بلوچستان ہائیکورٹ میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف دائر متعدد درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس کے دوران عدالت نے درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

درخواست گزاروں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ مجوزہ ایکٹ مقامی زمینوں پر قبضے کے مترادف ہے اور اس سے صوبے کے وسائل پر غیر ملکی کمپنیوں کا کنٹرول قائم ہونے کا خدشہ ہے۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مقامی آبادی کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے، جس سے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے لشکری خان رئیسانی نے صوبائی مائنز اینڈ منرل ایکٹ بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

سیاسی رہنما نوابزادہ لشکری رئیسانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایکٹ بین الاقوامی کمپنیوں کو بلوچستان کی زمینوں پر قابض کرنے کی کوشش ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے خلاف ہر قانونی و سیاسی فورم پر آواز بلند کی جائے گی۔

نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مزید اعلان کیا کہ اس متنازع ایکٹ کے خلاف جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی تاکہ تمام جماعتیں مل کر اس قانون کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔

یہ بھی پڑھیے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری مؤخر کیوں کی گئی؟

واضح رہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ کو نوابزادہ لشکری رئیسانی، جمیعت علما اسلام، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پشتونخوامیپ) اور دیگر سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر چیلنج کر رکھا ہے۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد معاملہ 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان ہائیکورٹ مائنز اینڈ منرل ایکٹ نوابزادہ لشکری رئیسانی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان ہائیکورٹ مائنز اینڈ منرل ایکٹ نوابزادہ لشکری رئیسانی نوابزادہ لشکری رئیسانی مائنز اینڈ منرل ایکٹ بلوچستان ہائیکورٹ کے خلاف

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کےلیے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا۔

پشاور میں سہیل آفریدی کی زیرصدارت محکمہ توانائی اور برقیات کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے صوبائی حقوق کےلیے وفاق سے باضابطہ خط و کتابت شروع کرنے کا کہا۔

اجلاس میں منصوبوں پر مقررہ وقت پر عمل درآمد کے لیے قانون سازی کی ہدایت کی گئی جبکہ توانائی شعبے میں وفاق سے جڑے معاملات موثر انداز میں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ متعلقہ محکمے مشترکہ مفادات کونسل کے زیر التوا امور کا فالو اپ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عوامی منصوبوں میں کوتاہی برداشت نہیں، زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ ہوگی، تاخیر کے ذمے داروں کے خلاف سخت سزائیں تجویز ہوں گی۔

سہیل آفریدی نے مقامی بجلی گھروں سے بجلی کی ترسیل و تقسیم کے پلان تیار کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
  • سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • سندھ ہائیکورٹ نے نیپرا کو کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف پر عملدرآمد سے روک دیا
  • سندھ ہائیکورٹ، کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا
  • بلوچستان: صوبائی حکومت کی درخواست مسترد، بلدیاتی انتخاب 28 دسمبر کو ہی ہونگے
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط