بانی پی ٹی آئی کے کیسز کا ایک ہی بندہ آرڈر دیتا ہے: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
علیمیہ خان—فائل فوٹو
بانیٔ تحریکِ انصاف کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے کیسز کا ایک ہی بندہ آرڈر دیتا ہے۔
علیمہ خان نے یہ بات راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ایک بندہ اسحاق ڈار وزیر خارجہ بھی ہیں اور نائب وزیراعظم بھی، اسحاق ڈار شوگر بورڈ کے ایڈوائزر اور چیئرمین بھی ہیں
ان کا کہنا ہے کہ یہ اوپن ٹرائل ہے، فیملی اور وکلاء کو قانون کے مطابق اندر جانے دیا جانا چاہیے، ہمیں بتائیں کہ ہمیں سماعت میں کیوں جانے نہیں دیا جا رہا۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس اتنا کمزور ہے، ججز اس کو سننے کے لیے تیار ہی نہیں۔ 3 ماہ سے کیس ہی نہیں لگ رہا، آخر میں جج نے کہا چھٹیاں ہو گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علیمہ خان
پڑھیں:
پی ٹی آئی والے ایک شخص کی خاطر پاکستان کی بقا کو داؤ پر لگا رہے ہیں: خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔