مہنگائی کی شرح 4فیصد ،کنزیومر پرائس انڈیکس گر کر 3فیصد پرآ گیا ،شرح سود کو 11فیصد پر رکھنا غیر منطقی ہے ،عاطف اکرام شیخ

شرح سود کو 6فیصد پر لائے ،شرح سود کم ہونے سے سرمایہ کاری میں اضافہ، قرضوں میں ساڑھے 3ٹریلین روپے کمی ہو گی،بیان

اسلام آباد ()صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اسٹیٹ بینک سے 30جولائی کو ہونے والے مانیٹری پالیسی اجلاس میں شرح سود میں 5فیصد کمی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح 4فیصد ،کنزیومر پرائس انڈیکس گر کر 3فیصد پرآ گیا ،شرح سود کو 11فیصد پر رکھنا غیر منطقی ہے ،اگلی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو 6فیصد پر لایا جائے ،شرح سود کم ہونے سے سرمایہ کاری میں اضافہ، قرضوں میں ساڑھے 3ٹریلین روپے کمی ہو گی۔ اپنے ایک بیان میں صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی ) عاطف اکرام شیخ نے شرح سود میں 5فیصد کمی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک 30جولائی کو مانیٹری پالیسی میںشرح سود کو 6فیصد پر لائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 4فیصد ،کنزیومر پرائس انڈیکس گر کر 3فیصد پرآ گیا ہے،اس کے باوجود شرح سود کو 11فیصد کی بلند شرح پر رکھنا غیر منطقی اور بلا جواز ہے ، شرح سود میں بڑی کمی سے صنعتی سرگرمیاں بحال ، برآمدی مسابقت میں اضافہ ہو گا ،شرح سود کم ہونے سے سرمایہ کاری میں اضافہ، قرضوں میں ساڑھے 3ٹریلین روپے کمی ہو گی۔صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے کاروبار دوست پالیسیاں اپنانا ہونگی ، شرح سود میں کمی سے پاکستانی برآمدات کو عالمی منڈیوں میں جگہ ملے گی ، آئی ایم ایف بھی شرح سود کو مہنگائی کی شرح کے قریب رکھنے کامطالبہ کرتا ہے ،معاشی اشاریے مثبت،مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچانا ضروری ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف پی سی سی آئی مہنگائی کی شرح عاطف اکرام شیخ شرح سود کو میں اضافہ

پڑھیں:

تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں

تنزانیہ میں متنازع صدارتی انتخابات کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے شدت اختیار کر گئے، جن میں ہلاکتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور امن و امان مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔
اپوزیشن جماعت کے ترجمان کے مطابق صرف دارالسلام میں 350 اور موانزا میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار پارٹی کارکنوں نے اسپتالوں اور طبی مراکز سے جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر مرتب کیے ہیں۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مصدقہ معلومات کے مطابق کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اصل تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے، جب کہ انٹرنیٹ سروس بند اور کرفیو نافذ ہے۔ کئی شہروں میں احتجاج تشدد میں بدل گیا، مشتعل مظاہرین نے دارالسلام ایئرپورٹ پر دھاوا بول دیا، بسوں، پیٹرول پمپس اور پولیس اسٹیشنز کو آگ لگا دی اور متعدد پولنگ مراکز تباہ کر دیے۔
بحران کی جڑ حالیہ صدارتی انتخابات ہیں جن میں صدر سامیہ سُلوحو حسن نے 96.99 فیصد ووٹ حاصل کیے، جب کہ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی دوڑ سے قبل ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات “جمہوریت پر کھلا حملہ” اور “عوامی مینڈیٹ کی توہین” ہیں۔
تنزانیہ میں اس وقت نہ صرف سیاسی بلکہ انسانی حقوق کا بحران بھی گہرا ہوتا جا رہا ہے، اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پنجاب اسمبلی :وفاق سے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلیے27ویں آئینی ترمیم کا مطالبہ
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • آباد کا کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ