Nawaiwaqt:
2025-09-18@20:58:25 GMT

گدھے کا گوشت بیچنے والے اب ہوجائیں ہوشیار

اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT

گدھے کا گوشت بیچنے والے اب ہوجائیں ہوشیار

خیبرپختونخواحکومت نے گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم کردی۔رپورٹ کے مطابق بھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کیلئے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔لیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔ حکام نے کہا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اگست کے دوران ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں کمی

اسلام آباد:

پاکستان کے بڑے برآمدی شعبے اگست 2025ء کے دوران منفی زون میں رہے، ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کے ماہانہ اور سالانہ برآمدی نمبرز میں کمی واقع ہوئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق اگست 2025ء میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 1ارب 64 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 1ارب 52 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی، ٹیکسٹائل سیکٹر کی ماہانہ برآمدات میں 9فیصد اور سالانہ برآمدات میں 7فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح شعبہ خوراک میں برآمدات کا تناسب ایک سال میں 35فیصد اور ایک ماہ میں 19فیصد کم ہوا ہے۔ شعبہ خوراک کی برآمدات اگست میں 53 کروڑ 60لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 34کروڑ 80لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

پیداواری شعبے کی برآمدات اگست 2024 کی بہ نسبت اگست 2025ء میں 37کروڑ ڈالر سے گھٹ 34 کروڑ 40لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی اس طرح سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی برآمدات میں سالانہ 7 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 1فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات ایک سال بعد اگست 2025ء میں 2کروڑ 60لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 2کروڑ ڈالر رہی ہے۔ اسی طرح سے پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں ایک سال کے دوران 25 فیصد اور ایک ماہ میں 60فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

مجموعی طور پر پاکستان کے پانچ بڑے شعبوں کی سالانہ برآمدات 2 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 2ارب 23کروڑ 50لاکھ ڈالر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اڑان پاکستان کے تحت ٹیکنالوجی میں مہارت ہمارا ہدف ہے، احسن اقبال
  • اسلام آباد میں گدھا کانفرنس ، محنت کش جانور کومعاشی اثاثہ تسلیم کرنے کا مطالبہ
  • ڈریپ کو ایک بین الاقوامی معیار کی ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کیلئے پر پرعزم ہیں،وزیر صحت مصطفی کمال
  • اگست کے دوران ٹیکسٹائل، خوراک، پیڑولیم اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز کی ایکسپورٹ میں کمی
  • چین میں حلال گوشت کی طلب، نیا آرڈر مل گیا
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • عمران خان شیخ مجیب کے آزار سے ہوشیار رہیں
  • اسرائیلی خاتون وزیر کی مشیر کے گھر سے منشیات بنانے کی لیبارٹری برآمد
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی