امریکی نوجوان سائبر اٹیکرز کے نشانے پر کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
امریکا میں نوجوانوں کی اکثریت ہر ہفتے کسی نہ کسی آن لائن اسکیم یا سائبر حملے کا شکار ہو رہی ہے۔
عوامی مسائل کی جانچ کرنے والے امریکی ادارے پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق امریکا میں بیشتر بالغ افراد کو ہر ہفتے اسکیم کالز، پیغامات اور ای میلز موصول ہوتی ہیں، جن کا مقصد انہیں دھوکہ دینا یا ذاتی معلومات حاصل کرنا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2025 کے ابتدائی 5 ماہ، آن لائن فراڈ کے ذریعے بھارتی کتنے ملین ڈالرز سے ہاتھ دھو بیٹھے؟
ایف بی آئی کے مطابق صرف 2024 کے دوران امریکی شہریوں کو اسکیمز کے باعث 16.
امریکی مالیاتی ادارے، ریٹیل کمپنیاں اور وفاقی حکام اس خطرے کی سنگینی اجاگر کرتے ہوئے شہریوں کو اس سے بچاؤ کے طریقے سکھانے اور کسی دھوکے کا شکار ہونے کی صورت میں اقدامات سے آگاہ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
پیو ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عوام کی نظر میں بزرگ افراد ان حملوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ نوجوان اور بزرگ دونوں ہی آن لائن اسکیمز کا نشانہ بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
سروے میں شامل تقریباً نصف شرکا نے بتایا کہ ان کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے جعلی لین دین کیا گیا، جو سائبر حملوں کی سب سے عام شکل ہے۔ ایک تہائی سے زائد افراد نے بتایا کہ انہوں نے آن لائن کوئی چیز خریدی جو نہ تو کبھی پہنچی اور نہ ہی اس کی واپسی ممکن ہوئی، یا وہ جعلی تھی۔
قریباً ایک تہائی شرکا نے بتایا کہ ان کی ذاتی معلومات بینک، سوشل میڈیا، ای میل یا کسی آن لائن اکاؤنٹ کے ذریعے ہیک کرلی گئیں۔ چوتھائی سے زائد افراد نے کہا کہ انہیں موصول ہونے والے دھوکہ دہی پر مبنی پیغامات یا کالز کے نتیجے میں انہوں نے اپنی ذاتی معلومات کسی فراڈیے کو فراہم کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینیا کے حساس ادارے پر سائبر حملہ، تمام سروسز بری طرح متاثر
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 18 سے 29 برس کی عمر کے افراد ان حملوں کا سب سے زیادہ نشانہ بنے، پیو ریسرچ سینٹر نے یہ سروے 14 سے 20 اپریل کے درمیان 9 ہزار 397 بالغ افراد سے بات چیت کرکے کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بسکٹ میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟ حیران کن وجہ جانیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بچوں کے ساتھ ساتھ بڑے بھی شوق سے بسکٹ کھاتے ہیں، اسی لیے یہ کبھی ناشتے تو کبھی شام کی چائے کا لازمی حصہ بن جاتے ہیں۔
مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ مختلف ذائقوں میں تیار کیے جانے والے بسکٹ، خاص طور پر کریم والے یا ڈبوں میں ملنے والے بسکٹ، پر یہ ننھے ننھے سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟
اکثر لوگ ان سوراخوں کو محض ڈیزائن یا خوبصورتی کا حصہ سمجھتے ہیں، حالانکہ حقیقت میں یہ بسکٹ بنانے کے عمل میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بسکٹ پر بنائے گئے ان سوراخوں کو ’ڈوکر ہولز‘ کہا جاتا ہے، اور ان کا مقصد بیکنگ کے دوران پیدا ہونے والی گرم بھاپ کو باہر نکلنے کا راستہ دینا ہے تاکہ بسکٹ صحیح طرح سے پک سکیں۔