سندھ حکومت کا تعلیم میں عالمی معیار لانے کا پختہ عزم ہے، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ قیادت سے کبھی ڈانٹ پڑی تو اس بات پر کہ کسی نے شکایت کی کہ ان کے علاقے میں کوئی کام نہیں ہوا، میں اپنے اساتذہ کی آج بھی بے حد عزت کرتا ہوں جتنی والدین کی کرتا ہوں، اچھا استاد وہ ہے جو اپنے شاگردوں کو کامیاب دیکھ کر خوش ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا تعلیم میں عالمی معیار لانے کا پختہ عزم ہے۔ کراچی میں ٹیچنگ لائسنس کی تقسیمِ اسناد کی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی جس میں مراد علی شاہ بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹیچنگ لائسنس کا اجرا ایک تاریخی سنگِ میل ہے، سندھ کا تعلیمی مستقبل علم، اخلاق اور عمدگی پر استوار ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلیمی اصلاحات کا مرکز و محور استاد ہیں، بغیر استاد کے کوئی تعلیمی اصلاح ممکن نہیں، لائسنسنگ سے اساتذہ کا وقار اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا، سندھ حکومت کا تعلیم میں بین الاقوامی معیار قائم کرنے کا عزم ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ آغاز ہے، ہم معیاری تعلیم کی جانب بڑھ رہے ہیں، معیاری تعلیم کا آغاز معیاری اساتذہ سے ہوتا ہے، سندھ میں پہلی بار ٹیچنگ لائسنس ٹیسٹ کی تکمیل پر فخر ہے، ٹیچنگ لائسنس پالیسی دور اندیش اور جرات مندانہ قدم ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اساتذہ کی لائسنسنگ نظامِ تعلیم میں انقلابی قدم ہے، اساتذہ کی قابلیت اور جوابدہی اب یقینی بنائی جائے گی، اسکول سے زیادہ ٹیچرز کی ضرورت ہے، روشنی دکھا کر لوگوں کو بیچ میں نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اسکول سے پہلے گھر سے شروع ہوتی ہے، سب کو اسکول میں پہلا دن یاد ہوتا ہے، 16 فیصد اساتذہ ٹیچنگ لائسنس میں پاس ہوئے ہیں، ہمیں سب جلد سے جلد کرنا ہے، آج سے 50 سال پہلے بہت اسکول تھے، یہ نظام 40 سے 50 سال قبل خراب ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پہلے پڑھائی ہوا کرتی تھی، ہم نے میرٹ پر بھرتیاں کی ہیں، یہ اساتذہ اب بچوں کو تیار کریں گے، سیاست کوئی پروفیشن نہیں اس لیے لائسنس نہیں لینا پڑتا، ہمیں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنا ہوتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے کہا ٹیچنگ لائسنس تعلیم میں نے کہا کہ کا تعلیم ہوتا ہے
پڑھیں:
حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کا ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کابینہ ڈویژن کی جانب سے یکم جنوری سے 30 جون 2025 تک کا مکمل ریکارڈ جاری کر دیا گیا ہے، اس ریکارڈ میں صدرِ مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کے جمع کرائے گئے تحائف شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت اور وزیر اعظم کو اس عرصے کے دوران غیر ملکی دوروں اور ملاقاتوں میں قیمتی تحائف پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا۔ اسی طرح فیلڈ مارشل ، ایئر چیف اور چیف آف نیول اسٹاف کو بھی مختلف ممالک کے حکام اور غیر ملکی وفود کی جانب سے تحائف دیے گئے، جو توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے بھی غیر ملکی شخصیات سے قیمتی تحائف وصول کیے، جو قواعد و ضوابط کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے، مزید برآں چیف آف جنرل اسٹاف عامر رضا، وائس ایڈمرل راجہ ربنواز اور دیگر اعلیٰ عسکری افسران کو بھی مختلف مواقع پر تحائف دیے گئے۔
تحائف وصول کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نذیر احمد، وزیر تجارت اور سیکرٹری تجارت سمیت ملک احمد خان، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجہ اور سابق کرکٹر و مشیر کھیل وہاب ریاض شامل ہیں۔
اس کے علاوہ زین عاصم، عثمان باجوہ، طارق فاطمی اور خواجہ عمران نذیر سمیت کئی دیگر سرکاری و سیاسی شخصیات کو بھی تحائف موصول ہوئے جنہیں توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام کو ملنے والے زیادہ تر تحائف غیر ملکی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور مختلف ممالک کے وفود کی جانب سے دیے گئے تھے۔ حکومت کے مطابق تحائف کے ریکارڈ کو عوامی سطح پر لانے کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور اس حوالے سے ماضی میں اٹھنے والے سوالات اور تنازعات کا ازالہ کرنا ہے۔