اسلام آباد ایکسپریس لاہور سے راولپنڈی جاتے پٹڑی سے اتر گئی، 50 سافر زخمی، وزیراعظم کا اظہار افسوس WhatsAppFacebookTwitter 0 1 August, 2025 سب نیوز

مریدکے(سب نیوز)لاہور سے اسلام آباد جانے والی اسلام آباد ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا ہے، جس سے 50 مسافر زخمی ہوگئے ہیں۔
جمعہ کے روز لاہور سے اسلام آباد جانے والی اسلام آباد ایکسپریس کالا شاہ کاکو اور مریدکے کے درمیان نالہ ڈیک کے قریب خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی، ٹرین کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور 3 مکمل طور پر الٹ گئیں، جبکہ 50 مسافر زخمی ہو گئے۔حادثے کے فوری بعد مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد زخمی مسافر مدد کے منتظر رہے۔ ابتدائی طور پر امدادی ٹیمیں بروقت نہیں پہنچ سکیں، جس پر مسافروں نے اپنی مدد آپ کے تحت ساتھیوں کو الٹی ہوئی بوگیوں سے نکالنے کی کوششیں شروع کیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی چھ ریسکیو گاڑیاں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئیں، جہاں شدید زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ دیگر کو موقع پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔حادثہ نالہ ڈیک کے قریب پیش آیا، جو ریلوے لائن کے ساتھ واقع ایک چھوٹی نہر ہے، جائے حادثہ سے پٹڑی کے ٹوٹے ہوئے حصے ملے ہیں، جبکہ اس وقت ٹرین کی رفتار تقریبا 105 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ لاہور سے میڈیکل اور ریلیف ٹرینیں بھی فوری طور پر روانہ کی گئیں تاکہ امدادی کاموں میں معاونت فراہم کی جاسکے۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چیف ایگزیکٹو ریلوے اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کو فورا جائے وقوعہ پہنچنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے ریسکیو کارروائیوں میں تیزی لانے اور میڈیکل ٹیموں کو فوری پہنچنے کے احکامات بھی دیے۔ وزیر نے واقعے کی باقاعدہ انکوائری کا حکم دیتے ہوئے سات روز میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس افسوسناک حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کریں تاکہ زخمیوں کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ زخمی مسافروں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے اور ان کے علاج میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ کے دوران پتہ چلا کہ ڈیجیٹل میڈیا بہترین ہتھیار ہے، بلاول بھٹو زرداری جنگ کے دوران پتہ چلا کہ ڈیجیٹل میڈیا بہترین ہتھیار ہے، بلاول بھٹو زرداری وزارت داخلہ کا عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد سے متعلق بیان سامنے آگیا جولائی کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے بعد ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تبادلے و تقرریاں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان کے ویزے کی درخواست دیدی حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب، جماعت اسلامی کا مارچ ختم کرنے کا اعلان التجا کرتے ہیں فیصلہ ساز ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم ملک کے خیر خواہ ہیں: جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ایکسپریس لاہور سے

پڑھیں:

چینی سستی نہ ہو سکی، لاہور میں غائب، شکر مہنگی، معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے: شہباز شریف

اسلام آباد؍ لاہور (خبر نگار خصوصی+ کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت چینی کی طے شدہ قیمت پر عملدرآمد یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت بدھ کو چینی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر اعظم نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت 165 روپے ایکس مل قیمت اور 173 روپے ریٹیل قیمت پر  عملدرآمد یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان قیمتوں سے زائد قیمتیں وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو بھی عوام کے معاشی استحصال کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔ حکام نے وزیر اعظم کو بتایا کہ چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں ملک میں چینی کی قیمتوں میں کمی نہ آ سکی۔ حیدر آباد میں چینی 190 سے 200 روپے کلو ہو گئی۔ ریٹیل بازار میں چینی 180 سے 190 روپے کلو ہو گئی۔ لاہور کی بیشتر دکانوں پر چینی دستیاب نہیں۔ کوئٹہ میں بھی قیمتیں کم نہ ہو سکیں۔ دکانوں پر 185 سے 190 روپے کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔ پشاور میں ایک کلو چینی 180 روپے سے کم میں دستیاب نہیں۔ لاہور میں شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز کا تنازع برقرار ہے۔ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ شوگر ملز مالکان 165 روپے پر چینی فراہم نہیں کر رہے۔ کوآرڈی نیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ چینی قیمتوں کی مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔ ایک آدھ دن میں کنٹرول میں آ جائیں گی۔ اضافی چینی ہو تو برآمد نہ کریں تو اس کا کیا کیا جائے گا؟۔  علاوہ ازیں  چینی کی قلت نے عوام کو شکر خریدنے پر مجبور کر دیا، شکر کی قیمت میں بھی 20روپے کلو تک اضافہ ہو گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق ہول سیل میں فی کلو شکر کی قیمت 20روپے اضافے سے240روپے تک پہنچ گئی جبکہ پرچون میں شکر  260کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ دیسی شکر 350روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔  لاہور مارکیٹ میں سپلائی معطل ہونے سے چینی کی قلت شدت اختیار کر گئی۔ عوام کو 200روپے کلو میں بھی چینی دستیاب نہیں ہے۔ بڑے ڈیلرز کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے سپلائی نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے چینی کی قلت نے شدت اختیار کر لی ہے۔ پرچون دکانداروں کے پاس چینی ختم ہو گئی ہے اور اب شہریوں کو 200روپے کلو  بھی  دستیاب نہیں۔ چند بڑے سٹورز  اور دکانداروں کے پاس چینی موجود  تاہم وہ بھی 200روپے کلو میں فروخت کر رہے ہیں۔ صدر کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور طاہر ثقلین بٹ نے کہا ہے کہ پنجاب کا متعلقہ محکمہ شوگر ملز اور ڈیلرز سے پوچھ گچھ کرنے کے کی بجائے چھوٹے دکانداروں کو جرمانے اور گرفتاریاں کر رہا ہے جو قابل مذمت ہے۔  علاوہ ازیں دوسری جانب حکومتی سطح پر پنجاب بھر میں مصنوعی چینی بحران پیدا کرنے والے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف شکنجہ مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری پرائس کنٹرول کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام فیلڈ افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد جبکہ لاہور میں چینی نایاب ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق لاہور اور اسلام آباد میں کل ہونے والی ملاقاتیں بھی عملی طور بے نتیجہ نکلیں۔کریانہ مرچنٹس نے اعلان کیا ہے کہ ہمیں 165 روپے کلو ہول سیل چینی فراہم کی جائے تو ہم 173 روپے کلو پر فروخت کرنے کو تیار ہیں۔ دوسری جانب، انتظامیہ نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مہنگی چینی فروخت کرنے اور ذخیرہ کرنے پر 127 دکانداروں کے چالان کیے جبکہ 7 دکانداروں کو گرفتار کرکے مجموعی طور پر 2 لاکھ 28 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا، 4 دکانیں سیل بھی کی گئیں۔ دریں اثناء  علاوہ ازیں کین کمشنر پنجاب نے صوبے کے مختلف ڈویژنز میں فراہم کی گئی چینی کے سٹاک کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ 3 روز کے دوران عام مارکیٹ اور صنعتی استعمال کے لیے مجموعی طور پر 1 لاکھ 40 ہزار 431 میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔ پرائس کنٹرول کے حکام کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چینی سٹاک کی وافر دستیابی اور قلت کے بارے میں خبریں بے بنیاد ہیں۔ لاہورڈویژن کیلئے 21ہزار 602 میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔ گوجرانوالہ کیلئے 310میٹرک ٹن چینی فراہم کی گئی۔ سرگودھا ڈویژن کیلئے 3 ہزار 697 میٹرک ٹن چینی سٹاک فراہم کیا جاچکا ہے۔ راولپنڈی 271، ساہیوال کیلئے 60 میٹرک ٹن چینی سٹاک فراہم کیا جاچکا ہے۔ بہاولپور ڈویژن کو 92 ہزار 295میٹرک ٹن چینی سٹاک فراہم کیاجاچکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ راولپنڈی کیلئے 17 ہزار 711 میٹرک ٹن چینی کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔ ڈی جی خان 4 ہزار 143 میٹرک ٹن چینی کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور سے راولپنڈی جانیوالی ٹرین کی 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 30 مسافر زخمی
  • اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کو حادثہ پٹری ٹوٹنے کے باعث پیش آیا: ابتدائی رپورٹ
  • اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخوا میں زلزلہ، شدت 5.5 ریکارڈ
  • لاہور سے پنڈی جانے والی ٹرین کالا شاہ کاکو میں پٹڑی سے اتر گئی،  30 مسافر زخمی
  • پنڈی سے کراچی آنے والی ٹرین کو حادثہ، 46 مسافر زخمی
  • اسلام آباد ایکسپریس لاہور سے راولپنڈی جاتے پٹڑی سے اتر گئی، 25 سے زائد مسافر زخمی
  • لاہور سے راولپنڈی جانیوالی ٹرین حادثے کا شکار، 25 مسافر زخمی
  • چینی سستی نہ ہو سکی، لاہور میں غائب، شکر مہنگی، معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے: شہباز شریف
  • اسلام آباد، راولپنڈی اور گردونواح میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 5 افراد لاپتا