پاک ایران صدور کا خطے میں امن و استحکام اور تنازعات روکنے کیلئے سفارتی کوششوں پر زور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
فوٹو: پی آئی ڈی
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایوانِ صدر اسلام آباد میں صدر آصف زرداری سے ملاقات کی۔
ایوانِ صدر کے اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کے لیے اور تنازعات کو بڑھنے سے روکنے کے لیے سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ روابط برقرار رکھنے اور مفاہمتی یادداشتوں کو حتمی شکل دینے کے لیے پُرعزم ہیں ، مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام اور سرحدی تجارت کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، سرحدی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے دو طرفہ تعاون جاری ہے۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں، دونوں ملک خطے کے پُرامن اور خوش حال مستقبل کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔
آصف زرداری نے مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف مسلسل حمایت پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا شکریہ ادا کیا۔
ایران کے صدر نے اسرائیل ایران جنگ میں پاکستانی قیادت اور عوام کی حمایت پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے تعمیری کردار ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
امریکا اور چین نے کسی بھی ممکنہ تنازع یا غلط فہمی کو کم کرنے کے لیے فوج سے فوج کے براہِ راست رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد کیا گیا۔
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے چینی ہم منصب ڈونگ جون سے فون پر بات چیت کے دوران یہ فیصلہ کیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کے طریقہ کار قائم کیے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات کے اثرات آنا شروع، ٹرمپ نے چین پر عائد ٹیکس میں کمی کا اعلان کردیا
ہیگستھ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ امن، استحکام اور مضبوط تعلقات دونوں طاقتور ممالک کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، جبکہ چین نے تائیوان کے معاملے پر واشنگٹن کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گزشتہ برسوں میں بحیرہ جنوبی چین اور تائیوان آبنائے میں امریکی اور چینی افواج کے درمیان متعدد خطرناک تصادم کے واقعات پیش آئے تھے۔
ماہرین کے مطابق یہ عسکری رابطے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں اور ممکنہ تصادم سے بچنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ چین شی جی پنگ فوجی رابطہ