عمران خان کے بیٹوں کے ساتھ سیاسی انتقام نہیں ہونا چاہیے، خواجہ سعد رفیق
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہر سیاسی جماعت، رہنما، ان کے کارکنوں اور اہلِ خانہ کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے احتجاج کا حق حاصل ہے، اور یہی حق عمران خان کے صاحبزادگان کو بھی حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹے شریک ہوں گے تو تحریک مزید کامیاب ہوگی، جنید اکبر
خواجہ سعد رفیق نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ عمران خان کے بچوں کے ساتھ ویسا سلوک نہیں ہونا چاہیے جیسا ماضی میں بے نظیر بھٹو، ان کے بھائیوں، اہلِ خانہ، بیگم کلثوم نواز، مریم نواز، حمزہ شہباز، شریف خاندان اور دیگر سیاسی گھرانوں کے ساتھ روا رکھا گیا۔
انہوں نے اپیل کی کہ اگر سیاسی رہنما آپس کے جھگڑے اور انتقام ختم نہیں کر سکتے تو کم از کم ان روایات کو اگلی نسل تک منتقل نہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج پی ٹی آئی خواجہ سعد رفیق سعد رفیق عمران خان مسلم لیگ ن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی خواجہ سعد رفیق سعد رفیق مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق عمران خان کے
پڑھیں:
اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو حکومت کو ان کا خیرمقدم کرنا چاہیے: علی محمد خان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو حکومت کو ان کا خیرمقدم کرنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی کے رشتے دار بالکل سیاسی جدوجہد کر سکتے ہیں لیکن صرف رشتے دار ہونےکی وجہ سے کوئی پارٹی کی اہم پوزیشن پر آتا ہے تو پارٹی میں آوازیں اٹھیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ میں تصدیق نہیں کر سکتا کہ قاسم اور سلیمان پاکستان آ رہے ہیں یا نہیں لیکن کچھ دنوں سے ان کی پاکستان آمد سے متعلق خبریں چل رہی ہے۔عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ سیاسی کردار ادا کریں گے، بانی پی ٹی آئی کے بیٹے اگر پاکستان آنا چاہتے ہیں تو وہ بالکل پاکستان آ سکتے ہیں۔
کراچی: عمارت منہدم ہونے کے مقدمے میں ایس بی سی اے کے 8 افسران اور مالک گرفتار
انہوں نے کہا کہ حکومت کو بانی کے بیٹوں کا خیرمقدم کرنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی کے رشتے دار بالکل سیاسی جدوجہد کر سکتے ہیں لیکن صرف رشتے دار ہونےکی وجہ سے کوئی پارٹی کی اہم پوزیشن پر آتا ہے تو پارٹی میں آوازیں اٹھیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی ورکر کا ڈی این اے ایسا ہے کہ وہ موروثی سیاست پسند نہیں کرتے لیکن اس وقت صورت حال مختلف ہے، جو بھی بانی کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چا ہیے وہ ضرور کرے۔علی محمد خان نے کہا کہ دو دفعہ مذاکرات کا سلسلہ چل چکا ہے، ہم ٹکراؤ کی سیاست نہیں چاہتے ہیں، مذاکرات کی میز پر ہی مسئلہ حل ہو گا لیکن معنی خیز مذاکرات ہونے چاہئیں۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکرات سے بانی سمیت اسیران بھی باہر آئیں، فیصلہ کریں کہ اس ملک کو کیسے آگے لے کر جانا ہے، سب ملک کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں
اداکارہ حمیرا اصغر کے اہلخانہ میت وصول کرنے لاہور سے کراچی پہنچ گئے
مزید :