پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال، کارکنوں کیخلاف کریک ڈاون، 150 سے زائد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پولیس حکام کے مطابق چھاپہ مار کارروائیاں نقص امن کے خدشات کے پیش نظر کی گئیں، شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سیاسی جماعت کے کارکنوں سے شورٹی بانڈز لیے جا رہے ہیں، پُرتشدد احتجاج کیلئے مہم چلانے والے رہنماوں کیخلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 5 اگست کو احتجاج کی کال کے بعد لاہور پولیس نے متحرک کارکنوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کارکنوں کیخلاف کریک ڈاون کے دوران اب تیک 150 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں، دفاتر اور ڈیروں پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس حکام کے مطابق چھاپہ مار کارروائیاں نقص امن کے خدشات کے پیش نظر کی گئیں، شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سیاسی جماعت کے کارکنوں سے شورٹی بانڈز لیے جا رہے ہیں، پُرتشدد احتجاج کیلئے مہم چلانے والے رہنماوں کیخلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔
دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔