وزیراعلیٰ کے پی کے کا کہنا تھا کہ لاہور میں ہمارا قافلہ پُرامن رہا، نہ کسی چیز کو نقصان پہنچایا، نہ ہی کسی قانون کی خلاف ورزی کی۔ لیکن ہمیں بغیر جرم کے سزا دی جاتی ہے، یہ روش مزید نہیں چلے گی۔ اب اگر کسی نے ناجائز طور پر حملہ کیا، تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ میں اپنی جان کا ضیاع خودکشی نہیں سمجھتا، جو مجھے ناجائز مارے گا، اس کا جواب دیا جائے گا۔ گولی مارو گے تو جواب بھی اسی زبان میں دیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے حکومت کو 90 دن کا  الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ یا تم رہو گے یا ہم، یا منزل پائیں گے یا سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے ارکان کو فعال نہ کیا گیا تو ہم اپوزیشن میں بیٹھے ان کے تمام چیئرمینز کو ہٹا دیں گے۔ یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب وہ پاکستان تحریک انصاف کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد سے لاہور، جاتی امرا پہنچے، جہاں سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے فارم ہاؤس میں ان کے اعزاز میں عشایئے کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر علی امین نے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی کا مقصد سیاست نہیں بلکہ ملک کی اصلاح ہے، وہ خود مذاکرات کیلئے تیار ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر ان پر سازش ثابت ہو جائے تو جو سزا دی جائے، قبول کریں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ قید میں ہیں، اس کے باوجود وہ عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں آؤ بات کرو، دلیل سے بات کرو۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری برداشت کو نہ آزمایا جائے۔ لاہور میں ہمارا قافلہ پُرامن رہا، نہ کسی چیز کو نقصان پہنچایا، نہ ہی کسی قانون کی خلاف ورزی کی۔ لیکن ہمیں بغیر جرم کے سزا دی جاتی ہے، یہ روش مزید نہیں چلے گی۔ اب اگر کسی نے ناجائز طور پر حملہ کیا، تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ میں اپنی جان کا ضیاع خودکشی نہیں سمجھتا، جو مجھے ناجائز مارے گا، اس کا جواب دیا جائے گا۔ گولی مارو گے تو جواب بھی اسی زبان میں دیا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی امین

پڑھیں:

’مجھے پتا ہے کہ قاسم اور سلمان نہیں آئیں گے‘، شیر افضل مروت کا انکشاف

پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے شیر افضل مروت نے عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد اور احتجاج میں شرکت کے حوالے سے کہا ہے کہ انہیں قاسم اور سلمان پر رحم کرنا چاہیے، وہ خان کے چہیتے ہیں۔ اس لے کہ جن لوگوں یا جن قوتوں سے واسطہ پڑ اہے وہاں رحم کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔

نجی ٹیلیویژن پر گفتگو کرتے ہوئے شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے نہیں آئیں گے، ان کا کہان تھا کہ ایک اور ظلم یہ ہو رہا ہے کہ پی ٹی آئی کا ہر شخص آ کر ورکرز کو یہی یقین دلا رہا ہے کہ قاسم اور سلمان آئیں گے۔جب کہ مجھے علم کہ وہ نہیں آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ نہیں کہ ورکرز کو کتنی مایوسی ہوگی، اور کتنی بد دلی پھیلے گی۔ یہ لوگ وہ کام کر رہے ہیں جو کنفرم ہی نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں اہلیت اور کیپیسٹی تو عمران خان ہی ہے، بنیادی سوال تو یہ ہے کہ لیڈر شپ کو کبھی موقع دیا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بچے سب کو عزیز ہیں، وہ معصوم ہیں، ان کا ماں اس کی اجازت نہیں دے گی۔ اور میرا خیال ہے کہ نہ خان نے اس کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خان کا بیٹوں کا اپنے والد کے لیے میدان میں آنا موروثی سیاست کے زمرے میں نہیں آئے گا، کیوں موروثی سیاست تو یہ ہے کہ آپ گدی نشین ہوجائیں، اور قبضہ کرلیں، عمران خان نے تو بیرسٹر گوہر کو نامزد کرکے واضح پیغام دیا تھا کہ کوئی موروثی سیاست  نہیں ہو سکتی، دوسری بات یہ کہ خان نے ڈانکے کی چوٹ پر موروثی سیاست کی مذمت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • جنہیں بارڈرز پر ہونا چاہیے وہ سیاست کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • سیاسی تحریک ’ 90دن‘ کا آغاز کل رات سے ہوگا، علی امین گنڈاپور کی لاہور میں پریس کانفرنس
  • علی امین گنڈاپور نے عمران خان کی رہائی کیلئے 90 دن کا الٹی میٹم دے دیا
  • یا تم رہو گے یا ہم، یا منزل پائیں گے یا سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے، علی امین گنڈاپور
  • اب منزل حاصل کریں گے یا سیاست چھوڑ دیں گے، پی ٹی آئی نے لاہور سے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا
  • لاہور روانگی جمہوری اقدار اور آئینی حقوق کے تحفظ کی علامت ہے، علی امین گنڈاپور
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں، بھارت کی آبی سیاست پر الجزیرہ کی چشم کشا رپورٹ
  • ’مجھے پتا ہے کہ قاسم اور سلمان نہیں آئیں گے‘، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • علی امین گنڈاپور کی کل عمران خان سے ملاقات کا امکان