واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار غزہ میں جاری انسانی المیے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر طرف بھوک ہے، قحط کی صورتحال جھٹلائی نہیں جاسکتی۔

برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد جاری بیان میں انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں خوراک کی ترسیل کو یقینی بنائے، کیونکہ کئی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ امدادی سامان کی ذمہ داری اسرائیل پر ہے مگر غزہ کے شہریوں تک خوراک نہیں پہنچ پا رہی۔

انہوں نے جنگ بندی کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے نیتن یاہو کو جنگی حکمت عملی بدلنے کا مشورہ دیا۔

ساتھ ہی انہوں نے پاک بھارت تنازعے پر اپنا کریڈٹ دوبارہ دہرایا اور دعویٰ کیا کہ وہ کوشش نہ کرتے تو اس وقت دنیا میں 6 جنگیں چھڑ چکی ہوتیں۔

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق غزہ میں غذائی قلت خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 63 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 صرف بھوک سے مرنے والے تھے۔

اب تک بھوک سے ہونے والی اموات 133 ہوچکی ہیں، جن میں 87 معصوم بچے شامل ہیں۔ عالمی ادارہ خوراک (WFP) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے سبب غزہ کے 5 لاکھ فلسطینی قحط کے دہانے پر ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

امریکا اور برطانیہ نے تجارتی شعبوں میں ایک ساتھ ملکر کام کرنے کا عہد کیا ہے اور متعدد معاہدوں پر دستخط کردیئے گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے دورے پر پہنچ گئے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے چیكرز پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور بعد ازاں وزیراعظم اسٹار کیئر سے دوبدو ملاقات کی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، عالمی سیاست اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی جس کے دوران دفاعی، سیکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے، تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے صدر ٹرمپ کو یقین دلایا کہ امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے خواہشں مند ہیں۔

جس کے جواب میں امریکی صدر نے بھی برطانیہ کو اپنا قریبی اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک عالمی امن و استحکام کے لیے مل کر کردار ادا کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ کشیدگی، یوکرین کی صورتحال اور عالمی معیشت کو درپیش خطرات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں امریکا اور برطانیہ کا اتحاد دنیا میں امن و ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم  کیئر اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے بتایا کہ برطانیہ کے ساتھ تجارتی ڈیل کامیاب رہی اور متعدد تجارتی معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا کہ برطانیہ اور امریکا کے درمیان کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رہے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ امریکا اور برطانیہ کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں، برطانیہ کے ساتھ تجارتی ڈیل کامیاب رہی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ ملکر سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں کام کررہے ہیں، شاندار استقبال پر کیئر اسٹارمر اور خاتون اوّل کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ٹرمپ کا دورہ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنیکا امکان
  • قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی عسکری کارروائی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، یو این کی مذمت
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • اسرائیل قطر میں دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: ٹرمپ
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے: ترک صدر