Jasarat News:
2025-07-11@02:40:56 GMT

یمن میں بھارتی نرس نمیشا پریا کو پھانسی ہوگی

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی: بھارتی عدالت عظمیٰ نے جمعرات کو کیرالہ کی نرس نمیشا پریا کی یمن میں پھانسی کے خلاف دائر درخواست پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ نرس نمیشا کو 16 جولائی کو پھانسی دی جائے گی۔ایک سینئر وکیل نے جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس جوائے مالیا باغچی کی بنچ کے سامنے فوری سماعت کے لیے عرضی داخل کی۔ یہ عرضی سیو نمیشا پریا انٹرنیشنل ایکشن کونسل کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔

سینئر وکیل نے دلیل دی کہ شرعی قانون کے مطابق اگر مقتول کے لواحقین “خون بہا” قبول کرنے پر راضی ہو جائیں تو کسی شخص کو رہا کیا جا سکتا ہے اور اس آپشن پر غور کرنے کے لیے بات چیت کی جا سکتی ہے۔وکیل نے کہا کہ پریا کی پھانسی 16 جولائی کو ہونے والی ہے۔ اور بینچ پر زور دیا کہ وہ جمعرات کو کیس کی سماعت کرے۔ مختصر دلائل سننے کے بعد بنچ نے کیس کی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ نمیشا پریا کو 2017 میں یمنی شہری طلال عبدو مہدی کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ الزام ہے کہ اس نے عبدو مہدی پاس موجود پاسپورٹ کو واپس حاصل کرنے کے لیے اس کو بے ہوشی کا انجکشن لگا دیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔

عرضی میں یمن کے قانون کے مطابق مقتول کے خاندان کو خون بہا فوری طور پر ادا کرنے اور درخواست گزار کی جان بچانے کے لیے موثر سفارتی مداخلت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مرکز کو ہدایات دینے کی درخواست کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے،صرف جواب دہندگان ہی مو ¿ثر سفارتی بات چیت کے ساتھ ساتھ متاثرہ کے خاندان جو یمن کے شہری اور رہائشی ہیں، سے معافی حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کی سہولت فراہم کر سکتے ہیں۔نمیشا پریا کو پھانسی کے پھندے سے بچانے کے لیے جواب دہندہ ہندوستانی حکام کی فوری اور موثر مداخلت انتہائی ضروری ہے کیونکہ پھانسی کی ممکنہ تاریخ (16 جولائی 2025) پہلے ہی طے ہوچکی ہے۔ ایسے میں یمن کے موجودہ سماجی و سیاسی حالات کے پیش نظر یہ مداخلت ضروری ہے۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ اب نمیشا کے لیے پھانسی سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ ملک کے قانون (شرعی قانون) کے مطابق مقتول کے خاندان کو خون بہا ادا کرکے مقتول کے اہل خانہ سے معافی حاصل کرے۔پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ “ملک کے قانون کے مطابق خون بہا دے کر نمیشا پریا کی جان بچانے کے لیے متاثرہ کے خاندان کے ساتھ سفارتی مداخلت اور بات چیت شروع نہ کرنے سے نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہوتی ہے، بلکہ اس سے آرٹیکل 21 کے تحت دیے گئے بنیادی حقوق کی حق تلفی بھی ہوتی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار متاثرہ خاندان کی طرف سے خون بہا کی رقم طے ہونے پر اسے بڑھانے کے لیے تیار ہے اور وہ جواب دہندگان سے کوئی مالی امداد نہیں مانگ کر رہی ہے بلکہ صرف متاثرہ خاندان کے ساتھ بات چیت کی سہولت کے لیے سنجیدہ سفارتی مداخلت کی اپیل کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرنے کے لیے نمیشا پریا کے خاندان مقتول کے کے مطابق خون بہا بات چیت گیا ہے

پڑھیں:

سابق صدرعارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق صدر عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج  کردی گئی۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت نےکہا سوشل میڈیا سےمتعلق حکومت نےاین سی سی آئی اے ادارہ قائم کیا ہے، درخواست گزار نیشنل سائبرکرائم انوسٹی گیشن ایجنسی سےرجوع کرسکتا ہے، مقدمہ درج کرنےکی درخواست خارج، ایڈیشنل سیشن جج نے محفوظ فیصلہ سنادیا ۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سابق صدرنےگستاخانہ الفاظ کااستعمال کیا،ویڈیوسوشل میڈیا پرموجود ہے،عارف علوی کےخلاف پولیس کودرخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں کیاگیا

وزیراعظم کا گزشتہ مالی سال میں تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر ریکارڈ ہونے پر اظہار تشکر

دوخواست شہزادہ عدنان نے وکیل محمد مدثر چوہدری کے ذریعے دائرکی تھی ۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اداکارہ حمیرا اصغر کے لواحقین لاش وصول کرنے کیلئے رضا مند ہوگئے، تدفین کب ہوگی؟
  • یمن : بھارتی نرس کو قتل کے الزام میں سزائے موت
  • سابق صدر مملکت عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
  • سابق صدرعارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
  • سابق صدرِ مملکت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
  • عدالت نے سابق صدر عارف علوی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا
  • عدالت میں27 یوٹیوب چینلز بند کرنے کی درخواست کس نے دی؟ ایف آئی اے کا بیان جاری
  • اسلام آباد کی عدالت کا 27 یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم
  • ملک کے 27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم دے دیا گیا