انصار الله اسرائیل کیلئے ایک نئی حزب الله بن چکی ہے، عبرانی ذرائع ابلاغ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی لکھاری کا کہنا تھا کہ انصار اللہ بھی دیگر اسرائیل مخالف گروہوں کی نقل کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں کو مختلف فوجی مشنز میں استعمال کر رہی ہے خواہ وہ پیغام رسانی ہو، ہتھیاروں کی ترسیل ہو یا فوجی کارروائیوں کی انجام دہی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار نے اعتراف کیا کہ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" روز بہ روز طاقتور ہوتی جا رہی ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے خلاف طولانی جنگ کے لیے ایک نئی "حزب الله" تشکیل دے دی ہے۔ یہ رپورٹ عبرانی اخبار یدیعوت آحارانوت میں شائع کی گئی جسے معروف اسرائیلی لکھاری "لیور بن آری" نے مرتب کیا۔ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ اگرچہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ رک چکی ہے تاہم حوثی اب بھی اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لیور بن آری نے لکھا کہ انصار الله بار بار اس بات پر زور دیتی ہے کہ جب تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی وہ اپنے حملے جاری رکھیں گے۔ مذکورہ مصنف نے ایک اور اہم مسئلے کی جانب بھی اشارہ کیا جو تل ابیب کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ لیور بن آری کا دعویٰ ہے کہ انصار الله نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرون حملوں کے علاوہ، صیہونی رژیم کے خلاف طویل مدتی منصوبے بھی بنائے ہیں جن کا مقصد اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لیے ایک طویل جنگ لڑنا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انصار الله، حزب الله جیسی ویڈیوز بنا کر جاری کر رہی ہے۔
یہ تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ آج انصار الله اُن جنگی حکمت عملیوں کی پریکٹس کر رہی ہے جو حزب الله نے 7 اکتوبر سے قبل الجلیل پر حملے کی مشق کے دوران کی تھیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل انصار الله نے اپنی جنگی تیاریوں اور مشقوں کی ویڈیوز جاری کیں جن کا عنوان "تم تنہا نہیں ہو" تھا۔ ان ویڈیوز میں انہوں نے غزہ پٹی کی حمایت اور صہیونی دشمن و اس کے حامیوں کے خلاف مقابلے کی تیاری کا منظر پیش کیا تھا۔ ان ویڈیوز میں انصار اللہ کے جوانوں کو موٹر سائیکلوں پر جنگی مشقیں کرتے دیکھا جا سکتا ہے جو ہم سب کو حزب اللہ کی یاد دلاتا ہے۔ لیور بن آری کے خیال میں، انصار اللہ بھی دیگر اسرائیل مخالف گروہوں کی نقل کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں کو مختلف فوجی مشنز میں استعمال کر رہی ہے خواہ وہ پیغام رسانی ہو، ہتھیاروں کی ترسیل ہو یا فوجی کارروائیوں کی انجام دہی۔ جاری کی گئی ویڈیوز سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اسرائیلی عمارتوں اور تنصیبات پر قبضے کی مشق کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لیور بن آری انصار الله کر رہی ہے کہ انصار
پڑھیں:
غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔
ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔