہی کی کمی، غربت اور کمزور عمل درآمد اب بھی بڑے چیلنج ہیں۔