26 نومبر احتجاج کے کیسز: غیر حاضر ملزمان وارنٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے کیسز میں غیر حاضر ملزمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے وارنٹ جاری کر دیے۔
پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے کیسز کی سماعت ڈیوٹی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔ ملزمان کے وکلاء زاہد بشیر اور مرتضیٰ طوری عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے کیسز میں غیر حاضر ملزمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے وارنٹ جاری کر دیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ شہزاد ٹاؤن کے مقدمہ میں کوئی ملزم پیش نہ ہونے کی وجہ سے سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
تھانہ کھنہ کے مقدمہ میں 22 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کی گئی ہے۔
تھانہ آبپارہ کے مقدمے میں 21 ملزمان پیش ہوئے، اس کیس میں چالان کے نقول تقسیم کرنے کے بعد سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نومبر احتجاج کے کیسز
پڑھیں:
نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میںنئی گاج ڈیم کی تعمیر کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ 2011سے کام شروع ہے کیوں مکمل نہیں ہوپارہا۔ کنٹریکٹر ڈیفالٹ کرتا جارہاہے اور رقم بڑھاتے جارہے ہیں، تین سال پورے ہونے پر نوٹس دیتے، بلیک لسٹ قراردیتے اورکنٹریکٹ کالعدم قرار
دیتے۔ جبکہ جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ 22نومبر2024کی سند ھ حکومت کی رپورٹ ہے اس سے لگتا ہے کہ ڈیم کبھی بھی نہیں بن سکے گا، لوگ وہاں رہ رہے ہیں، ڈیم بنانے کی نیت نہیں، پیسہ ضائع ہوگیا ہوگا۔ جو مسائل ہیں وہ 50سال میں بھی حل نہیں ہوسکیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پیسہ کھاگئے ہوں گے۔ اگر کنٹریکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا توواپڈا نے کیا اقدام کرناتھا۔ کام کیوں نہیں کرواتے کیوں تاخیر کررہے ہیں۔ جبکہ بینچ نے ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے نمائندے کوآئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے سندھ کے ضلع دادو میں نئی گاج ڈیم کی تعمیر کے معاملے پرلیے گئے ازخودنوٹس اور متفرق درخواستوں پرسماعت کی۔ واپڈاکی جانب سے سلمان منصور بطور وکیل پیش ہوئے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ ڈیم تعمیر کرنے والی کمپنی کے وکیل بینچ کے سامنے پیش نہ ہوئے۔