سڈنی: فلسطین کے حق میں تاریخی مارچ، جولیان اسانج بھی شریک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اگست 2025ء) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرتے ہوئے آج بروز اتوار مشہور زمانہ سڈنی ہاربر برج کو بند کردیا۔ مظاہرین میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج بھی شامل تھے، جو گزشتہ برس برطانیہ کی ایک ہائی سکیورٹی جیل سے رہائی کے بعد واپس آسٹریلیا پہنچے تھے۔
اسانج اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سابق آسٹریلوی وزیر خارجہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے سابق وزیر اعلیٰ باب کار کے ساتھ مارچ میں شریک ہوئے۔
مارچ میں شریک افراد نے شدید بارش اور تیز ہواؤں کے باوجود ''فوری جنگ بندی‘‘ اور ''فلسطین کو آزادی دو‘‘ جیسے نعرے لگائے۔مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نیو ساؤتھ ویلز کی گرین پارٹی کی سینیٹر مہرین فاروقی نے سڈنی کے مرکزی لینگ پارک میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مارچ تاریخ رقم کرے گا۔
(جاری ہے)
انہوں نے اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی افواج غزہ میں ''قتل عام‘‘ کر رہی ہیں۔
فاروقی نے نیو ساؤتھ ویلز کے وزیر اعلیٰ کرس منز پر تنقید بھی کی، جنہوں نے اس مارچ کی اجازت نہ دینے کا موقف اختیار کر رکھا تھا۔مظاہرے میں شریک افراد نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان ہزاروں فلسطینی بچوں کے نام درج تھے، جو اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
آسٹریلوی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایڈ ہیوسک نے بھی مارچ میں شرکت کی اور وزیر اعظم انتھونی البانیز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کریں۔اس مارچ کے موقع پر سڈنی بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس نے سینکڑوں اضافی اہلکار تعینات کیے۔ تاہم جولیان اسانج نے مظاہرین سے خطاب نہ کیا اور نہ ہی میڈیا سے کوئی بات کی۔
واضح رہے کہ اسرائیل پر غزہ میں جاری خونریزی ختم کرنے کے لیے عالمی دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملے میں 1,219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنایا گیا، جن میں سے 49 اب بھی غزہ میں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادارت: مقبول ملک، عدنان اسحاق
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرتے ہوئے ہلاک ہو
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-19
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی جانب سے پنوعاقل سے سکھر تک عوامی حقوق کے حصول کے لیے ایک لانگ مارچ نکالا گیا۔ لانگ مارچ کی قیادت امیر جے یو آئی مولانا محمد صالح انڈھڑ سمیت مفتی سعود افضل ہالیجوی ،حافظ عبدالحمید مھر،مولانا امان اللہ سکھروی، قاری لیاقت علی مغلی،مولانا اسداللہ بھیو،مولانا عبد الکریم عباسی،قارہ عبدالغفار سومرو،مولانا علی اکبر عباسی ، مولانا سیف اللہ سمائر،مولانا زبیر احمد مھر،قاری نصر اللہ سکھروی،مفتی ذبیح اللہ جتوئی و دیگر علماء کرام، تنظیمی رہنماؤں اور کارکنان نے کی۔لانگ مارچ میں کسانوں، مزدوروں، طلبہ، وکلا، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں حکومت مخالف نعرے اور مطالبات درج بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مارچ کے دوران شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طبقے کو عوام کے بنیادی مسائل کا کوئی احساس نہیں مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھا کہا کہ زرعی اجناس خصوصاًکپاس، چاول، گنا اور گندم کے مناسب اور جائز نرخ مقرر نہ کرنا ہاری دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس کے باعث سندھ کے زمیندار اور کاشتکار شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سکھر میں جاری قبائلی تنازعات اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر خاندانوں کے گھروں کی تعمیر کے نام پر ہین?ز اور سندھ بینک کی جانب سے مبینہ لوٹ مار کی تحقیقات کرائی جائیں اور محکمہ روڈز، پبلک ہیلتھ اور بلدیاتی اداروںکے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی عروج پر ہے جبکہ سیاسی مخالفین کے علاقوں کو دانستہ طور پر نظراندازکیا جا رہا ہے۔انہوں نے پی ایس-22 پنو عاقل کے حلقے میں فارم 47 کے ذریعے مبینہ طور پر مسلط کیے گئے ایم پی ایکی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹرز پر انتقامی کارروائیوں اور دباؤ ڈالنے کی شدید مذمت کی۔