پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے قومی ٹیم میں سلیکشن کے غیر شفاف عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ کرکٹ سسٹم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک نجی اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر چار ماہ بعد کپتان، کوچ اور سلیکٹرز کی تبدیلی ہو رہی ہے، کوئی مربوط نظام دکھائی نہیں دیتا اور نہ ہی کوئی ایسا شخص ہے جو ٹیم کو درست سمت میں لے جائے کامران اکمل نے کہا کہ فیصلے چند افراد کی ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں جس کا خمیازہ پوری ٹیم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے سلیکشن میں مستقل مزاجی نہ ہونے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا سابق وکٹ کیپر بیٹر نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی ممکنہ قیادت سلمان علی آغا کو سونپنے اور انہیں ون ڈے ٹیم کا کپتان بنانے کی خبروں کو بھی قبل از وقت اور غیر منطقی قرار دیا۔ ان کے مطابق سلمان نے ایک فارمیٹ میں عمدہ پرفارمنس دی ہے مگر اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ انہیں فوراً تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپ دی جائے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ سلمان علی آغا کو ابھی وقت دیا جانا چاہیے تاکہ وہ مزید تجربہ حاصل کر سکیں۔ ہم معمولی فتوحات کو بہت بڑا کارنامہ سمجھ لیتے ہیں، جیسا کہ بنگلادیش کو شکست دے کر ہم نے یہ تاثر لیا کہ جیسے ورلڈ کپ جیت لیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں سرفراز احمد کے ساتھ بھی ایسا ہی رویہ اختیار کیا گیا تھا، جس کے نتائج بعد میں سب نے دیکھے کامران اکمل نے ٹیم سلیکشن میں شفافیت اور تسلسل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک میرٹ اور مستقل مزاجی کو بنیاد نہیں بنایا جائے گا، ٹیم کی کارکردگی میں بہتری ممکن نہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کامران اکمل

پڑھیں:

درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد :سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے سہیل آفریدی کی تعریف اور شہباز شریف پر نام لیے بغیر تنقید کردی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی دعوت مسترد کیے جانے پر سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا تبصرہ سامنے آیا ہے۔

 صحافی فرخ شہباز وڑائچ کے پروگرام میں جب محمد علی درانی سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم بار بار ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کہہ رہے ہوں کہ آئیں بیٹھتے ہیں، آئیں مل کر چلتے ہیں، اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بلا رہے ہوں اور دوسری طرف ایک صاحب ہوں جو کہیں جی کہ میں عشقِ عمران میں مارا جائوں گا؟۔

اس پر سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ سہیل آفریدی جینوئن وزیراعلیٰ ہے اور یہ اس کی ملاقات کےلیے کہتے ہیں ‘میں پوچھ کر بتائوں گا’،تو بھئی وہ اپنے اسٹیٹس کے لوگوں سے ملے گا کیوں کہ سہیل آفریدی پاور فل ہے۔

 اس کے ووٹ کم نہیں ہوتے، اس کو ووٹ لینے کے لیے کسی کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کو اپنی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کےلیے کسی کے پیچھے جانا نہیں پڑتا، اس کے بعد اتنے ہی ووٹوں سے اس کا سینیٹر بھی منتخب ہوجاتا ہے آپ کچھ نہیں بگاڑ پاتے۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے انکشاف کیا تھا کہ میں اڈیالہ جیل گیا تو اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے فون کیا، وزیراعظم نے مجھے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

 میں نے ان سے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات کے انتظامات کریں، جس پر انہوں نے جواب دیا میں میں پوچھ کر بتائوں گا، اسی طرح بعد میں جب وزیراعظم نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا تو میں نے بھی ان سے کہا کہ میں اپنے قائد سے پوچھ کر بتائوں گا۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
  • پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
  • پاکستان آئیڈل کا جج بننے پر تنقید، فواد خان نے بھی خاموشی توڑدی
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے…افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • جویر‌یہ سعود کا کراچی کے دفاع میں بیان، شہریوں کی سوچ پر تنقید
  • میرے کیریئر کو سب سے زیادہ نقصان وقار یونس نے پہنچایا: عمر اکمل کا سابق ہیڈ کوچ پر سنگین الزام
  • وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
  • محمد عامر کو کپتانی مل گئی، ابو ظہبی ٹی10 لیگ میں کوئٹہ کیولری کی قیادت کریں گے
  • ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید