بحرین کے ایک شخص کو اپنی شادی کے چالیس سال بعد علم ہوا کہ جن پانچ بچوں کو وہ اب تک پالتا رہا وہ ان کا حقیقی باپ ہے ہی نہیں۔

بحرین کی ایک ہائی شریعت عدالت نے حیران کن فیصلہ سناتے ہوئے ایک شخص کو پانچ بچوں کے قانونی باپ کی حیثیت سے محروم کردیا ہے، جب ڈی این اے ٹیسٹ سے انکشاف ہوا کہ وہ ان بچوں کا حیاتیاتی (بیالوجیکل) باپ ہی نہیں ہے۔

اس فیصلے کے بعد اب اس شخص کا نام تمام سرکاری دستاویزات سے حذف کر دیا جائے گا جہاں اسے بچوں کا باپ ظاہر کیا گیا تھا۔

یہ کیس اس وقت منظر عام پر آیا جب مدعی جو تقریباً چالیس سال تک اپنی بیوی کے ساتھ ازدواجی رشتے میں رہا اور انہی بچوں کی پرورش کرتا رہا، ایک طبی مسئلے کے باعث یہ انکشاف ہوا کہ وہ قدرتی طور پر اولاد پیدا کرنے کے قابل ہی نہیں۔ شک گہرا ہونے پر ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا، اور فرانزک رپورٹ نے واضح طور پر تصدیق کردی کہ بچوں اور شخص کے درمیان کوئی حیاتیاتی تعلق موجود نہیں۔

مدعی کے وکیل ابتسام الصباغ کے مطابق یہ معاملہ صرف قانونی نہیں بلکہ سچائی کی بنیاد پر ہے۔ عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سائنسی ثبوت کسی بھی تعلق کو ناممکن قرار دے دیں تو اسلامی فقہ کے تحت پدری مفروضہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔

عدالت نے جعفری فقہ کے اصولوں کی بنیاد پر یہ فیصلہ دیا، جس کے مطابق نکاح کی موجودگی، اقرار یا گواہی کی بنیاد پر پدری نسبت تسلیم کی جاسکتی ہے، لیکن یہ اصول بنیادی اسلامی احکام یا ناقابل تردید سائنسی حقائق سے متصادم نہیں ہونے چاہئیں۔

عدالت نے تمام متعلقہ سرکاری اداروں کو حکم دیا ہے کہ بچوں کے ریکارڈ سے اس شخص کا نام حذف کیا جائے اور قانونی دستاویزات کو نئی حقیقت کے مطابق درست کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عدالت نے

پڑھیں:

سلیمان شہباز کیخلاف چیک ڈس آنر کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کے خلاف چیک ڈس آنر کے مقدمے کے اندراج کے سیشن کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے آج سماعت کے دوران سلیمان شہباز کی دائر کردہ درخواست پر فیصلہ سنایا، عدالت نے قرار دیا کہ سیشن کورٹ نے 10 جولائی کو جو احکامات جاری کیے وہ قانون کے تقاضوں کے منافی تھے اور مقدمہ درج کرنے کا حکم حقائق کا مکمل جائزہ لیے بغیر دیا گیا۔

درخواست گزار کی استدعا پر عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ قانون کی رو سے بغیر مناسب شواہد اور قانونی تقاضوں کے مقدمہ درج کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

9 سال پہلے ڈبل سواری پر چالان ہوا، آج تک پرچہ خارج نہیں کروا سکا، 5 بار ضمانت، بار بار گرفتاری، بیوی سے بھی لڑائی۔۔ عام شہری کا ایک مقدمہ جس نے پورے نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتوں کو چاہیے کہ وہ مقدمات کے اندراج کے حوالے سے تمام قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے ٹینڈر کھول دیے گئے
  • کراچی : 2 دریا کے قریب ایک شخص نے 2 بچوں سمیت سمندر میں چھلانگ لگادی
  • سلیمان شہباز کیخلاف چیک ڈس آنر کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • کوئٹہ میں باپ پر 17 سالہ بیٹی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا الزام، ملزم گرفتار
  • بچوں کی سمگلنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ مریم نوازشریف
  • سپریم کورٹ: طلاق یافتہ بیٹی کی پنشن پر اہم فیصلہ آگیا
  • ہمیں بچا لیں اس سے پہلے کے مار دیا جائے، 22 سالہ لڑکی نے ایسا کیوں کہا؟
  • 5 اگست کو ہر ضلع سے عوام کا سمندر نکلے گا، عمران خان کی رہائی عدالتی طریقے سے ہی ہوگی: علی امین گنڈاپور
  • راولپنڈی: شادی شدہ خاتون کا قتل: مقتولہ کے دوسرے شوہر کے والد اور ماموں گرفتار