data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کراچی کے پنجاب کالونی انڈر پاس کے قریب رہائشیوں نے طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دونوں ٹریکس بند کر دیے، جس کے نتیجے میں قیوم آباد سے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) فلائی اوور اور پنجاب چورنگی سے مائی کلاچی روڈ تک کنٹینرز، ٹرکوں اور ہیوی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

بندرگاہ سے صنعتی علاقوں کو جانے والی اہم سڑکوں پر ٹریفک جام نے موٹرسائیکل سواروں اور کار مالکان کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا۔ احتجاج علی الصبح شروع ہوا اور دو پولیس موبائلز موقع پر تعینات ہونے کے باوجود کئی گھنٹے تک صورتحال جوں کی توں رہی۔

مظاہرین نے انڈر پاس کے ایک ٹریک پر تین گاڑیاں کھڑی کر کے ٹریفک کی روانی مکمل طور پر معطل کر دی۔ رہائشیوں کا کہنا تھا کہ وہ شکایات کرنے کے باوجود طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے نجات حاصل نہیں کر سکے، جس پر مجبور ہو کر سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کیا۔

کورنگی جام صادق سے کے پی ٹی فلائی اوور، قیوم آباد چورنگی، ڈیفنس موڑ، گذری موڑ اور پنجاب چورنگی تک کنٹینرز، ٹرکوں اور آئل ٹینکرز کی قطاریں لگی رہیں۔ ہفتے کے روز صبح دفاتر اور دیگر مقامات پر جانے والے شہری پبلک ٹرانسپورٹ نہ ملنے کے باعث سڑکوں پر بے یار و مددگار نظر آئے۔

شہر قائد میں معمولی شکایات پر بھی اہم شاہراہیں بند کر دینا معمول بن چکا ہے، جس سے نہ صرف لاکھوں افراد کا روزمرہ متاثر ہوتا ہے بلکہ بندرگاہ سے اندرون ملک جانے والا کارگو بھی تاخیر کا شکار ہو جاتا ہے۔

بالآخر پولیس حکام نے دن 11 بجے کے قریب مظاہرین سے مذاکرات کر کے سڑک ٹریفک کے لیے کھلوا دی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق 24 گھنٹے میں 3 ہزار 283 سے زائد ای چالان کیے گئے، جبکہ 27 اکتوبر سے یکم نومبر کی درمیانی شب تک مجموعی طور پر 26 ہزار ایک سو باون شہریوں کو ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں۔

سب سے زیادہ1992 چالان سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر، 7 سو61 ہیلمٹ نہ پہننے پر اور 119 سگنل توڑنے پر کیے گئے۔

شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ان کے لیے بہت بھاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد اتنی رقم تین دن میں بھی نہیں کما پاتے، اس لیے جرمانے کی رقم میں کمی کی جائے۔

دوسری جانب، ٹریفک پولیس پر خود بھی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ایک شہری نے ایک ٹریفک اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے جس میں اہلکار کو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل چلاتے اور آن لائن رائیڈر کمپنی کا ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں انڈیکیٹرز بھی مسلسل جل رہے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ خود اہلکار ٹریفک ضابطوں کی پاسداری نہیں کر رہے۔

شہری نے ڈی آئی جی ٹریفک سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ جدید ای چالان سسٹم شہریوں کی جیبیں خالی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے یا واقعی ٹریفک نظم و ضبط قائم کرنے کے لیے؟

متعلقہ مضامین

  • بنیادی  انفرا اسٹرکچر کے بغیر ای چالان سسٹم کا نفاذ: کراچی کی سڑکوں پر سوالیہ نشان
  • کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
  • کراچی: گلستان جوہر میں جھگیوں میں آتشزدگی کے بعد مکین اپنا بچ جانے والا سامان جمع کررہے ہیں
  • کراچی: یونیورسٹی روڈ پر ترقیاتی منصوبے کے تعمیراتی کاموںمیں سست روی کی وجہ سے سڑک کی بندش اور دھول و آلودگی کے باعث شہریوںکو آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے
  • کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
  • کراچی: سندھ نیشنل کانگریس کے ارکان لاپتاافراد کی بازیابی کیلیے احتجاج کررہے ہیں
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے