سینیٹ الیکشن، پی ٹی آئی لسٹ میں نظریاتی کارکنوں پر بااثر افراد کو ترجیح
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن میں نظریاتی کارکنوں پر اثرو رسوخ رکھنے والے امیدواروں کو ترجیحی فہرست میں شامل کرلیا۔ وزیراعلیٰ کے مشیر بیرسٹر سیف کیخلاف احتجاج کے دوران نعرے لگانا پی ٹی آئی ضلع پشاور کے صدر عرفان سلیم کو مہنگا پڑ گیا، پی ٹی آئی متحرک کارکن عرفان سلیم کو ترجیحی فہرست سے باہر کردیا گیا، پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکنوں کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی زرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن میں سات جنرل نشستوں پر حکومتی جماعت پی ٹی آئی کو چار جنرل نشستیں ملنی ہیں جس کیلئے پہلی ترجیح مراد سعید، دوسری فیصل جاوید، تیسری مرزا آفریدی اورچوتھی ترجیح میں نورالحق قادری کا نام ہے۔ پانچویں ترجیح میں فیض الرحمان کا نام شامل کیا گیا ہے جبکہ متحرک اور نظریاتی کارکن عرفان سلیم کا نام شامل نہیں کیا گیا۔
دریں اثنا تحریک انصاف کے بعض ارکان اسمبلی نے انکشاف کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کے بعض امیدواروں نے ووٹ لینے کیلئے رقوم کی پیشکش کی ہے، جس پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ارکان اسمبلی سے رپورٹ مانگ لی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سینیٹ الیکشن پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
امیر مقام کا ہوٹل تجاوزات میں نہیں آتا: ڈپٹی کمشنر سوات
—فائل فوٹوزڈپٹی کمشنر سوات سلیم جان کا کہنا ہے کہ امیر مقام کا ہوٹل تجاوزات میں نہیں آتا۔
ڈپٹی کمشنر سوات سلیم جان نے سوات میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ مینگورہ بائی پاس پر تجاوزات کے خلاف آپریشن قانونی تھا، دریا کی حدود میں آنے والی تجاوزات کو ہٹا دیا گیا۔
سلیم جان نے بتایا کہ مینگورہ سے کالام تک بلاامتیاز آپریشن کرنے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے امیر مقام کا ہوٹل مکمل نہیں گراؤں گا، صرف تجاوزات کا حصہ گریگا: علی امین گنڈاپور سوات میں وفاقی وزیر امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری وال گرادی گئیانہوں نے بتایا کہ لوگوں نے این او سی لے کر بعد میں تجاوزات بنا دیں، کالام میں 87 ہوٹلوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر سوات سلیم جان نے یہ بھی بتایا کہ 2020ء میں معاہدے کے باجود 33 ہوٹلوں نے تجاوزات بنائیں، اسپیشل انکوائری کمیٹی ہی سانحہ سوات کی رپورٹ جاری کرے گی۔
واضح رہے کہ دریائے سوات کے کنارے تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری وال گرا دی گئی تھی تاہم ہوٹل ملازمین کی مداخلت کے باعث ہوٹل گرانے کا کام روک دیا گیا تھا۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ میرے پاس بلڈنگ کا این او سی موجود ہے، میرا ہوٹل تجاوزات کے ضمن میں نہیں آتا۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ امیر مقام کا ہوٹل مکمل نہیں گراؤں گا، صرف تجاوزات کا حصہ گرے گا، کسی سے زیادتی نہیں ہو گی، مجھے خدا کو جواب دینا ہے۔