ہمیں ان کے گھر کا پتا معلوم نہ تھا، رابطہ نہ ہوسکا، حمیرا اصغر کے چچا کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
کراچی میں اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ گھر والوں کو ان کے گھر کا پتا معلوم نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے کہا ہے کہ ہمیں کراچی میں حمیرا اصغر کے گھر کا پتا نہیں تھا۔
انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمیرا جب بھی لاہور آتی تھی گھر ضرور آتی تھی اور ہمارا حمیرا کے ساتھ فون پر رابطہ ہوتا تھا لیکن ہمیں کراچی میں ان کے گھر کا نہیں پتا تھا۔ وہ 2018 میں کراچی چلی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے: اداکارہ حمیرا اصغر نے فلیٹ کا آخری کرایہ کب ادا کیا؟
حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے کہا کہ فون بند ہونے پر حمیرا سے کوئی رابطہ نہ کر سکے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے حمیرا کے ساتھ رابطے نہ ہونے کی اطلاع کسی کو دی یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حمیرا اصغر کے والدین اپنی بیٹی کے اس فیصلے سے خوش نہیں تھے کہ وہ شوبز میں کام کریں تاہم حمیرا اس کام میں خوش تھیں۔
واضح رہے کہ اداکارہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آچکی ہے، جس کے مطابق ان کی موت 8 سے 10 ماہ قبل ہوئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ کے جسم کی کوئی ہڈی ٹوٹی ہوئی نہیں پائی گئی جبکہ نچلے جسم کا گوشت مکمل طور پر گل چکا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: اداکارہ حمیرا اصغر کی نمازِ جنازہ اور تدفین آج لاہور ہوگی
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ لاش ڈی کمپوزیشن کے آخری مرحلے میں تھی اور اس میں کچھ کیڑے بھی موجود تھے۔لاش کی حالت اس قدر خراب تھی کہ اس سے کسی بھی قسم کی جسمانی زیادتی یا تشدد کے شواہد کا تعین ممکن نہیں رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اداکارہ تحقیقات حمیرا اصغر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکارہ تحقیقات حمیرا اصغر کے کے گھر کا انہوں نے
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی )وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔