نئی نمبر پلیٹ، ایم کیو ایم کا دوبارہ رجسٹریشن فیس کی وصولی پر اعتراض
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
ایم کیو ایم کی مرکزی کمیٹی نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر سے ملاقات کر کے موٹر سائیکل اور گاڑیوں کے نمبر پلیٹس کی فراہمی، ٹریفک پولیس کی بے جا کارروائیوں اور محکمہ ایکسائز کی سست روی جیسے عوامی مسائل کی نشان دہی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کے سلسلے میں ایم کیو ایم نے دوبارہ رجسٹریشن فیس کی وصولی پر اعتراض کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی مرکزی کمیٹی نے کہا ہے کہ شہری پہلے ہی رجسٹریشن کے وقت یہ فیس دے چکے ہیں، اب دوبارہ اس مد میں رقم لینا عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ نمبر پلیٹوں کے حصول میں مشکلات اور ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کے بھاری چالان کے تناظر میں ایم کیو ایم اراکین اسمبلی کا وفد جلد صوبائی وزیر ایکسائز دوبارہ سے ملاقات کرے گا، مرکزی کمیٹی نے اراکین اسمبلی کو صوبائی وزیر سے ملاقات کر کے مسئلے پر بات چیت اور عوامی سہولیات کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مرکزی کمیٹی نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر سے ملاقات کر کے موٹر سائیکل اور گاڑیوں کے نمبر پلیٹس کی فراہمی، ٹریفک پولیس کی بے جا کارروائیوں اور محکمہ ایکسائز کی سست روی جیسے عوامی مسائل کی نشان دہی کی جائے۔ کمیٹی کے مطابق شہر قائد میں 33 لاکھ سے زیادہ موٹر سائیکلیں اور 23 لاکھ دیگر گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، جن کے مالکان کو آن لائن اپلائی کرنے کے باوجود نمبر پلیٹس وقت پر موصول ہو رہی ہیں، نہ ہی متعلقہ محکمے کی جانب سے شکایتوں کا فوری ازالہ کیا جا رہا ہے، اور شہریوں کو سڑکوں پر پولیس کی دھمکیوں اور گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا سامنا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی کمیٹی نے ایم کیو ایم اور گاڑیوں سے ملاقات پولیس کی ایم کی
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی : گلگت بلستان کے وزیر کا جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہونے کا انکشاف
فائل فوٹوقومی اسمبلی قائمہ کمیٹی موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں گلگت بلستان کے وزیر کا جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
محکمہ جنگلات گلگت بلتستان کے حکام نے جنگلات کے کٹاؤ پر کمیٹی کو بریفنگ دی، سیکریٹری جنگلات گلگت بلتستان نے جی بی میں درختوں کی بےدریغ کٹائی کا کمیٹی میں اعتراف کیا۔
گلگت بلتستان کے حکام کا کہنا ہے کہ جی بی کے جو موجودہ متعلقہ وزارت کے وزیر ہیں، انکی گاڑی سے لکڑیاں برآمد ہوئیں، گلگت بلتستان میں 3.58 فیصد جنگلات ہیں، دیامر میں جنگلات سارے پرائیویٹ سیکٹر کے پاس ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ جنگلات کے 59 ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا ہے، جی بی میں جنگلات کی اچھی صورتحال نہیں ہے۔
قائمہ کمیٹی کو بریفنگ کے دوران انوکھے واقعہ کا ذکر بھی کیا گیا، جس میں گلگت بلتستان کے حکام نے بتایا کہ ہم نے لوگوں کو جنگل کی کٹائی پر پکڑا تو لوگوں نےمتعلقہ وزیر سےسفارش کی درخواست کی، وزیرنے لوگوں سے کہا کہ وہ خود ایسا مقدمہ بھگت رہے ہیں۔
حکام محکمہ جنگلات جی بی کے مطابق وزیر نے لوگوں سے کہا کہ وہ خود اس کا حصہ ہیں تو کس طرح سفارش کریں؟
ممبر کمیٹی شہلا رضا نے کہا کہ پاکستان سے لکڑی کٹ کر گلگت بلتستان پہنچتی ہے۔