لاہور سے راولپنڈی جانیوالی ٹرین کی 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 30 مسافر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: لاہور سے راولپنڈی جانیوالی اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کالا شاہ کاکو کے قریب پٹڑی سے اتر گئی جس کے بائث متعدد مسافر زخمی ہو گئے۔
ریلوے حکام کے مطابق حادثہ کالا شاہ کاکو کے قریب پیش آیا جہاں اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کی 5 بوگیاں ٹرین سے الگ ہو کر پٹڑی سے اتر گئیں، حادثے میں 30 مسافر زخمی ہوئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ٹرین حادثے میں زخمی ہونیوالے 21 افراد کو موقع پر فرسٹ ایڈی دی گئی جبکہ 9 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک شخص کی حالت تشویشناک ہے۔
راولپنڈی ایکسپریس ٹرین کو حادثہ
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واقعے کا نوٹس لیکر کی سی ای او ریلوے اور ڈی ایس ریلوے کو جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کردی ہے، وزیر ریلوے نے حادثہ کی انکوائری کرکے سات روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کالا شاہ کاکو اور مریدکے کے درمیان ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کیا۔
وزیراعظم نے ریسکیو ٹیمز کو زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور زخمیوں کی جلد از جلد صحتیابی کے لئے دعا کی۔
رنگ روڈ بند کرنے کا فیصلہ
راولپنڈی اور لاہور سے آنے جانے والی ٹرینوں کے روٹ کو عارضی طور پر تبدیل کر دیا گیا، ٹریک کلیئر ہونے تک ٹرینیں براستہ وزیر آباد ،سانگلہ ہل ، حافظ اباد، شاہدرہ ،لاہور پہنچیں گی۔
گرین لائن ایکسپریس کو سادھوکی سے واپس وزیرآباد روانہ کردیا گیا، لاہور سے ریلیف ٹرین اور میڈیکل وین جائے حادثہ پر موجود ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور سے
پڑھیں:
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دے دی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کو وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت فنانس ڈویژن میں ہوا، جس میں ریکو ڈک منصوبے سے متعلق اہم معاہدوں اور مالی وعدوں کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی سمری پر غور کیا اور ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے لیے معاہدوں کی حتمی شرائط کی منظوری دے دی۔
فیصلہ کیا گیا کہ اگر معاہدوں کی حتمی شکل میں کوئی بڑی تبدیلی ضروری ہوئی تو ریکوڈک مائننگ کمپنی کے قانونی اور مالیاتی مشیروں کی تصدیق کے بعد معاملہ دوبارہ ای سی سی کے سامنے لایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ریکو ڈک منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی 410 ملین ڈالر کی فنڈنگ
اجلاس میں وزارت ریلوے کی جانب سے ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ 390 ملین ڈالر مالیت کے برج فنانسنگ معاہدے اور ریلوے ڈویلپمنٹ معاہدے کی سمری پر بھی غور کیا گیا۔ اس کے تحت بلوچستان کی کانوں سے برآمدی مواد کی بڑی مقدار منتقل کرنے کے لیے 1,350 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔
ای سی سی نے تجویز منظور کرتے ہوئے وزارت ریلوے کو ہدایت کی کہ معاہدوں کے مسودے فنانس ڈویژن کو جانچ کے لیے بھیجے جائیں اور آئندہ برس مارچ تک عملدرآمد پر رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر کہا کہ ریکو ڈک منصوبے کی منظوری حکومت کے پختہ عزم کی عکاس ہے۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے معاشی منظرنامے کو بدلنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، انفراسٹرکچر کی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا اور خطے کی سماجی و اقتصادی بہتری کو فروغ دے گا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے اہم پروگرام شروع کردیا
انہوں نے کہا کہ ریکو ڈک منصوبہ نہ صرف دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ کاپر اور سونے کے ذخائر کو بروئے کار لائے گا بلکہ طویل المدتی ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ اداروں کے سینئر حکام شریک ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی رابطہ کمیٹی ریکو ڈک سینیٹر محمد اورنگزیب