اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی لکھاری کا کہنا تھا کہ انصار اللہ بھی دیگر اسرائیل مخالف گروہوں کی نقل کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں کو مختلف فوجی مشنز میں استعمال کر رہی ہے خواہ وہ پیغام رسانی ہو، ہتھیاروں کی ترسیل ہو یا فوجی کارروائیوں کی انجام دہی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار نے اعتراف کیا کہ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" روز بہ روز طاقتور ہوتی جا رہی ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے خلاف طولانی جنگ کے لیے ایک نئی "حزب الله" تشکیل دے دی ہے۔ یہ رپورٹ عبرانی اخبار یدیعوت آحارانوت میں شائع کی گئی جسے معروف اسرائیلی لکھاری "لیور بن آری" نے مرتب کیا۔ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ اگرچہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ رک چکی ہے تاہم حوثی اب بھی اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لیور بن آری نے لکھا کہ انصار الله بار بار اس بات پر زور دیتی ہے کہ جب تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی وہ اپنے حملے جاری رکھیں گے۔ مذکورہ مصنف نے ایک اور اہم مسئلے کی جانب بھی اشارہ کیا جو تل ابیب کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ لیور بن آری کا دعویٰ ہے کہ انصار الله نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرون حملوں کے علاوہ، صیہونی رژیم کے خلاف طویل مدتی منصوبے بھی بنائے ہیں جن کا مقصد اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لیے ایک طویل جنگ لڑنا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انصار الله، حزب الله جیسی ویڈیوز بنا کر جاری کر رہی ہے۔  

یہ تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ آج انصار الله اُن جنگی حکمت عملیوں کی پریکٹس کر رہی ہے جو حزب الله نے 7 اکتوبر سے قبل الجلیل پر حملے کی مشق کے دوران کی تھیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل انصار الله نے اپنی جنگی تیاریوں اور مشقوں کی ویڈیوز جاری کیں جن کا عنوان "تم تنہا نہیں ہو" تھا۔ ان ویڈیوز میں انہوں نے غزہ پٹی کی حمایت اور صہیونی دشمن و اس کے حامیوں کے خلاف مقابلے کی تیاری کا منظر پیش کیا تھا۔ ان ویڈیوز میں انصار اللہ کے جوانوں کو موٹر سائیکلوں پر جنگی مشقیں کرتے دیکھا جا سکتا ہے جو ہم سب کو حزب اللہ کی یاد دلاتا ہے۔ لیور بن آری کے خیال میں، انصار اللہ بھی دیگر اسرائیل مخالف گروہوں کی نقل کرتے ہوئے موٹر سائیکلوں کو مختلف فوجی مشنز میں استعمال کر رہی ہے خواہ وہ پیغام رسانی ہو، ہتھیاروں کی ترسیل ہو یا فوجی کارروائیوں کی انجام دہی۔ جاری کی گئی ویڈیوز سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اسرائیلی عمارتوں اور تنصیبات پر قبضے کی مشق کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لیور بن آری انصار الله کر رہی ہے کہ انصار

پڑھیں:

یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا

فلسطینیوں پر غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف حمایت کے طور پر یمنی فورسز کی جانب سے حملے میں اسرائیل جانے والا ایک بحری جہاز بحیرۂ احمر میں ڈوب گیا۔

یمن کی مسلح افواج نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس کی بحریہ نے ’ایٹرنیٹی سی‘ نامی جہاز کو نشانہ بنایا، جو مقبوضہ فلسطین کے بندرگاہ ’ام الرشراش‘ (ایلات) کی طرف جا رہا تھا۔ یمنی نیوی کی جانب سے وارننگ دیے جانے کے باوجود جہاز کے عملے نے ان ہدایات کو نظرانداز کیا۔

یہ بھی پڑھیں:حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا، جنوبی شہر سائرنز سے گونج اٹھے

بیان کے مطابق یہ فوجی کارروائی ایک بغیر پائلٹ سمندری گاڑی اور 6 کروز و بیلسٹک میزائلوں کی مدد سے کی گئی۔

یمنی افواج کے مطابق یہ کارروائی مکمل طور پر کامیاب رہی اور جہاز مکمل طور پر ڈوب گیا۔ کارروائی کو آڈیو اور ویڈیو کی مدد سے دستاویزی شکل میں محفوظ بھی کر لیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جہاز کے عملے کو محفوظ طریقے سے نکال کر ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

یمنی افواج نے واضح کیا کہ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب جہاز اور اس کی ملکیتی کمپنی نے صنعا کی جانب سے اسرائیل سے منسلک جہازوں پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ام الرشراش کی بندرگاہ سے دوبارہ کاروبار شروع کیا۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بحیرۂ احمر اور بحیرۂ عرب میں اسرائیل سے منسلک جہازوں پر عائد پابندی اب بھی برقرار ہے، اور کمپنیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی بندرگاہوں سے متعلق کسی قسم کی تجارتی سرگرمی سے گریز کریں۔

یہ بھی پڑھیں:حوثیوں کا ایرانی تعاون سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملہ

بیان میں کہا گیا ہم جہازوں اور ان کے عملے کی سلامتی کے پیش نظر ایک بار پھر کمپنیوں اور ممالک کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ صہیونی ریاست سے لین دین اور اس کے زیر قبضہ فلسطینی بندرگاہوں کی جانب جہاز بھیجنے کے نتائج سے آگاہ رہیں۔

یمنی فوج نے واضح کیا کہ اس کی جوابی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک کہ غزہ پر جارحیت بند نہیں ہو جاتی اور اس کا محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا۔

اسی ہفتے یمنی افواج نے ’میجک سیز‘ نامی ایک اور جہاز کی وڈیو جاری کی، جسے اسرائیل جانے کی پابندی کی خلاف ورزی پر ضبط اور غرق کیا گیا۔

اکتوبر 2023 میں غزہ میں نسل کشی کے آغاز کے بعد سے یمنی فورسز غزہ کے عوام کی حمایت میں درجنوں کارروائیاں کر چکی ہیں، جن میں اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنانے کے علاوہ اسرائیل جانے والے جہازوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی حکومت نے یہ جنگ اس وقت شروع کی جب غزہ کے مزاحمتی جنگجوؤں نے ’عملیہ طوفان الاقصیٰ‘ کے تحت اچانک حملہ کیا، جو اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف کئی دہائیوں سے جاری خونریزی اور بربادی کے ردعمل میں کیا گیا۔

اب تک اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 57,680 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل بحری جہاز غرق بیت المقدس یمن یمن نیوی

متعلقہ مضامین

  • تل ابیب کیساتھ تعلقات کی بحالی ہمارے ایجنڈے میں نہیں، لبنانی صدر
  • صارفین کیلئے بُری خبر؛ یوٹیوب کا اپنا برسوں پرانا فیچر بند کرنے کا اعلان
  • بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے کاغذات جمع کروں، مشال یوسفزئی، ذرائع
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے حالات سازگار ہیں،اسرائیلی آرمی چیف
  • یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا
  • یوٹیوب کی نئی پالیسی؛ پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • حکومتی و دفاعی اداروں پربھارتی سائبر حملوں کا خدشہ: سکیورٹی ایڈوائزری جاری
  • غزہ میں جنگ کا اسرائیل کیلئے کوئی فائدہ نہیں، یائیر لیپڈ
  • یمنی حوثیوں کا حملہ، ایک اور جہاز ڈوب گیا، عملے کو بچانے کوشش جاری، 4 افراد ہلاک