Juraat:
2025-11-03@10:33:16 GMT

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ویزا چھوٹ پر اتفاق

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ویزا چھوٹ پر اتفاق

مشرق وسطیٰ میں پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار، اور ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ ہے ، وزیر خارجہ
سفارتی، سرکاری پاسپورٹ کیلیے ویزا چھوٹ کا نفاذ 25 جولائی سے یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پرنافذ

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پر پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس کے لیے ویزا چھوٹ کا نفاذ کردیا گیا ہے۔نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں یو اے ای کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا اعلان کیا اور اسے دو برادر ممالک کے درمیان ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا۔وزیر خارجہ نے لکھا کہ مجھے یو اے ای حکام نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستانی سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس کے لیے ویزا چھوٹ کا نفاذ 25 جولائی 2025 سے یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پر کر دیا گیا ہے۔پاکستان اور یو اے ای کے درمیان قریبی سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات ہیں، یو اے ای مشرق وسطیٰ میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ بھی، جہاں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے اور کام کر رہی ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹس پر باہمی ویزا چھوٹ پر اتفاق کیا اور اس معاہدے کو مؤثر اور فعال بنانے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او پر) پر دستخط کیے، جس کا نفاذ دستخط کے 30 دن بعد ہوگا۔اسحق ڈار کے مطابق، یہی باہمی سہولت اماراتی شہریوں کے لیے بھی پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر فعال کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کے تمام ہوائی اڈوں پر یو اے ای کے ویزا چھوٹ کے درمیان کا نفاذ کے لیے

پڑھیں:

افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری

وزیرِ مملکت برائے امورِ داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کا اصولی مؤقف دنیا نے بھی تسلیم کیا ہے اور ہمارے ہمسائے نے بھی اسے مانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار افغانستان کے ساتھ باقاعدہ تحریری طور پر یہ طے پایا ہے کہ ایک مؤثر مکینزم تشکیل دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ہوا ہے کہ 6 نومبر کو اس سلسلے میں تفصیلی مذاکرات ہوں گے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا واضح فریم ورک مرتب کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف

وزیرمملکت کے مطابق یہ پیش رفت پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے، کیونکہ اب معاملات زبانی نہیں بلکہ تحریری سطح پر طے پانے جا رہے ہیں۔

وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ افغانستان ماضی میں بھارت کی پراکسی کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے، اور اس کے واضح شواہد موجود ہیں کہ افغان سرزمین پر دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی جنگ بندی کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کے بیان سے بھی یہ بات عیاں ہو گئی کہ ’کابل بھی ہمارا دشمن ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا دامن صاف ہو تو تحریری معاہدے سے گریز نہیں ہوتا۔ اب یہ بات دو ثالثوں کی موجودگی میں تحریری طور پر طے پائی ہے، جو پاکستان کے موقف کی سچائی اور شفافیت کا ثبوت ہے۔

طلال چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت نے جب سامنے سے حملہ کیا تو شکست کھائی، اب وہ چھپ کر وار کر رہا ہے، مگر پاکستان ہر محاذ پر اپنے دفاع اور امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

pak afghan war پاک افغان تعلقات پاک افغان جنگ

متعلقہ مضامین

  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس، سفارتی کارکردگی کا جائزہ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف
  • ملک کے 8 ہوائی اڈوں پر جدید انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم فعال