لاہور:

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے سلیکشن کے غیر شفاف عمل پر سوال اٹھا دیے۔

پروگرام ’’اسپورٹس ورلڈ‘‘ میں کامران اکمل نے کہا کہ ہر 4 ماہ بعد کپتان، سلیکٹر، کوچ سب کچھ بدل رہا ہے، کوئی ایک نظام نظر نہیں آتا، نہ کوئی ایسا ہے جو معاملات کو درست سمت میں لے جائے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ چند افراد کی پسند و ناپسند کی بنیاد پر فیصلوں کا نقصان پوری ٹیم کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کو سونپنے اور ممکنہ طور پر ون ڈے ٹیم کا کپتان بنانے کی خبروں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

کامران نے کہا کہ سلمان نے ایک فارمیٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ انھیں تینوں فارمیٹس کا کپتان بنا دیا جائے، ابھی وہ نئے ہیں انھیں سیکھنے دیں، ہم بنگلا دیش کو ہرا کر سمجھے کہ ورلڈ کپ جیت لیا، ماضی میں سرفراز احمد کے دور میں بھی ایسا ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

جمائمہ بیٹوں کو بھیجنے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی کاحصہ کیسے بنیں گے؟ عظمیٰ بخاری کا سوال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے بیٹے اپنی والدہ کی اجازت نہ ملنے کے باعث پاکستان نہیں آ رہے اور اگر وہ پاکستان نہیں آتے تو تحریک کا حصہ کیسے بنیں گے؟ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے پی ٹی آئی کی مجوزہ تحریک کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئےعظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے اپنی والدہ کی جانب سے پاکستان بھیجے جانے پر آمادہ نہیں اور اگر ایسا ہی رہا تو یہ ان کی تحریک کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہوگا۔

انہوں نے اس معاملے کو سیاسی حکمتِ عملی کے تناظر میں تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی اپنی ہی فیملی کو تحریک کا حصہ نہیں بنا پا رہے تو پھر ملک گیر عوامی تحریک کیسے چلے گی؟

عظمیٰ بخاری نے محرم الحرام کے احترام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مقدس مہینے میں بھی ’’فتنہ گروپ‘‘ نے سیاسی انتشار پھیلانے سے گریز نہیں کیا، ان کا اشارہ پی ٹی آئی کی جانب سے آڈٹ رپورٹ پر اٹھائے گئے اعتراضات کی طرف تھا، محرم جیسے حساس مہینے میں بھی شور مچایا گیا حالانکہ یہ وقت احترام اور تحمل کا تھا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کی بدعنوانیاں آڈٹ رپورٹ کے ذریعے بے نقاب ہو چکی ہیں،فرح گوگی اور پنکی پیرنی کے ذریعے عوام کا پیسہ ہڑپ کیے جانے کے شواہد آڈٹ رپورٹ میں موجود ہیں،، خیبرپختونخوا کے وسائل کا غلط استعمال، بے قاعدگیاں، اور اختیارات کا ناجائز استعمال اس رپورٹ میں سامنے آیا ہے اور پی ٹی آئی قیادت اس پر عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔

عظمی بخاری  نے کہا کہ سوات سانحے کی انکوائری رپورٹ تاحال سامنے نہیں آ سکی، جس سے حکومتی شفافیت اور کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں،سوات میں درجنوں افراد کی جانیں گئیں مگر آج تک اس واقعے کی شفاف انکوائری اور رپورٹ منظرعام پر نہیں آئی، جو متاثرہ خاندانوں کے ساتھ زیادتی ہے اور حکومتی نظام کے لیے باعث شرمندگی بھی۔

عظمیٰ بخاری نے اپوزیشن جماعتوں، بالخصوص پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ ’’فتنہ انگیزی‘‘ چھوڑ کر سنجیدہ سیاسی کردار ادا کریں اور عوامی خدمت کو اپنی ترجیح بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • حمیرا اصغر کی اچانک موت، بھائی نوید اصغر نے اہم سوال اُٹھا دیے
  • سلیکشن پر کامران اکمل کی کڑی تنقید، کپتانی کے فیصلوں کو غیر سنجیدہ قرار دے دیا
  • سلمان علی آغا نے بابر اعظم کو فلمی ہیرو قرار دے دیا
  • سابق کپتان نے ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ کیلئے بھارت بھجوانے کی مخالفت کردی
  • جمائمہ بیٹوں کو بھیجنے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی کاحصہ کیسے بنیں گے؟ عظمیٰ بخاری کا سوال
  • دھمکی ملی ہے میرے بیٹے والد سے ملنے پاکستان گئے تو گرفتارکرلیا جائے گا، جمائمہ
  • خیبرپختونخوا میں تبدیلی نہیں ہائبرڈ نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں، کامران مُرتضیٰ
  • جو عہدہ دار اس تحریک کا وزن نہیں اٹھا سکتا وہ ابھی سے الگ ہو جائے
  • 201 یونٹ پر مہنگی بجلی ؛ پاور کمیٹی کے اراکین نے سوال اٹھا دیے