WE News:
2025-09-18@21:28:35 GMT

پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے مون سون فلڈ فیکٹ شیٹ جاری

اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT

پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے مون سون فلڈ فیکٹ شیٹ جاری

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات پر پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون فلڈ کی صورتحال کے حوالے سے فیکٹ شیٹ جاری کردی ۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں فیصل آباد 100 میں ملی میٹر، گجرانوالہ 47 اور جھنگ میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں لاہور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشیں متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: بارشوں اور فلش فلڈ سے 13 افراد جاں بحق، پی ڈی ایم اے

ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے انتظامیہ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہیں، دریائے چناب میں مرالہ نچلے درجے کا سیلاب جبکہ خانکی اور قادر آباد کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے ۔

دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ گزشتہ روز کی نسبت کم ہوا ہے اوردریائے چناب میں بہاؤ 2 لاکھ 15 ہزار کیوسک سے کم ہو کر 1 لاکھ 70 ہزار کیوسک ہو گیا ہے۔

تر جمان کے مطابق دریائے چناب کے پانی میں اضافے کو پی ڈی ایم اے پنجاب 24 گھنٹے مانیٹر کررہا ہے ۔ ڈی جی نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے پنجاب محکمہ آبپاشی ارسا و دیگر متعلقہ محکموں سے مسلسل رابطے میں ہے، دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے جہلم راوی اور ستلج میں پانی کا بہا ونارمل سطح پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اے کی پیشگوئی، پنجاب کے کن شہروں میں بارشوں کا امکان ہے؟

دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر 30 ہزار 690 شاہدرہ 14 ہزار بلوکی 32 ہزار جبکہ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 18 ہزار کیوسک تک ہے ۔

اس کے ساتھ ساتھ رودکوہیوں اور بڑے دریاؤں سے ملحقہ ندی نالوں میں بھی پانی کا بہاونارمل سطح پر ہے۔

تربیلا ڈیم 87 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 58 فیصد تک بھر چکا ہے۔ترجمان کے مطابق بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 43فیصد تک ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے شہریوں سے کہا ہے کہ موسم برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

تر جمان کے مطابق برساتی نالوں میں نہاتے ہوئے ڈوبنے سے 4 خواتین اور 1 بچہ جاں بحق ہوئے جبکہ رواں سال مون سون بارشوں کے باعث اب تک مختلف حادثات میں 162 شہری جاںبحق، 558شہری زخمی ،214 گھر متاثراور121مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مون سون برسات، پی ڈی ایم اے عوام سے رابطے میں رہے،مریم نواز

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات کے پیشِ نظر متاثرہ فیملیز کو مالی معاونت فراہم کی جارہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان پنجاب پی ڈی ایم اے دریائے چناب دریائے راوی فیکٹ شیٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پی ڈی ایم اے دریائے چناب دریائے راوی فیکٹ شیٹ پی ڈی ایم اے پنجاب دریائے چناب کے مقام پر کے مطابق پانی کا

پڑھیں:

پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کا وہ خوبصورت قطعہ جس کا نام ہی پانی پر رکھا گیا وہ آج اپنے اسی حسن پانی کی نظر پانی پانی ہو گیا۔ ’’پنج آب‘‘ یعنی پانچ دریاؤں کی آبادی، جہاں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترستے ہیں وہیں اللہ ربّ العزت نے ہمارے اس خطہ ٔ ارض کو پانچ دریاؤں سے نوازا، جس کی مثال دنیا بھر میں کہیں نہیں ملتی۔ اور انہی دریاؤں کی بدولت سر زمین پنجاب سونا اُگلنے والی زمین کے نام سے مشہور ہوئی۔ انہی دریاؤں کی بدولت اس خطے نے دنیا بھر کو بہترین چاول، گندم، گنا، مکئی، باجرہ، سرسوں جیسے اجناس دیے۔ دنیا کی بہترین کاٹن یعنی کپاس جیسی فصل دی۔ آم، کینو، امرود جیسے لذت سے بھرپور پھل دیے۔ آج یہی پانی اس قطعہ زمین پر تباہی کر رہا ہے۔ آج یہ پانی اپنی اس دھرتی سے ناراض کیوں ہے؟ اتنا بپھرا ہوا کیوں ہے؟ اپنی سونی دھرتی کو یہ پانی خود ہی برباد کرنے پر کیوں مجبور ہوا؟ جب اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کو ہم نے اپنی نا انصافیوں کی بھینٹ چڑھایا، اپنی نسلی دشمنیوں کا بدلہ لینے کے لیے استعمال کیا، جب ان کی قدرتی گزرگاہوں پر جائز و ناجائز قبضے شروع کر دیے، جب قدرت کی اس عظیم نعمت کی قدرتی تقسیم کو ماننے سے انکار کر دیا۔ تو یہ پانی ناراض ہو گئے اور تباہی و بربادی کرنے لگے۔ آج بھی اگر ان کی اہمیت کو قبول کر لیا جائے تو یہ اک بار پھر سونا اُگلنے لگیں گے۔

پنجاب کا حسن، پنجاب کی شان، پنجاب کی آن پنج آب یعنی پانچ دریاؤں کا آپ سے تعارف کرواتے ہیں، گزشتہ کچھ عرصہ سے ہر پاکستانی اپنے نام نہاد حکمرانوں کے کرتوتوں سے یہ سوچنے پر مجبور نظر آتا ہے کہ جو مطالعہ پاکستان ہمیں نصابی کتب میں پڑھایا جاتا ہے وہ بظاہر کچھ اور ہے جبکہ حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ پنجاب کے ان دریاؤں کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے نصاب میں پنجاب کا پانچواں دریا دریائے سندھ کو پڑھایا جاتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ: پنجاب کو جس وجہ سے پانچ دریاؤں کی سرزمین کہا جاتا ہے ان پانچ دریاؤں میں چناب، ستلج، جہلم اور روای کے ساتھ ’’دریا سندھ‘‘ شامل نہیں ہے۔ بلکہ پانچواں دریا ’’دریائے بیاس‘‘ ہے۔ یہ پانچ دریا (چناب، جہلم، ستلج، بیاس، راوی) پاکستان اور ہندوستان کے مشترکہ پنجاب کے اندر ہی ختم ہو جاتے ہیں۔ جیسے دریائے راوی ’’احمد پور سیال‘‘ کے قریب دریائے چناب میں شامل ہوجاتا ہے۔ اسی طرح دریائے جہلم بھی ’’تریمو‘‘ (جھنگ) کے مقام پر دریائے چناب میں شامل ہوجاتا ہے۔

دریائے چناب اور دریائے جہلم پنجاب کے وہ دو دریا ہیں جو ہندوستانی پنجاب میں داخل نہیں ہوتے۔ جبکہ دریائے راوی اور دریائے ستلج ہندوستانی پنجاب سے پاکستانی پنجاب میں داخل ہوتے ہیں۔ دریائے بیاس پاکستان میں انفرادی طور پر داخل نہیں ہوتا۔ ہندوستانی پنجاب میں ہی دریائے بیاس، دریائے ستلج میں شامل ہوجاتا ہے، اور یہ دریائے ستلج پاکستان میں آتا ہے۔ ستلج اور بیاس کے ملنے کے مقام پر انڈیا نے 1984 میں ایک بڑی سی نہر نکال کر راجستھان کو سیراب کیا تھا (اندرا گاندھی کینال) تو اب ہمارے پاس دو دریا بچتے ہیں، یعنی دریائے چناب (جس میں راوی اور جہلم کا پانی شامل ہے) اور دریائے ستلج (جس میں دریائے بیاس کا پانی شامل ہے)۔ یہ دونوں دریا ’’پنجند‘‘ کے مقام پر ملتے ہیں، جو ’’اوچ شریف‘‘ کے پاس ہے۔ یہاں پر یہ دونوں دریا (اور پانچ دریاؤں کا پانی) مل کر دریائے ’’پنجند‘‘ بناتے ہیں۔ یہ دریا بھی 71 کلومیٹر آگے جاکر پنجاب کے ہی شہر ’’مٹھن کوٹ‘‘ کے پاس دریائے سندھ میں اپنا پانی (یعنی پنجاب کے پانچ دریاؤں کا پانی) شامل کردیتا ہے۔

باقی ان پانچوں دریاؤں میں سے ستلج اور روای سال ہا سال زیادہ تر خشک ہی رہتے ہیں زیادہ عرصے خشک رہنے میں پاک بھارت کی ازلی دشمنی کا ہاتھ ہے، مگر اس بار ان دریاؤں نے اپنے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا دریائے چناب کے ساتھ مل کر خوب بدلہ لیا ہے۔ اس وقت دریائے چناب، راوی اور ستلج کے آس پاس کا ستر فی صد سے زائد علاقہ صدی کے بد ترین سیلاب کی نظر ہے۔ اللہ ربّ العزت سیلاب سے متاثرہ ان پریشان حال لوگوں کی مدد کرے، اور ہم میں سے ہر اک کو ان آفات سے محفوظ رکھے پنجاب کے دریاؤں کا یہ بپھرا ہوا پانی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ سبق آموز نصیحت بھی کر گیا کہ نا حق قبضہ پوری قوت اور حق پر ہوتے ہوئے واپس لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، ستلج میں بڑا ریلا لودھراں‘بہاولپورکے دیہات خطرے میں
  • دریائے چناب میں سیلاب سے بندبوسن کے حالات سنگین، کئی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں
  • دریائے ستلج کا پانی دریائے چناب میں ڈالنے کیلئے ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویز
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
  • پنجاب، دریا¶ں میں پانی کا بہا¶ معمول پر آگیا