Daily Mumtaz:
2025-09-17@23:03:10 GMT

اداکارہ حمیرا کے چچا نے میڈیا کو حقائق بتا دیئے

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

اداکارہ حمیرا کے چچا نے میڈیا کو حقائق بتا دیئے

 

لاہور: اداکارہ حمیرا کی تدفین لاہور کے قبرستان میں کردی گئی
اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی تدفین لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤں کے قبرستان میں کردی گئی جہاں اُن کے چچا نے میڈیا سے گفتگو میں کئی انکشافات کیے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں حمیرا کے چچا محمد علی نے بتایا کہ حال ہی میں میری بہن کا انتقال ہوا تھا اور ہم سب بہت دکھ اور رنج کی حالت میں ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ حمیرا سے کافی عرصے سے رابطہ نہیں تھا اور ہمیں اُس کے گھر کے بارے میں بھی کچھ پتا نہیں تھا۔

حمیرا کے چچا نے مزید بتایا کہ وہ شوبز میں نام کمانا چاہتی تھی، اسی لیے کراچی گئی تھی لیکن والدین اس فیصلے سے خوش نہیں تھے۔

چچا محمد علی نے بتایا کہ کبھی کبھار فون پر رابطہ ہوجاتا تھا اور وہ ہر دو تین ماہ بعد جب بھی لاہور آتی تھی تو اپنے والدین سے ضرور ملتی تھی۔

انھوں نے کہا کہ لیکن جب سے اس کا فون بند ہوا تو ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔ ہمیں اس کے گھر کا بھی اتا پتا معلوم نہیں تھا۔

حمیرا کے چچا نے سوشل میڈیا پر زیر گردش خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اداکارہ کا اپنے والدین سے جائیداد کے معاملے پر کوئی جھگڑا تھا۔

یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ان کے فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ 2018 سے کرائے پر اکیلی رہ رہی تھیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اداکارہ تارا محمود کا والد کے سیاسی پس منظر اور دھمکیاں ملنے کا انکشاف

معروف اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران اپنے والد کے سیاسی پس منظر کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب انہوں نے ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھا اور کراچی منتقل ہوئیں تو والد نے انہیں مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا وہ کسی کو اپنی خاندانی حیثیت کے بارے میں نہ بتائیں، کیونکہ یہ سیکیورٹی کے لیے زیادہ محفوظ تھا۔

تارا محمود کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔ قریبی دوست ان کے خاندانی پس منظر سے واقف تھے، لیکن انڈسٹری کے لوگوں کو اس کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جب والد کے ساتھ ان کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوئیں تو وہ خوفزدہ ہوگئیں کیونکہ وہ غیر ضروری توجہ نہیں چاہتیں اور ایک پرائیویٹ زندگی گزارنا پسند کرتی ہیں۔

اداکارہ نے اپنے والد کے وزیر تعلیم ہونے کے دور کا بھی ذکر کیا۔ ان کے مطابق کووڈ-19 کے دوران جب اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز بند کیے گئے تو والد شفقت محمود انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئے اور لوگوں نے انہیں ہیرو قرار دیا۔ تاہم، جب اگلے سال تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ ہوا تو انہیں اور والد دونوں کو تنقید اور دھمکیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

تارا محمود نے مزید بتایا کہ طلبا اکثر انہیں امتحانات یا تعلیمی مسائل کے حوالے سے پیغامات بھیجتے تھے، لیکن وہ ان معاملات میں کچھ نہیں کرسکتی تھیں کیونکہ سرکاری فیصلوں کا اختیار ان کے پاس نہیں تھا بلکہ یہ ان کے والد کی ذمے داری تھی۔

یاد رہے کہ اداکارہ تارا محمود کے والد شفقت محمود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم رہ چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • بانی پی ٹی آئی کے میڈیا پیغامات پر پابندی ؛جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے درخواست پر سماعت نہ ہوسکی
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • ’ کیا میں ایسی عورت لگتی ہوں؟‘ تنوشری دتہ نے 1 کروڑ 65 لاکھ روپے کی بگ باس آفر فوراً  ٹھکرا دی
  • اداکارہ ہما قریشی نے منگنی کرلی؟
  •  اداکارہ ہما قریشی نے منگنی کرلی؟ 
  • بھارتی اداکارہ کترینہ کیف کے ہاں بچے کی ولادت متوقع؟ بھارتی میڈیا نے پیدائش کا مہینہ بھی بتادیا
  • اداکارہ تارا محمود کا والد کے سیاسی پس منظر اور دھمکیاں ملنے کا انکشاف