سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
سٹیٹ بینک نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔گورنر سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد آئندہ 2 ماہ کے لیے پریس کانفرنس میں مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا۔ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام معاشی اعشاریے دیکھ کر شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، مئی اور جون میں مہنگائی کی شرح میں کچھ اضافہ ہوا ہے اور ملک میں اس وقت مہنگائی کی شرح 7 اعشاریہ 2 فیصد ہے۔
جمیل احمد نے شرح سود برقرار رکھنے کے اسباب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال ہماری مہنگائی کی شرح 4.
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ برآمدات (ایکسپورٹس) میں اضافہ 4 فیصد ہوا، ورکرز ترسیلات 8 ارب ڈالرز بڑھی ہیں، ورکرز ترسیلات کے سبب کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، کرنٹ اکاؤنٹ کنٹرول کے لیے برآمدات کا بڑھنا ضروری ہے، اس سال ترسیلات زر 38 ارب ڈالرز سے زیادہ رہیں جو گزشتہ مالی سال 30 ارب ڈالرز تھیں۔
جمیل احمد نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں تمام ادائیگیاں وقت پر کی گئیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال میں گروتھ ریٹ 2.7 فیصد رہا۔ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں زرعی شعبہ بہتر ہونے سے نمو بڑھے گی، موجودہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے، توانائی کی قیمتوں میں آئندہ بھی اضافہ ہو سکتا ہے، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں ردوبدل سے بھی افراط زر پر اثر پڑے گا، مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ایکسٹرنل اکاؤنٹ کا گہرائی سے جائزہ لیا۔انہوں نے کہا ہے کہ امپورٹ میں گزشتہ مالی سال نمو رہی، امپورٹس 53 ارب ڈالرز سے بڑھ کر 59 ارب ڈالرز رہیں جو 11 فیصد زائد ہے، نان آئل امپورٹس میں 16 فیصد اضافہ ہوا اور معاشی سرگرمیوں کی وجہ سے نان آئل امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔
جمیل احمد نے کہا ہے کہ سال 2022 میں جاری کھاتے کا خسارہ 17.5 ارب ڈالرز تھا اور 2023 میں جی ڈی پی کا ایک فیصد 2024 میں نصف فیصد رہا، اس سال جاری کھاتہ 14 سال بعد سرپلس رہا جو کہ 22 سال کا بلند ترین سرپلس رہا۔گورنر نے بتایا کہ سٹیٹ بینک نے انٹربینک مارکیٹ میں بھی سرگرمیاں کیں جس سے شرح مبادلہ بہتر رہی، قرضوں کی ادائیگی کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک سال کے دوران 5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، گزشتہ سال 26 ارب ڈالرز کے بیرونی قرضوں میں سے 10 ارب ڈالرز کی ری پے منٹس کی گئیں۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 950 پوائنٹس کا اضافہ، سرمایہ کار پرامید
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز کاروبار کے آغاز پر زبردست تیزی دیکھنے میں آئی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کے باعث بیک وقت مختلف شعبوں میں خریداری کا رجحان بڑھ گیا۔
صبح 10 بجکر 5 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 948.95 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 156,333.45 پر ٹریڈ کر رہا تھا جو کہ 0.61 فیصد بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔
خریداروں کی دلچسپی آٹوموبائل، کمرشل بینکنگ، سیمنٹ، کھاد، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، بجلی پیدا کرنے والے ادارے اور ریفائنری سیکٹرز میں نمایاں رہی۔
یہ بھی پڑھیں:
انڈیکس میں وزن رکھنے والے بڑے شیئرز جیسے اے آر ایل، حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ڈی جی کے سی، ایچ بی ایل، ایم سی بی، میزان بینک اور یو بی ایل کے حصص سبز نمبروں میں ٹریڈ ہوئے۔
Market is up at midday ????
⏳ KSE 100 is positive by +850.72 points (+0.55%) at midday trading. Index is at 156,235.23 and volume so far is 179.76 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/MrrTbmONJj
— Investify Pakistan (@investifypk) September 16, 2025
متوقع طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، کمیٹی نے حالیہ سیلابوں کے معیشت پر قریبی مدت کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
گزشتہ روز پیر کو بھی مارکیٹ میں تیزی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 944.82 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 155,384.51 پر بند ہوا تھا۔
مزید پڑھیں:
عالمی سطح پر بھی منگل کے روز ایشیائی اسٹاکس میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ ڈالر قدرے دباؤ کا شکار رہا، سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو اس ہفتے شرح سود میں کمی کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گا اور آئندہ مزید کٹوتیوں کا امکان بھی کھلا رکھے گا۔
ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسفک انڈیکس، جاپان کے علاوہ، 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ جاپان کے نکی اور ٹوپکس انڈیکس بھی ریکارڈ سطح پر بند ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آٹوموبائل بینچ مارک پاکستان اسٹاک ایکسچینج ریفائنری سرمایہ کار سیمنٹ کمرشل بینکنگ کے ایس ای مانیٹری پالیسی کمیٹی میزان بینک