چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اس حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اٹھارہ شوگر ملز کے مالکان و دیگر عناصر کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے ہیں، چند دنوں میں ای سی ایل میں ڈالے گئے نام بھی جاری کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے ملک میں جاری چینی کے بحران کے پیش نظر شوگر ملز کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے شوگر ملوں کے گوداموں میں موجود ذخائر سے چینی کی سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے ایف بی آر اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اٹھارہ شوگر ملز کے مالکان و دیگر عناصر کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے ہیں، چند دنوں میں ای سی ایل میں ڈالے گئے نام بھی جاری کریں گے۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ 19 لاکھ میٹرک ٹن چینی شوگر ملز کی بجائے حکومتی کنٹرول میں چلی گئی ہے اور یہ فیصلہ چینی کی مصنوعی قلت اور قیمتیں مزید بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
تمام شوگر ملز میں چینی اسٹاک پر ایف بی آر کے ایجنٹس تعینات کر دیئے گئے ہیں جو شوگر ملز کے گوداموں سے چینی کی سپلائی کی مانیٹرنگ کریں گے جبکہ شوگر ملوں کے چینی اسٹاک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگادیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گھی ملز کی پیداوار ،سٹاک اور سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے گھی ملز میں بھی ایف بی آر اہلکار تعینات کئے جاچکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سی ایل میں شوگر ملز کے گئے ہیں نام بھی
پڑھیں:
ملک میں چینی کی وافر مقدار دستیاب ہے، قیمتوں پر سختی سے عمل کیا جائے گا: رانا تنویر حسین
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و ریسرچ رانا تنویر حسین نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں چینی کی کوئی کمی نہیں اور کافی ذخیرہ موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے چینی کی نئی قیمت مقرر کر دی ہے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا تاکہ عوام کو سستی چینی مل سکے، جبکہ کاشتکاروں کے مفادات محفوظ رہیں۔ وزیر نے آگاہ کیا کہ اس سال کل 5.8 ملین میٹرک ٹن چینی کی پیداوار ہوئی، جب کہ گزشتہ سال 1.3 ملین میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی کیونکہ زائد اسٹاک دستیاب تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت چوری اور ذخیرہ اندوزی پر مکمل کریک ڈاؤن کر رہی ہے تاکہ مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کو روکا جا سکے۔
اشتہار