سام سنگ اسمارٹ ٹی وی سروس بحال، عالمی تعطل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
سام سنگ کے اسمارٹ ٹی وی ایک بڑے تعطل کے بعد دوبارہ معمول کے مطابق کام کرنے لگے ہیں، تاہم اس عالمی خلل کی اصل وجہ تاحال واضح نہیں ہوسکی۔
یہ بھی پڑھیں: سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا لانچ، قیمت اور فیچرز کیا ہیں؟
گزشتہ روز (بروز جمعرات) دنیا بھر کے صارفین نے ریڈٹ، سام سنگ کے آن لائن فورمز اور دیگر ویب سائٹس پر شکایات درج کیں کہ ان کے اسمارٹ ٹی وی پر ہولو، ایپل ٹی وی، یوٹیوب سمیت کئی ایپلیکیشنز نہیں چل رہیں۔ یہ ایپلیکیشنز مینو میں تو نظر آرہی تھیں، لیکن کھولنے پر مختلف قسم کے خرابی کے پیغامات آرہے تھے، جن میں سرور کی دیکھ بھال، انٹرنیٹ منقطع ہونے اور تصدیق کے مسائل شامل تھے۔
دلچسپ امر یہ تھا کہ کچھ صارفین نے بتایا کہ نیٹ فلیکس اس مسئلے سے متاثر نہیں ہوا، ممکنہ طور پر اس لیے کہ یہ اپنی ذاتی مواد ترسیل کا نیٹ ورک استعمال کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یکم جنوری 2025 سے کون سے موبائل فونز پر واٹس ایپ نہیں چلے گا؟
سام سنگ نے اس مسئلے پر اپنے سماجی رابطے کے ذرائع یا ویب سائٹ پر اب تک کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا۔ تاہم ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کے معاون عملے کی جانب سے انہیں جواب موصول ہوا جس میں کہا گیا کہ جنوبی کوریا کی یہ ٹیکنالوجی کمپنی ’آپ کے سام سنگ ٹی وی پر ممکنہ سروس کی بندش‘سے آگاہ ہے اور اس کی انجینئرنگ ٹیم ’جلد از جلد خدمات بحال کرنے‘ کے لیے کام کر رہی ہے۔
اب دنیا بھر میں کئی صارفین کے لیے سام سنگ اسمارٹ ٹی وی دوبارہ معمول کے مطابق چلنے لگے ہیں، مگر صارفین کمپنی کی جانب سے مکمل وضاحت کے منتظر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسمارٹ ٹی وی تعطل سام سانگ سروس بحال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ ٹی وی سروس بحال اسمارٹ ٹی
پڑھیں:
پاکستانی عوام کو امریکی صدر کے ٹویٹ سے معلوم ہوا کہ تیل نکالنے کا معاہدہ طے پاگیا ہے: رضا ربانی
فائل فوٹوسابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آج شفافیت اور گُڈ گورننس کے لیے افسوسناک دن ہے، پاکستانی عوام کو امریکی صدر کے ٹویٹ سے معلوم ہوا کہ تیل نکالنے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کے سودے/منصوبے آئین کے آرٹیکل 172 کے تحت چلتے ہیں۔ آئین کے لحاظ سے تمام زمینوں، معدنیات اور دیگر قیمتی وسائل کی 50 فیصد ملکیت صوبوں کے پاس ہے۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نئے مغربی ایما پر کیے گئے اقدامات پر پارلیمنٹ کو فوری اعتماد میں لے، حکومت کو مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بلانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کو ایسے اور دیگر منصوبوں پر صوبوں کو اعتماد میں لینا چاہیے۔