پاک-چین بزنس ٹو بزنس تعاون سے سی پیک کا دائرہ وسیع ہوگا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
بیجنگ:
وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ حالیہ علاقائی کشیدگی میں چین نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت جاری رکھی، سی پیک کا سفر کاغذ سے اربوں ڈالر کے منصوبے تک پہنچا ہے پاک-چین دوستی بدلتے حالات اور ہر دور میں نئی توانائی کے ساتھ مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے۔
وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے دورہ چین کے موقع پر چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ سے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی، سی پیک فیز ٹو کے تحت صنعتی اور بزنس ٹو بزنس تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں وزرا نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ سن ویڈونگ کے پاکستان میں زمانہ سفارت کاری کے دوران ہم نے سی پیک کا سفر اربوں ڈالر کے منصوبے تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ علاقائی کشیدگی میں چین نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت جاری رکھی، پاکستانی عوام چین کی قیادت اور عوام کی لازوال دوستی پر ناز کرتے ہیں، پاک-چین دوستی بدلتے حالات اور ہر دور میں نئی توانائی کے ساتھ مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کی ترقی کا ماڈل ہمارے لیے مشعل راہ ہے، پاکستان چین کے تجربات سے مستفید ہو کر برآمدات اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر معیشت کی تشکیل کی جانب گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ااڑان پاکستان کا فائیو ایز فریم ورک سی پیک فیز ٹو کے وژن سے ہم آہنگ ہے، اڑان پاکستان کا مرکزی مقصد عوام دوست اصلاحات کے ذریعے معاشی، سماجی اور معاشرتی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک فیز ٹو میں صنعتی اور تکنیکی شعبے اہم ہوں گے، چین کی قیادت عالمی امن کے لیے مثالی کردار ادا کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہماری ترجیح ایک باصلاحیت، تعلیم یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت کی تیاری ہے، بزنس ٹو بزنس تعاون سے سی پیک کا دائرہ وسیع ہوگا۔
چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ نے کہا کہ چین مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان کے فائیو ایز فریم ورک سے معاشی استحکام اور خود انحصاری کے امکانات روشن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں قائدانہ اور کلیدی کردار پر چین میں احسن اقبال کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے سی پیک کا نے کہا کہ چین کے
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔