اپوزیشن اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،عامرڈوگر
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیف وہیپ ملک عامر ڈوگر نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے اراکینِ اسمبلی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “آپ نے ہمارے اراکین کو دس دس سال کی سزائیں دے دیں، اور اب ایوان سے نکال رہے ہیں۔”
ملک عامر ڈوگر نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
“اگر سب کو باہر پھینک دیا تو یہ ایوان کس کام کا؟ دس اراکین کو ایوان سے اٹھا دیا گیا لیکن آپ نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔”
انہوں نے انکشاف کیا کہ شیخ وقاص اکرم کی درخواستیں اسپیکر کے دفتر میں موجود ہیں، مگر انہیں نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منتخب اراکینِ اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عامر ڈوگر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا:
“عمران خان جھکا نہیں، اسی لیے جیل میں ہے۔ اگر وہ جھک جاتے تو آج اس ایوان میں ہوتے۔”
اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“اگر یہی سب کچھ کرنا ہے تو پھر ایوان کو تالہ لگا دیں۔”
ان کا یہ خطاب ایوان میں ایک نئی سیاسی گرما گرمی کا پیش خیمہ بن گیا ہے۔
Post Views: 11.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا اسمبلی کو جا رہا ہے
پڑھیں:
امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں، ہم نے ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے پریس کانفرنس کے دوران الجزیرہ قطر کے ذریعے اسرائیل کے خلاف عربی اور انگریزی میں زہر پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ قطر کے امیر کی والدہ شیخہ موزہ اس میڈیا مہم کی قیادت کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیتن یاہو نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں، ہم نے ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا، ہم نے ایسی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جو اسرائیل کے باقی رہنے کی ضمانت دیتی ہیں۔ انہوں نے اپنے ریمارکس کو یہ کہتے ہوئے جاری رکھا کہ ہمارے ہر آپریشن کی مخالفت کرنے والے تھے، اور یہ فطری ہے، لیکن آخر کار ہم نے کچھ کامیابیاں حاصل کیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے قطر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کئی بار قطر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جنگ کے دوران اس مسئلے کا اظہار بھی کیا اور قطر حماس پر مزید دباؤ ڈال سکتا تھا۔ صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہم پر حملہ کرنے والے عناصر پر حملہ کرنا ہمارا حق ہے، اور ہم نے یہی کیا۔ دوحہ پر حملے اور حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے میں ناکامی کے باوجود نتن یاہو نے کہا کہ ہم ان حملوں کے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔