یومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کی آزادی کی تاریخی داستان پروفیسر محمد ریاض کی زبانی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
14 اگست کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسا ناقابلِ فراموش لمحہ ہے، جب ایک آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب تعبیر بن کر ابھرا۔ یہ دن نہ صرف جشن کا موقع ہے بلکہ تجدیدِ عہد کا دن بھی ہے، جو ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
یومِ آزادی معرکۂ حق کے موقع پر معروف تاریخ دان پروفیسر محمد ریاض نے تحریکِ پاکستان کی کچھ اہم تاریخی جھلکیاں بیان کیں۔ اُن کے مطابق 1947 میں پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس کراچی میں منعقد ہوا۔ اس اہم اجلاس میں 11 اگست کو قائداعظم محمد علی جناح کو دستور ساز اسمبلی کا پہلا صدر منتخب کیا گیا۔
پروفیسر محمد ریاض کے مطابق لیاقت علی خان نے 12 اگست کو دو انتہائی اہم قراردادیں پیش کیں۔ پہلی قرارداد کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا کہ محمد علی جناح کو تمام سرکاری اور تاریخی دستاویزات میں ’’قائداعظم محمد علی جناح‘‘ کے نام سے لکھا جائے گا۔ دوسری قرارداد پاکستان کے قومی پرچم سے متعلق تھی، جس میں سبز رنگ کو مسلم اکثریت اور سفید رنگ کو غیر مسلم اقلیتوں کی نمائندگی کے لیے مخصوص کیا گیا۔
مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پروفیسر محمد ریاض نے بتایا کہ 13 اگست کو برطانوی وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو کراچی مدعو کیا گیا، جہاں وہ رات کو قیام پذیر رہے۔ 14 اگست کی صبح 9 بجے دستور ساز اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں برطانوی حکومت کی جانب سے اقتدار پاکستان کو باضابطہ طور پر منتقل کیا گیا۔
پروفیسر محمد ریاض نے اس موقع پر کہا کہ 14 اگست 1947 کی یہی صبح دراصل پاکستان کے یومِ آزادی کا حقیقی آغاز تھی، جب ایک نظریہ، ایک جدوجہد اور ایک قربانیوں بھری تاریخ نے جنم لیا، اور دنیا کے نقشے پر ایک خودمختار اسلامی ریاست ’’پاکستان‘‘ کے نام سے ابھری۔
https://cdn.
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پروفیسر محمد ریاض پاکستان کی کیا گیا
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچ گئے ، وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔
کنگ خالد ایئر پورٹ ریاض پہنچنے پروزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
کنگ خالد ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر محمد عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا، ریاض آمد پر وزیراعظم کو 21توپوں کی سلامی دی گئی۔
سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔
ایئر پورٹ پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم سعودی ولی عہد سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر پاکستان سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔