’’حق دو بلوچستان مارچ‘‘ لاہور پہنچ گیا: شرکاء کا جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
ملتان‘ لاہور (سپیشل رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) حق دو بلوچستان مارچ گزشتہ صبح 9 بجے ملتان سے لاہور کی جانب روانہ ہوا۔ ٹھوکر نیاز بیگ آمد پر استقبال کیا گیا۔ ہدایت الرحمن بلوچ ممبر صوبائی اسمبلی بلوچستان و امیر جماعت اسلامی بلوچستان نے بلوچستان کے عوام کے جائز حقوق کی جد وجہد کو ہر صورت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حکومت کی تمام تر رکاوٹوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ''حق دو بلوچستان کو لانگ مارچ '' کی ساہیوال آمد پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان کا قافلہ بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کی خاطر ہے۔ حکمران ہمارے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بجائے بلوچ عوام کو درپیش مسائل کے حل پر توجہ دیں۔ جماعت اسلامی کا ’’حق دو بلوچستان کو‘‘ لانگ مارچ لاہور پہنچ گیا۔ ٹھوکر نیاز بیگ پر جماعت اسلامی کے لانگ مارچ کا بڑا شاندار استقبال کیا گیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے کہا کہ بلوچستان سے اٹھنے والی یہ آواز پاکستان کے کونے کونے تک پہنچے گی۔ حکمرانو! یہ پارلیمانی جدوجہد ہے اس کی آواز کو سنو۔ بلوچستان کے قائدین کو باور کرانا چاہتا ہوں ان کے مطالبات جائز ہیں۔ قبل ازیں ملتان سے آتے راستے میں متعدد مقامات پر مارچ کو رکاوٹیں لگا کر روکنے کی کوشش کی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حق دو بلوچستان جماعت اسلامی لانگ مارچ
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-19
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی جانب سے پنوعاقل سے سکھر تک عوامی حقوق کے حصول کے لیے ایک لانگ مارچ نکالا گیا۔ لانگ مارچ کی قیادت امیر جے یو آئی مولانا محمد صالح انڈھڑ سمیت مفتی سعود افضل ہالیجوی ،حافظ عبدالحمید مھر،مولانا امان اللہ سکھروی، قاری لیاقت علی مغلی،مولانا اسداللہ بھیو،مولانا عبد الکریم عباسی،قارہ عبدالغفار سومرو،مولانا علی اکبر عباسی ، مولانا سیف اللہ سمائر،مولانا زبیر احمد مھر،قاری نصر اللہ سکھروی،مفتی ذبیح اللہ جتوئی و دیگر علماء کرام، تنظیمی رہنماؤں اور کارکنان نے کی۔لانگ مارچ میں کسانوں، مزدوروں، طلبہ، وکلا، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں حکومت مخالف نعرے اور مطالبات درج بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مارچ کے دوران شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طبقے کو عوام کے بنیادی مسائل کا کوئی احساس نہیں مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھا کہا کہ زرعی اجناس خصوصاًکپاس، چاول، گنا اور گندم کے مناسب اور جائز نرخ مقرر نہ کرنا ہاری دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس کے باعث سندھ کے زمیندار اور کاشتکار شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سکھر میں جاری قبائلی تنازعات اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر خاندانوں کے گھروں کی تعمیر کے نام پر ہین?ز اور سندھ بینک کی جانب سے مبینہ لوٹ مار کی تحقیقات کرائی جائیں اور محکمہ روڈز، پبلک ہیلتھ اور بلدیاتی اداروںکے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی عروج پر ہے جبکہ سیاسی مخالفین کے علاقوں کو دانستہ طور پر نظراندازکیا جا رہا ہے۔انہوں نے پی ایس-22 پنو عاقل کے حلقے میں فارم 47 کے ذریعے مبینہ طور پر مسلط کیے گئے ایم پی ایکی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹرز پر انتقامی کارروائیوں اور دباؤ ڈالنے کی شدید مذمت کی۔