اسلام آباد، راولپنڈی اور گردونواح میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 5 افراد لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات گئے ہونے والی موسلادھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا۔ شہر کی گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ کئی گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ سیدپور کے مقام پر 91 ملی میٹر جبکہ راولپنڈی میں 80 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔ شدید بارش کے باعث راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور نالہ لئی سمیت دیگر نالوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں موسلادھار بارش سے تباہی، گاڑیاں نالے میں بہہ گئیں
بارش کے باعث حسن ابدال میں جھاری کس کے قریب ایک گاڑی برساتی نالے میں بہہ گئی۔ گاڑی میں سوار ایک ہی خاندان کے 10 افراد میں سے 5 کو زندہ نکال لیا گیا، جبکہ 4 خواتین اور ایک بچہ تاحال لاپتا ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ایبٹ آباد اور کھوئی رٹہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے، جس پر شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی، ژالہ باری اور موسلادھار بارش کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی پنجاب، خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں تیز بارش کا امکان ہے، جبکہ این ڈی ایم اے نے لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر سیاحوں کو پہاڑی علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5 افراد لاپتا اسلام آباد جھاری کس حسن ابدال راولپنڈی موسلادھار بارش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 5 افراد لاپتا اسلام آباد جھاری کس حسن ابدال راولپنڈی موسلادھار بارش موسلادھار بارش علاقوں میں
پڑھیں:
دریائے چناب، جہلم میں طغیانی، الرٹ جاری، چک امرو کے 36 افراد ریلے میں پھنس گئے
اسلام آباد+لاہور+چک امرو (آئی این پی+نیوز رپورٹر+نامہ نگار) مون سون بارشوں کے دوران حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 281 ہوگئی جبکہ مزید بارشوں کے پیش نظر سیلاب کا الرٹ بھی جاری کر دیا گیا۔ ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید دو افراد جاں بحق ہوئے۔ 26 جون سے اب تک مختلف واقعات میں 281 شہری جاں بحق اور 675 زخمی ہوچکے ہیں۔ گلگت، سکردو، ہنزہ، شگر، مظفرآباد، وادی نیلم اور باغ میں بھی 31 جولائی تک بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ بارشوں کے باعث باعث ندی نالوں میں طغیانی اور شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی امکان ہے۔ این ڈی ایم اے نے تمام اداروں کو ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لیے پیشگی اقدامات کی ہدایت کی۔ ندی‘ نالوں میں نہانے پر صوبہ بھر میں دفعہ144نافذ ہے۔ لیہ میں خلاف ورزی کرنے والے 6شہریوں کو صدر پولیس نے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ ڈی جی خان میں دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ روجھان میں دریائے سندھ میں طغیانی کے باعث کچہ چوہان سمیت معتدد نشیبی علاقے زیرآب آگئے، جس سے ہزاروں ایکڑ فصل تباہ ہوگئی۔ دریائے سندھ میں طغیانی سے معتدد نشیبی علاقوں سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔ سیلابی علاقوں سے آمدورفت کیلئے سیلاب متاثرین کشتیوں کا استعمال کرنے لگے۔ راجن پور میں رود کوہی سیلاب کی تباہی کاریاں جاری ہیں۔ ہر سال سیلاب سے بستی فقیر بخش، بستی مہیسر، پتی جمعہ آرائیں، سونواہ اور چک جلال پور کے متاثرین بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ سکھر میں گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ گڈو بیراج پر 24گھنٹوں میں پانی کی سطح میں 15ہزار کیوسک کا اضافہ ہوگیا۔ گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق شاہراہ بابوسر پر لاپتہ سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔ نجی ٹی وی کی اینکرپرسن کی گاڑی سیلابی ملبے سے ملی۔ مقامی رضاکار اور کمیونٹی بھی سرچ آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پانی وبجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ صوبہ بھر میں ایریگیشن چینلز کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے چناب جہلم اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کا الرٹ جاری کیا۔ 30 سے 31 جولائی کے دوران دریائے چناب اور جہلم میں نچلے سے درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔ دریائے راوی سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں راولپنڈی، گوجرانوالہ اور لاہور میں شدید بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے کمشنر راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور ساہیوال ڈویڑن کو الرٹ جاری کیا۔ نارووال، راولپنڈی، لاہور، گجرات، جہلم، منڈی بہاوالدین، سرگودھا، خوشاب، جھنگ، چنیوٹ، خانیوال، ملتان، کوٹ ادو، مظفرگڑھ، بہاولپور، سیالکوٹ، گجرانوالہ، قصور، اوکاڑہ، حافظ آباد، وزیر آباد، ڈیرہ غازی خان، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، لودھراں، راجن پور اور چنیوٹ کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی الرٹ جاری کیا گیا۔ چک امرو میں مقبوضہ جموں سے سیلابی ریلہ آنے سے آخری سرحدی گاؤں سکمال میں نالہ بئیں عبور کرتے ہوئے درجنوں مردو خواتین سیلابی ریلے میں پھنس گئے۔ ریسکیو 1122نے پھنسے ہوئے 36 افراد کو کشتی کے ذریعے بحفاظت ندی پار کرا دی۔