14 اگست کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسا ناقابلِ فراموش لمحہ ہے، جب ایک آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب تعبیر بن کر ابھرا۔ یہ دن نہ صرف جشن کا موقع ہے بلکہ تجدیدِ عہد کا دن بھی ہے، جو ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔

یومِ آزادی معرکۂ حق کے موقع پر معروف تاریخ دان پروفیسر محمد ریاض نے تحریکِ پاکستان کی کچھ اہم تاریخی جھلکیاں بیان کیں۔ اُن کے مطابق 1947 میں پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس کراچی میں منعقد ہوا۔ اس اہم اجلاس میں 11 اگست کو قائداعظم محمد علی جناح کو دستور ساز اسمبلی کا پہلا صدر منتخب کیا گیا۔

پروفیسر محمد ریاض کے مطابق لیاقت علی خان نے 12 اگست کو دو انتہائی اہم قراردادیں پیش کیں۔ پہلی قرارداد کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا کہ محمد علی جناح کو تمام سرکاری اور تاریخی دستاویزات میں ’’قائداعظم محمد علی جناح‘‘ کے نام سے لکھا جائے گا۔ دوسری قرارداد پاکستان کے قومی پرچم سے متعلق تھی، جس میں سبز رنگ کو مسلم اکثریت اور سفید رنگ کو غیر مسلم اقلیتوں کی نمائندگی کے لیے مخصوص کیا گیا۔

مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پروفیسر محمد ریاض نے بتایا کہ 13 اگست کو برطانوی وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو کراچی مدعو کیا گیا، جہاں وہ رات کو قیام پذیر رہے۔ 14 اگست کی صبح 9 بجے دستور ساز اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں برطانوی حکومت کی جانب سے اقتدار پاکستان کو باضابطہ طور پر منتقل کیا گیا۔

پروفیسر محمد ریاض نے اس موقع پر کہا کہ 14 اگست 1947 کی یہی صبح دراصل پاکستان کے یومِ آزادی کا حقیقی آغاز تھی، جب ایک نظریہ، ایک جدوجہد اور ایک قربانیوں بھری تاریخ نے جنم لیا، اور دنیا کے نقشے پر ایک خودمختار اسلامی ریاست ’’پاکستان‘‘ کے نام سے ابھری۔

https://cdn.

jwplayer.com/players/VqmfgAHM-jBGrqoj9.html

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پروفیسر محمد ریاض پاکستان کی کیا گیا

پڑھیں:

عمران ریاض کو نہ اٹھایا گیا، نہ ان کی زبان کٹی، شیر افضل مروت کا دعویٰ

رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ یوٹیوبر عمران ریاض خان کو نہ کبھی اٹھایا گیا اور نہ ہی ان کی زبان کٹی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران ریاض کے گمشدگی سے متعلق تمام دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔

شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض خان کا یہ مؤقف درست نہیں کہ انہیں تین ماہ کے لیے حراست میں رکھا گیا تھا۔ ان کے مطابق، عمران ریاض اس دوران اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ کسی کے ’مہمان‘ کے طور پر مقیم تھے، تاہم بعد میں یہ تاثر دیا گیا کہ انہیں اٹھایا گیا اور ان کی زبان میں لقنت پیدا ہو گئی۔

عمران ریاض کو نا کبھی اٹھایا گیا نا کبھی اس کی زبان کاٹی گئی۔ فیملی سمیت کسی خاص کا مہمان رہا۔ موٹر سائیکل سے چکوال میں اربوں کی جائداد کا مالک کیسے بنا۔ شیر افضل مروت۔ pic.twitter.com/qh4eigEVtv

— Adam (@DaniyalMyName) October 30, 2025

رکنِ قومی اسمبلی نے سوال اٹھایا کہ اگر عمران ریاض خان واقعی زبان کٹنے کے دعوے میں سچے ہیں تو انہوں نے کبھی اپنی زبان دکھائی کیوں نہیں؟ اور نہ ہی انہوں نے کسی ڈاکٹر کی رپورٹ پیش کی جس سے ان کے علاج کی تصدیق ہو سکے۔

شیر افضل مروت نے مزید الزام عائد کیا کہ عمران ریاض خان نے چکوال میں اربوں روپے مالیت کی جائیدادیں بنائی ہیں جو جھوٹ بول کر بنائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض حال ہی میں حج پر بھی گئے تھے، حکومت سے سوال ہے کہ انہوں نے ان کا پاسپورٹ اب تک بلاک کیوں نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی شیر افضل مروت عمران ریاض خان

متعلقہ مضامین

  • کتاب "غدیر کا قرآنی تصور" کی تاریخی تقریبِ رونمائی
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل
  • جماعت اسلامی کا مینار پاکستان پر ہو نے والا اجتماع عام تاریخی ہو گا،ڈاکٹر طارق سلیم
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ
  • عمران ریاض کو نہ اٹھایا گیا، نہ ان کی زبان کٹی، شیر افضل مروت کا دعویٰ
  • چیئرمین سینٹ کی  امارات کی وفاقی نیشنل کونسل کے سپیکر  سے ملاقات