سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل یاد رکھیں کہ وہ سرکاری ملازم ہیں، بڑے بڑے افسران کو میں نے روتے دیکھا ہے: عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ اڈیالا جیل کے سپرنٹنڈنٹ بانی پی ٹی آئی کو اذیت دے رہے ہیں، وہ یاد رکھیں کہ وہ سرکاری ملازم ہیں، بڑے بڑے افسران کو میں نے روتے اور بعد میں پیر پکڑتے دیکھا ہے۔
پشاور میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے واشنگٹن ڈی سی میں والد کیلئے مہم چلا رہے ہیں، ان کے بیٹوں کی اپنی مرضی جب بھی آنا چاہیں آسکتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ گورنر فیصل کریم کنڈی کوئی سیٹ جیت کر دکھائیں پھر عدم اعتماد لائیں، یہاں پیپلز پارٹی کی کوئی حیثیت نہیں، ان کو تخفے میں سیٹیں ملیں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے جو اسٹریٹجی بنائی گئی تھی بالکل ٹھیک تھی، اپوزیشن کو کوئی نشست اضافی نہیں دی گئی، علی امین نے ٹھیک انتخابات کیے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ سندھ، پنجاب، بلوچستان اور کے پی میں احتجاج کیلئے ٹیمیں متحرک ہیں، محمود اچکزئی کی سربراہی میں گرینڈ الائنس کا اجلاس جلد ہوگا، اجلاس میں حتمی لائحہ عمل طے کریں گے سب کو پتا لگ جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نوشہرو فیروز: لڑکی کی لاش ملنے کا معاملہ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا بیان سامنے آگیا
فائل فوٹونوشہرو فیروز میں لڑکی کی لاش ملنے کے معاملے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کنڈیارو سول اسپتال کا مؤقف سامنے آگیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کل صبح متاثرہ لڑکی بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لائی گئی تھی۔
ایم ایس ڈاکٹر رفیق کا کہنا ہے کہ رشتے داروں نے بتایا کہ لڑکی نے زہریلی گولیاں کھائی ہیں، لڑکی کی طبیعت بہتر ہونے پر اسے گمبٹ اسپتال ریفر کیا، گزشتہ رات کو لڑکی کو دوبارہ اسپتال لایا گیا تو وہ فوت ہوچکی تھی۔
پولیس کے مطابق لڑکی کو دو ہفتے قبل رشتے دار نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، تنازع کا فیصلہ ہونے تک لڑکی کو امانتاً علاقے کے وڈیرے کے ہاں رکھا گیا تھا۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ محبت ڈیرو پولیس نے متاثرہ لڑکی کے پوسٹ مارٹم کیلئے لیٹر دیا، لڑکی کی لاش سے نمونے لیب بھیجے ہیں، کنڈیارو اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر ابتدائی رپورٹ کل صبح تک جاری کریں گی۔
اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ لڑکی کو گزشتہ روز اغواء کیا گیا تھا، جس کی لاش اس کے گھر کے سامنے سے ملی۔
اہلخانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ لڑکی کو دو ہفتہ قبل رشتے دار نے زیادتی کا نشانہ بنایا، فریقین فیصلے کے لیے وڈیرے کے پاس گئے تھے، فیصلہ ہونے تک لڑکی کو وڈیرے کے گھر پر رکھا گیا تھا۔
لڑکی کی نانی نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے اسے وڈیرے کے گھر سے اغواء کے بعد زہر دے کر قتل کیا۔