دیامر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی 2025ء ) خاتون اینکر پرسن شوہر اور 3 بچوں سمیت سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے نجی ٹیلی ویژن چینل کی اینکر کی فیملی سمیت 15 سیاحوں کے سیلابی ریلوں میں بہہ جانے کی تصدیق کی ہے، اس حوالے سے ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ کا کہنا ہے کہ نجی ٹیلی ویژن خیبر نیوز کی اینکر پرسن شبانہ لیاقت اور ان کے خاندان کے5 افراد کے شاہراہ بابوسر پر لاپتا ہونے کے بارے میں ان کے لواحقین نے تلاش کے لیے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ شبانہ لیاقت، ان کے شوہر لیاقت اور تین بچوں کے لاپتا ہونے کے بارے میں لیاقت کے خاندان کی طرف سے شکایت سامنے آئی ہے، عینی شاہدین نے 10 سے 15 سیاحوں کے شاہراہ بابوسر میں سیلابی ریلوں میں بہنے کی اطلاع دی ہے جس کے بعد کارروائی کرتے ہوئے اب تک 7 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور دیگر لاپتا سیاحوں کی تلاش جاری ہے، سیلابی ملبے میں سرچ آپریشن میں سراغ رساں کتوں اور ڈرونز کی مدد بھی حاصل کی جارہی ہے، بحالی اور سرچ آپریشن میں دیامر پولیس، انتظامیہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریسکیو 1122، افواج پاکستان اور جی بی سکاؤٹس بھی شامل ہیں۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس

کانگریس نے اسطرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اڈیسہ کے پوری ضلع میں گزشتہ دنوں ایک سیاحتی مقام پر ایک شادی شدہ جوڑے کے ساتھ بدمعاشی اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے آج اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ اڈیسہ کا جنگل راج، بی جے پی حکومت میں خواتین کی تحفظ مذاق بن چکا ہے، ضلع پوری میں ہوئی حیوانیت اس بات کا ثبوت ہے۔ واقعہ کی مختصر تفصیل پیش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ضلع پوری ضلع میں شوہر-بیوی سیاحتی مقام پر گھومنے گئے۔ یہاں بدمعاشوں نے پہلے بغیر اجازت خاتون کی تصویر کھینچی، پھر خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے، جب خاتون کے شوہر نے اس کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے شوہر کو یرغمال بنا کر خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔

کانگریس نے اس طرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ وہیں بالاسور میں ایک 20 سال کی طالبہ نے شعبۂ صدر کے ذریعہ جنسی استحصال سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ اڈیشہ سے متعلق جرائم کے کچھ اعداد و شمار بھی کانگریس نے اپنی پوسٹ میں شیئر کئے ہیں۔ کانگریس نے بتایا ہے کہ اڈیسہ میں ہر دن 15 عصمت دریاں ہوتی ہیں۔ ریاست میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں۔ عصمت دری کے خلاف آواز اٹھانے پر خواتین کی سماعت نہیں ہوتی۔ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ محض انتخابی تقریروں کا حصہ ہے، حقیقت میں یہاں جرائم پیشے بے خوف ہیں اور خواتین خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف حادثات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق
  • بہاولپور: خاتون نے ساس سے جھگڑے کے بعد بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی
  • گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • نومئی مقدمات: عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 18 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
  • بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • کراچی، سی ویو کے قریب کار سے خاتون سمیت 2 افراد کی لاشیں برآمد
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • چترال میں شدید بارشیں، سیلاب نے تباہی مچادی