وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
لاہور:
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
منصورہ میں حق دو بلوچستان کو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے مارچ کے تمام مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروا دی ہے اور باقاعدہ کمیٹی کے قیام کے لیے وزیرِ اعظم سطح پر پیش رفت کی جا رہی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ مذاکرات کسی کے اشارے پر نہیں بلکہ خالصتاً عوامی مفاد میں ہوئے اور حکومت نے ہمارا کوئی مطالبہ مسترد نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے وزرا کے ساتھ لاہور میں مذاکرات ہوئے، جس کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے باضابطہ کمیٹی بھی نوٹیفائی کی گئی۔ مذاکراتی عمل میں سول سوسائٹی، لاہور ہائیکورٹ بار اور دیگر طبقات نے مثبت کردار ادا کیا۔ اُنہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکیورٹی چیک پوسٹوں پر عوام کی تضحیک کے خلاف اقدامات کیے جائیں اور بلوچستان میں ماہی گیری و تجارت جیسے مسائل کو فوری حل کیا جائے۔
مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ہم نے 25 جولائی کو کوئٹہ سے اسلام آباد مارچ کا آغاز کیا، مگر ہمارا مقصد کسی سے تصادم نہیں تھا۔ ہم پاکستان کے آئین اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، فساد نہیں پھیلاتے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں چیک پوسٹوں، بارڈر بندش، معدنیات میں مقامی شمولیت اور پینے کے پانی جیسے بنیادی مسائل پر بات ہوئی ہے۔ اگر 6 ماہ میں حکومت نے وعدوں پر عمل نہ کیا تو دوبارہ کوئٹہ سے اسلام آباد مارچ ہوگا۔
رہنماؤں نے واضح کیا کہ بلوچ اور پنجابی عوام کو لڑانے والے ایک ہی ہاتھ ہیں اور پاکستان کی بقا آئین، جمہوریت اور پرامن مزاحمت میں ہے، نہ کہ طاقت اور جبر میں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان وفاقی حکومت لیاقت بلوچ حکومت نے
پڑھیں:
حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال 2024 سے 2025 کیلیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔ اسلیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث گندم کا بحران شدت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال 2024 سے 2025 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔ اس لیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔ ذرائع نے مقامی اخبار کو بتایا کہ کابینہ کی منظوری سے صوبے میں 2023 کا اسٹاک ریلیز کر دیا گیا ہے۔ تاہم بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026 کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں ہے۔ موجودہ گندم بحران سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوا دی گئی ہے۔ سمری میں پاسکو یا حکومت پنجاب سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔