غزہ میں خونریزی کا نیا سلسلہ: ایک دن میں 111 شہید، بھوک سے مزید اموات WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز

غزہ (آئی پی ایس) غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 111 فلسطینی شہید ہو گئے۔ صبح سے اب تک کے فضائی حملوں میں 65 افراد کی ہلاکت نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے جبکہ 820 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 60 ہزار 332 تک پہنچ چکی ہے۔ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 47 ہزار 643 ہے جو مسلسل بڑھ رہی ہے۔
اس جنگ کے ساتھ ساتھ غزہ میں انسانی المیہ بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ غذائی قلت اور بھوک کے باعث مزید 7 افراد کی ہلاکت کے بعد قحط سے مرنے والوں کی تعداد 154 ہو گئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق علاقے میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
بین الاقوامی ردعمل کے طور پر فرانس نے غزہ کے لیے 40 ٹن ہنگامی امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے بتایا کہ اردن کے راستے 10 ٹن امداد لے جانے والی چار پروازیں بھیجی جائیں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ امداد موجودہ بحران کے مقابلے میں ناکافی ہے اور عالمی براداری کو فوری طور پر مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور انسانی بحران کے اس سنگین امتزاج نے غزہ کی آبادی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ بین الاقوامی ادارے مسلسل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فوری فراہمی کی اپیل کر رہے ہیں، مگر صورتحال میں کوئی بہتری نظر نہیں آ رہی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآبادی اور ماحولیاتی آلودگی پاک فوج میں جدید ہیلی کاپٹر کی شمولیت؛ آپریشنل تیاریوں پر فیلڈ مارشل کا اظہارِ اطمینان صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ختم کروائی، نوبل انعام ملنا چاہیے، وائٹ ہاؤس آپریشن مہادیو سے متعلق کوئی بھی بھارتی دعویٰ پاکستان کیلیے اہمیت نہیں رکھتا، دفتر خارجہ  فلسطین لبریشن آرگنائزیشن پر امریکی پابندیاں حیران کن ہیں، چینی وزارت خارجہ پاک-چین دوستی وقت کی ہر کسوٹی پر پوری اتری ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھارت خود کو ایک ذمہ دارعالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکام رہا، امریکی وزیر خزانہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

غزہ: جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات بدستور اندوہناک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 31 جولائی 2025ء) غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات تباہ کن ہیں جہاں بچوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے، امدادی کارکنوں پر بوجھ بڑھتا جا رہا ہے، پانی کی شدید قلت ہے اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث ضروری خدمات بند ہو رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ اگرچہ اسرائیل کی جانب سے عسکری کارروائیوں میں چار روز سے وقفہ کیا جا رہا ہے لیکن امداد کی تلاش میں نکلنے والے لوگ اب بھی فائرنگ کا نشانہ بن رہے ہیں اور بھوک سے اموات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔

Tweet URL

لوگ اپنے بچوں کو بھوک سے تحفظ دینے کی جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ انہیں امداد کی فراہمی کے موجودہ حالات کو کسی طور تسلی بخش نہیں کہا جا سکتا۔

(جاری ہے)

غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے اور عسکری کارروائیوں میں یکطرفہ وقفے انسانی امداد کی متواتر فراہمی اور لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں۔انسانی ساختہ خشک سالی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے منتظم اطلاعات ریکارڈو پائرز نے یو این نیوز کو بتایا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو ہولناک حالات کا سامنا ہے۔ بچے غذائی قلت اور بھوک کا شکار ہیں اور خوراک کے حصول کی کوشش میں ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں۔

علاقے میں قحط کی تین میں سے دو بڑی علامات ظاہر ہو چکی ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے باعث یونیسف اور دیگر امدادی اداروں کو اپنا کام کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی ساختہ خشک سالی پھیل چکی ہے جہاں پانی کی فراہمی کا 40 فیصد نظام ہی کسی حد تک فعال ہے۔ بچوں کو جسم میں پانی کی کمی کا سامنا ہے اور آلودہ پانی پینے سے انہیں اسہال اور گردن توڑ بخار جیسی مہلک بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ صاف پانی کا حصول روزانہ کی جدوجہد بن چکا ہے۔ بچے سارا دن سخت گرمی میں پانی لینے یکےلیے طویل قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں۔ بحران بڑھتا جا رہا ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہے۔

ایندھن کا بحران

'اوچا' نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز کیریم شالوم اور زکم کے سرحدی راستوں سے محدود مقدار میں ایندھن غزہ میں لایا گیا ہے جس کی ںصف مقدار شمالی علاقے میں اہم طبی ضروریات، ہنگامی امدادی اقدامات، پانی کی تنصیبات کو چلانے اور مواصلاتی نظام بحال رکھنے کے لیے بھیجی گئی ہے۔

غزہ میں ایندھن کی موجودہ مقدار زندگی کو تحفظ دینے کی خدمات برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ناکافی ہے اور اس میں بلاتاخیر اضافے کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے بتایا ہے کہ مصر سے طبی سازوسامان لے کر 10 ٹرک غزہ روانہ ہو چکے ہیں جن میں بیمار اور زخمی لوگوں کو دینے کے لیے خون بھی شامل ہے۔

امداد کی رسائی میں مشکلات

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ جنگ میں دیے جانے والے وقفوں کے دوران لوگوں کو امداد پہنچانے کی ہرممکن کوشش کر رہا ہے لیکن امدادی وسائل کے مقابلے میں ضروریات بہت زیادہ ہیں۔

رسائی کے مسائل غزہ بھر میں لوگوں تک انسانی امداد پہنچانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

امدادی ٹرکوں کو کیریم شالوم کے سرحدی راستے سے گزرنے کے لیے کئی جگہوں پر اسرائیلی حکام سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ محفوظ راستوں کی فراہمی، امدادی قافلوں کی گزرگاہ پر بمباری کو رکوانا اور بند دروازوں کو کھلوانا بھی بہت بڑے مسائل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں طبی ضروریات بے پایاں ہیں جن کی تکمیل کے لیے امدادی سامان کی بڑے پیمانے پر، محفوظ اور بلارکاوٹ فراہمی جلد از جلد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: خوراک کی تلاش میں نکلے فاقہ کشوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری
  • غزہ میں دشمن کا آخری ہتھیار بھوک
  • اسلام آباد، راولپنڈی میں بارش کا سلسلہ مزید شدت اختیار کرےگا، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری
  • غزہ پر صیہونی جارحیت جاری، امداد کے منتظر 2 فلسطینوں سمیت 15 افراد شہید، 70 زخمی
  • صیہونی دشمن کا پورا انحصار امریکہ پر ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • انسانی حقوق کا خون آلود طنز
  • غزہ: جنگ میں وقفوں کے باوجود انسانی حالات بدستور اندوہناک
  • غزہ، امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید
  • غزہ: امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید