ناصر چنیوٹی کی بھارتی عوام سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت بند کرنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
لاہور(شوبز ڈیسک) پاکستان اسٹیج، ٹی وی اور فلموں کے نامور اداکار اور کامیڈین ناصر چنیوٹی نےبھارتی عوام سے کہا ہے کہ وہ دلجیت دوسانجھ سے نفرت انگیزی کا سلسلہ بند کردیں۔
مشہور کامیڈین نےحال ہی میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی بھارتی پنجابی فلم ”سردار جی 3“ میں دلجیت دوسانجھ اور ہانیہ عامر کے ساتھ اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ فلم دونوں ممالک کے فنکاروں کے درمیان ایک نایاب اور خوش آئند اشتراک کی مثال ہے، لیکن پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے باعث اس فلم کی ریلیز کے بعد سے دلجیت دوسانجھ کو بھارت میں شدید تنقید اور بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔
ناصر چنیوٹی دلجیت نے دو سانجھ کی حمایت میں آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی بھارتی پروڈیوسر کے ساتھ کام نہیں کیا ہے بلکہ دلجیت دوسانجھ، گپی گریوال اور امی ورک جیسے سپر اسٹارز کے ساتھ فلمیں کی ہیں۔ ان فنکاروں کو انہوں نے بھائیوں کی طرح سمجھا ہے اور ہمیشہ ان کا احترام کرتے ہیں۔
ناصر چنیوٹی نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت یا ٹرولنگ نہ کریں۔ کیونکہ وہ نفرت کے نہیں تعریف کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا دلجیت دوسانجھ نے پنجابی ثقافت، پگ اور پنجاب کی خوبصورتی کو دنیا بھر میں جس انداز سے روشناس کرایا ہے، وہ یقینا لائق تحسین ہے۔ وہ ایک سچا سردار ہے، جس نے اپنا وعدہ نبھایا اورراہ میں حائل رکاوٹوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سردار جی 3 کو ریلیز کیا۔
فنکار کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں فنکاروں کے درمیان محبت اور امن کا پیغام پھیلانا چاہیے، نہ کہ نفرت اور تعصب کا۔
فنکار کے نزدیک فلم سردار جی 3 میں پاکستانی فنکاروں کی موجودگی نے ثابت کیا ہے کہ فن سرحدوں کا محتاج نہیں ہوتا۔ دلجیت دوسانجھ کا یہ قدم ایک جرات مندانہ فیصلہ تھا، جو ثقافتی ہم آہنگی کی علامت ہے اور اس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دلجیت دوسانجھ ناصر چنیوٹی انہوں نے
پڑھیں:
بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
معروف بھارتی کانٹینٹ کریئٹر 24 سالہ نازمین سلدے کو نوی ممبئی کے علاقے کھرگھر میں چلتی گاڑی کی چھت پر ڈانس کرنے اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پرپولیس نے ایف آئی آردرج کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق درج ایف آئی آرمیں متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ویڈیو میں نازمین کو ایک ہلکی رفتار سے چلتی کار پر ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کی طرز پر بنائی گئی تھی۔
یوٹیوب پر 10 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 8.5 لاکھ سے زیادہ فالوورز رکھنے والی نازمین نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ 23 جولائی کی رات 7 پولیس اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں اپنی ٹیم کے ہمراہ پولیس اسٹیشن لے گئے، جہاں انہوں نے تقریباً 5 گھنٹے گزارے۔
نازمین نے اپنے بیان میں کہا، ”میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، آٹھ مختلف دفعات لگائی گئیں، ایک کیس بنایا گیا، سب کچھ بہت اچانک ہوا۔ میں خوفزدہ، تنہا اور ذہنی طور پر پریشان ہوں، مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔“
بھارتی انفلوئنسر کا کہنا تھا اس پوسٹ کا مقصد دل کا بوجھ ہلکا کرنا تھا کیونکہ ان کے ساتھ ایسا پہلی بارہوا ہے اور انہیں کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا کرنا ہے، کیا ہو گا؟
متنازعہ ویڈیو میں نازمین کو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کو دوبارہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو ایک ریس کے دوران چلتی ہوئی کشتی پر ڈانس کر رہا تھا۔
ویڈیو میں بھارتی کانٹینٹ کریئٹر کو اسی انداز سے سن گلاسز پہنے، سڑک کے کنارے چلتی ایک گاڑی پر پرفارمنس دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا ”اسی لڑکے کے ساتھ 69ویں بار دل ٹوٹنے کے راستے پر۔“
یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور روڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر نازمین کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ کئی صارفین نے ممبئی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کی اپیل بھی کی۔
ویڈیو اب تک 8.8 ملین سے زائد بار دیکھی جا چکی ہے۔
Post Views: 4