جعلی سرکاری آفیسر سِول لائن پولیس کےہتھےچڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
سٹی42: لاہور میں سول لائن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خود کو جعلی سرکاری افسر ظاہر کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم عمران نہ صرف جعلی افسر بن کر گھوم رہا تھا بلکہ آئس نشہ آور مواد کی اسمگلنگ میں بھی ملوث نکلا۔
ایس پی سول لائنز کے مطابق پولیس نے دورانِ سنیپ چیکنگ مشکوک گاڑی کو روک کر تلاشی لی جس پر نیلی بتی اور جعلی سبز نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔ تلاشی کے دوران گاڑی کی سیٹ کے نیچے سے 100 گرام آئس کا پیکٹ برآمد ہوا۔
مون سون : لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عمران نے اعتراف کیا ہے کہ وہ جعلی سرکاری افسر بن کر آئس کی ڈلیوری کیا کرتا تھا تاکہ چیکنگ سے بچ سکے۔ اس نے سرکاری گاڑی کا تاثر دینے کے لیے پرائیویٹ گاڑی پر نیلی بتی اور سرکاری نمبر پلیٹ نصب کی ہوئی تھی۔
تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم عمران ضلع وہاڑی کا رہائشی ہے اور وہاڑی پولیس کو فراڈ اور چوری جیسے متعدد مقدمات میں مطلوب ہے۔پولیس نے ملزم عمران کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا ہے تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں۔
بھارتی مسافرطیارہ کیسے گرا? ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔