پیپلزپارٹی تھر سے کوئلہ نکال کر فروخت کررہی ہے،عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی، نور نبی پلیجو اور ایڈووکیٹ ایاز کلوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھر سے کوئلہ نکال کر فروخت کر رہی ہے، لیکن اس کے بدلے میں تھر کے عوام کو بیماری، بھوک اور افلاس کے سوا کچھ نہیں مل رہا۔ بڑے پیمانے پر کوئلہ نکالنے کے باعث سندھ میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور وبائی امراض کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ تھر، کراچی، بدین، سانگھڑ، دادو، گھوٹکی سمیت سندھ کے ہر ضلعے سے قیمتی معدنیات نکالی جا رہی ہیں، سندھ کے پاس سمندری بندرگاہ بھی ہے، اس کے باوجود سندھ کے لوگ بیروزگاری اور بھوک کے باعث خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو تھر سے کروڑوں ٹن کوئلہ دیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود سندھ کو اس کی ضرورت کے مطابق بجلی نہیں دی جا رہی۔ سندھ سے پیدا ہونے والی بجلی سے تخت لاہور کی صنعتیں چل رہی ہیں، لیکن سندھ کی اپنی صنعتوں کو بجلی نہیں مل رہی۔ ایک سازش کے تحت سندھ کی صنعتوں کو پنجاب منتقل کیا جا رہا ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے وسائل فروخت کرکے سندھ کو ویران اور برباد کرنا چاہتی ہے۔ بلاول زرداری نے سندھ حکومت کو وسائل فروخت کرنے والا ایک گروہ بنا دیا ہے۔ سندھ حکومت عوامی فلاح و بہبود پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کر رہی۔ بلاول کو وزیراعظم بنانے کے لیے سندھ کے تمام وسائل فروخت کیے جا رہے ہیں۔ کارپوریٹ فارمنگ اور گرین پاکستان کے نام پر مظلوم قوموں کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔پیپلز پارٹی کارپوریٹ فارمنگ کی حمایت کر کے قائداعظم کے پاکستان کو قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی لالچ میں 70 کی دہائی میں بھی ملک توڑا تھا، اب پھر ویسی ہی سازشیں کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی غیر جمہوری قوتوں کے اشاروں پر چلنے والی ایک کٹھ پتلی ہے۔ پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ وہ کارپوریٹ فارمنگ جیسے قوموں کے قاتل منصوبوں کو رد کرے یا حکومت چھوڑ دے۔ سندھ کے وسائل کو لوٹنے والی پیپلز پارٹی کو سندھ پر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سندھ کے رہی ہے کر رہی
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن میں عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت دو رکنی کمیشن نے ممبر سندھ کی سربراہی میں کی۔
سماعت کے دوران الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ عوامی راج پارٹی کے صدر جمشید دستی نے استعفیٰ دیا ہے تاہم پارٹی کی جانب سے اس استعفیٰ کی تصدیق نہیں کی جارہی۔ حکام نے مزید کہا کہ عوامی راج پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے بھی اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا۔
اس موقع پر ممبر کے پی جسٹس (ر) اکرام اللہ خان نے ریمارکس دیے کہ جمشید دستی نے تو پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑا، وہ دو پارٹیوں کے رکن کس طرح رہ سکتے ہیں؟۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔