سینیٹ الیکشن، پی ٹی آئی لسٹ میں نظریاتی کارکنوں پر بااثر افراد کو ترجیح
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن میں نظریاتی کارکنوں پر اثرو رسوخ رکھنے والے امیدواروں کو ترجیحی فہرست میں شامل کرلیا۔ وزیراعلیٰ کے مشیر بیرسٹر سیف کیخلاف احتجاج کے دوران نعرے لگانا پی ٹی آئی ضلع پشاور کے صدر عرفان سلیم کو مہنگا پڑ گیا، پی ٹی آئی متحرک کارکن عرفان سلیم کو ترجیحی فہرست سے باہر کردیا گیا، پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکنوں کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی زرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن میں سات جنرل نشستوں پر حکومتی جماعت پی ٹی آئی کو چار جنرل نشستیں ملنی ہیں جس کیلئے پہلی ترجیح مراد سعید، دوسری فیصل جاوید، تیسری مرزا آفریدی اورچوتھی ترجیح میں نورالحق قادری کا نام ہے۔ پانچویں ترجیح میں فیض الرحمان کا نام شامل کیا گیا ہے جبکہ متحرک اور نظریاتی کارکن عرفان سلیم کا نام شامل نہیں کیا گیا۔
دریں اثنا تحریک انصاف کے بعض ارکان اسمبلی نے انکشاف کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کے بعض امیدواروں نے ووٹ لینے کیلئے رقوم کی پیشکش کی ہے، جس پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ارکان اسمبلی سے رپورٹ مانگ لی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سینیٹ الیکشن پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی سینیٹ نے ایک علامتی مگر اہم اقدام اٹھاتے ہوئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ ٹیرف پالیسیوں کو مسترد کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینیٹ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کا مقصد ٹرمپ دور میں استعمال کی گئی ایمرجنسی اختیارات کو ختم کرنا ہے، جن کے تحت انہوں نے کئی ممالک پر اضافی ٹیرف عائد کیے تھے۔ یہ قرارداد علامتی نوعیت کی ہے اور اس پر عمل درآمد قانونی طور پر لازم نہیں۔
ووٹنگ کے دوران تمام ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پالیسیوں کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ ری پبلکن پارٹی کے چار اراکین نے بھی اپنی ہی پارٹی کے سابق صدر کی مخالفت کی۔ اس طرح قرارداد 47 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے منظور ہوئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سینیٹ نے ٹرمپ کے اُن فیصلوں کے خلاف ووٹ دیا تھا جن کے تحت انہوں نے برازیل پر 50 فیصد اور کینیڈا پر 35 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کیا تھا، جس سے عالمی تجارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔