لاہور:

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ اگر سلیمان یا قاسم خان آتے بھی ہیں تو خالصتاً اپنے والد یعنی ہمارے لیڈر سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے اپنا کوئی کردار ادا کرنے آئیں گے، مجھے نہیں لگتا کہ ان کا کوئی پولیٹیکل موٹیو ہے، دوسرا وہ آ رہے ہیں میں یہ کنفرم بھی نہیں کر سکتا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیوز ہے جو تین چار دن سے چل رہی ہے لیکن اگر وہ آنا چاہیں تو ان کا حق ہے، ان کا آبائی ملک ہے، اپنے والد صاحب کے ساتھ یہاں ان کا بچپن گزرا ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) عقیل چوہدری نے کہا کہ کل بھی میں ایک شو میں تھا اور مجھ سے سوال ہوا تو میں نے واضع طور پر حکومت کا موقف یالیگل پوزیشن ایکسپلین کی، میں اس تمام تر معاملے کے اوپر دوبارہ اس پر روشنی ڈالتا ہوں کیونکہ میں اس پرزمپشن پر پروسیڈ کر رہا ہوں کہ وہ برطانوی شہری ہیں، ان کے پاس کوئی اور پاسپورٹ نہیں ہے وہ پاکستانی شہری نہیں ہیں، ان کے پاس نائیکوپ نہیں ہے،

پچھلی دفعہ بھی غالباً یہی اطلاعات موصول ہوئیں کہ جب وہ پچھلی دفعہ بھی آئے تو پاکستان کا ویزا لیکر آئے تو دنیا کے کوئی بھی ممالک ہیں آپ ہیں، میں ہوں، بحیثیت پاکستانی شہری ہم امریکاجا کر اور برطانیہ جا کہ وہاں پر پروٹیسٹ نہیں کر سکتے ان کی حکومتوں کے خلاف۔

بیورو چیف ایکسپریس محمد الیاس نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے معطل ارکان کو آئین کے آرٹیکل 10کے تحت موقعہ دیا جا رہا ہے، اسپیکر نے کہا ہے کہ ان کا بھی موقف سننا چاہیے، پہلے تو یہ بات نہیں ہو رہی تھی، پہلے تو یہ تھا کہ ان کے خلاف سیدھا ریفرنس دائر کر کے ان کو ڈی سیٹ کرنے کے کیلیے کا م کیا جا رہا تھا، حکومت کی طرف سے لچک کا مظاہرہ کیا گیا ہے تو اس وجہ سے اسپیکر نے ان کو بلایا ہے، بطور کسٹوڈین آف دی ہاؤس وہ ان کو بلا کر سنیں گے کہ آپ کے خلاف یہ ریفرنس آیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن

صنعا نے امریکہ اور برطانیہ پر بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایسے اتحاد بنانے کے خواہاں ہیں، جن کا خطے کے ممالک کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں بین الاقوامی جہاز رانی کی حفاظت اور حفاظت کے عزم پر زور دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن بین الاقوامی قانون کے احترام اور خطے کے ممالک کی اجتماعی سلامتی کے اصولوں کے فریم ورک کے اندر سمندری راستوں کے تحفظ پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ صنعا حکومت کی وزارت خارجہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کا انحصار خطے سے غیر ملکی فوجی بیڑے کے انخلا پر ہے، کیونکہ ان کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

صنعا نے امریکہ اور برطانیہ پر بحیرہ احمر کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایسے اتحاد بنانے کے خواہاں ہیں، جن کا خطے کے ممالک کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یمنی وزارت خارجہ کے مطابق بحیرہ احمر میں یمن کی کارروائیاں صرف صہیونی دشمن کے مفادات کو نشانہ بناتی ہیں اور غزہ میں اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لئے ہیں۔ یہ بیان گذشتہ دن صہیونی حکومت کے جنگی طیاروں کی جانب سے یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں 12 مرتبہ اہداف پر بمباری کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع شو پر عائشہ عمر کی وضاحت سامنے آگئی
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • کراچی؛ اسٹیل مل سے لوہا، تانبا و قیمتی سامان چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن 
  • بھارت نفرت کا عالمی چیمپئن