کراچی: مرد اورخاتون کے قتل کا مقدمہ نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
کلفٹن چائنہ پورٹ کے قریب مرد اورخاتون کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے واقعہ کا مقدمہ سرکار مدعیت میں نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔
پیرکو بوٹ بیسن تھانے کے علاقے کلفٹن بلاک 2 چائنہ پورٹ کے قریب سے مرد اورخاتون کی لاشیں ملی تھی جنہیں نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
فنگرپرنٹس کی مدد سے مرد کی شناخت28 سالہ ساجد مسیح اورخاتون کی 25 سالہ شناخت ثنا آصف کے نام سے کی گئی تھی۔
مقتولین گجراں والہ کے رہائشی تھے، پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد مقتولین کی لاش سردخانے منتقل کردی تھیں۔
بوٹ بیسن پولیس نے واقعے کامقدمہ سرکارمدعیت میں قتل کی دفعہ کے تحت نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف درج کرلیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق پیرکی صبح اطلاع ملی کہ سمندرکے قریب جھاڑیوں سے دولاشیں ملی ہیں، پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی تومعلوم ہوا کہ لاشیں مرد اورخاتون کی ہیں دونوں افراد کوگولیاں مارکرقتل کیا گیا۔
کارروائی کے بعد دونوں لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا، دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
خاتون اورمرد دونوں کو سرکے پیچھے ایک ایک گولی ماری گئی، دونوں لاشوں کی شناخت فنگر پرنٹنس سے کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے میں دو ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے، جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے چلیدہ خولوں کومحفوظ کرکے فارنزک لیبارٹری تجزیے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کا مقتولین کے اہلخانہ سے رابطہ ہوگیا ہے مقتولین کے اہلخانہ نے کراچی آنے کا کہا ہے جس کے بعد مزید قانونی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نامعلوم مسلح ملزمان مرد اورخاتون
پڑھیں:
پولیس مقابلے میں ممکنہ ہلاکت کیس: لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو کارروائی سے روک دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ پولیس مقابلے میں ممکنہ ہلاکت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو درخواست گزار کے خلاف غیر قانونی کارروائی سے روکنے کا حکم دے دیا۔درخواست گزار محمد شہروز کی جانب سے دائر درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کی۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ پولیس نے اس سے 2 لاکھ 50 ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کیا اور رشوت نہ دینے پر اسے پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکی دی گئی۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پولیس کو مبینہ جعلی مقابلے میں قتل کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ محض تحفظات کی بنیاد پر درخواست گزار کو مکمل ریلیف نہیں دیا جا سکتا تاہم تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے۔بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو درخواست گزار کے خلاف غیر قانونی اقدام سے روکنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔