پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال، کارکنوں کیخلاف کریک ڈاون، 150 سے زائد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پولیس حکام کے مطابق چھاپہ مار کارروائیاں نقص امن کے خدشات کے پیش نظر کی گئیں، شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سیاسی جماعت کے کارکنوں سے شورٹی بانڈز لیے جا رہے ہیں، پُرتشدد احتجاج کیلئے مہم چلانے والے رہنماوں کیخلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 5 اگست کو احتجاج کی کال کے بعد لاہور پولیس نے متحرک کارکنوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کارکنوں کیخلاف کریک ڈاون کے دوران اب تیک 150 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں، دفاتر اور ڈیروں پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس حکام کے مطابق چھاپہ مار کارروائیاں نقص امن کے خدشات کے پیش نظر کی گئیں، شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سیاسی جماعت کے کارکنوں سے شورٹی بانڈز لیے جا رہے ہیں، پُرتشدد احتجاج کیلئے مہم چلانے والے رہنماوں کیخلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اور مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملزم اور مالک مکان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اور مالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا، جبکہ ملزم شبیر کمرے میں بچے اور بچیوں کو لا کر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔