اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 اگست ۔2025 )ماہرین کے مطابق پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے بڑھتا ہوا زور اس کی تنگی سے دوچار معیشت کے لیے ایک اہم موڑ بن سکتا ہے اگر اسے مستقل پالیسیوں اور طویل مدتی سرمایہ کاری سے تعاون حاصل ہو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، سمارٹ گورننس سسٹم متعارف کرانے اور نجی شعبے کی شراکت کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی حالیہ کوششوں کو عالمی معیشت میں پاکستان کو ایک مسابقتی ملک کے طور پر تبدیل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے نوٹ کیا کہ ملک کا ڈیجیٹل ایجنڈا اقتصادی ترقی کو تیز کرنے، گورننس کو بہتر بنانے اور ضروری خدمات تک رسائی کو بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ڈیجیٹل سلوشنز کو اپنا کر پاکستان ٹیکس وصولی کو بڑھا سکتا ہے، برآمدات میں اضافہ کر سکتا ہے، مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کر سکتا ہے اور تمام شعبوں میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنا سکتا ہے ڈیجیٹل سسٹمز کے ساتھ مل کر کام کرنے والے صنعتی پیشہ ور بھی اس بات پر متفق ہیں کہ یہ تبدیلی پورے بورڈ میں مواقع کو کھول سکتی ہے.

سسٹمز لمیٹڈ کے ایک سینئر سافٹ ویئر انجینئر وقاص احمد نے ویلتھ پاک سے گفتگو میں کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی کا اصل اثر اس سے آئے گا کہ یہ کاروبار اور سرکاری خدمات میں روزانہ کی بات چیت کو کیسے بدلتا ہے انہوں نے وضاحت کی کہ بہتر ڈیجیٹل انضمام کے ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے تیزی سے پیمانہ حاصل کر سکتے ہیں، آپریشنل لاگت کو کم کر سکتے ہیں اور بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلہ کر سکتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام، موبائل بینکنگ اور ای کامرس کے بڑھتے ہوئے استعمال نے پہلے ہی ٹیک سپورٹ، لاجسٹکس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں نئی ملازمتیں پیدا کرنا شروع کر دی ہیں. شمائلہ طارق ٹیکنالوجی کنسلٹنٹ کے طور پر کام کرتی ہیں ان کا خیال ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن کا مطلب صرف نئے ٹولز لانا نہیں ہے بلکہ لوگوں کے سوچنے اور مسائل کو حل کرنے کے طریقے کو تبدیل کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ای لرننگ، ٹیلی ہیلتھ اور ڈیجیٹل آئی ڈی سسٹم جیسے پلیٹ فارمز دور دراز علاقوں کے لوگوں کو ان خدمات تک رسائی میں مدد فراہم کر رہے ہیں جو کبھی دسترس سے باہر تھیں شمائلہ نے زور دیا کہ ڈیجیٹل شمولیت کو ڈیجیٹل خواندگی کے ساتھ مل کر چلنا چاہیے اے ڈی بی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا ڈیجیٹل سیکٹر اس وقت قومی جی ڈی پی میں تقریبا 1.5 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے لیکن اس کا بالواسطہ اثر اس سے کہیں زیادہ ہے زراعت میں ڈیجیٹلائزیشن کسانوں کو منڈیوں اور موسم کی معلومات تک بہتر رسائی حاصل کرنے میں مدد کر رہی ہے مینوفیکچرنگ میں، آٹومیشن اور ڈیٹا ٹولز پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا رہے ہیںجبکہ سروس فراہم کرنے والے تیزی سے اور زیادہ قابل اعتماد حل پیش کرنے کے لیے کلاڈ بیسڈ پلیٹ فارم کا استعمال کر رہے ہیں.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے حالیہ قانون ساز اقدام، ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 کا مقصد ڈیجیٹل اکانومی کے گرد گورننس کو مضبوط بنانا ہے پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایکٹ کے تحت بنائی گئی ہے تاکہ ڈیجیٹل حکمت عملیوں کے نفاذ کی نگرانی کی جا سکے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے . وزیر اعظم کی زیر صدارت ایک قومی ڈیجیٹل کمیشن ڈیجیٹل ترقی کی سمت رہنمائی کرے گا، جس میں ڈیجیٹل خواندگی کو بڑھانا اور سائبر سیکیورٹی کو یقینی بنانے جیسے اہداف شامل ہیں رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ پاکستان کے پاس اب ترقی کے پرانے مراحل کو چھوڑنے اور براہ راست جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کا موقع ہے جو لاگت کو کم رکھتے ہوئے ترقی کو بڑھا سکتی ہیں اس میں موبائل پر مبنی خدمات اے آئی سے چلنے والے پلیٹ فارمز، اور موثر ٹیکس ایڈمنسٹریشن سسٹم شامل ہیں اگر اچھی طرح سے انتظام کیا جائے تو، یہ ڈیجیٹل اصلاحات بدعنوانی کو کم کر سکتی ہیں، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو رسمی معیشت میں لا سکتی ہیں، اور پائیدار ترقی اور موسمیاتی لچک جیسے طویل مدتی اہداف کی حمایت کر سکتی ہیں.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل اصلاحات پر توجہ مرکوز کرکے اور موثر طریقے سے خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو مضبوط بنا کر، پاکستان مزید لچکدار اور جامع معیشت کی بنیاد رکھ رہا ہے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان مسلسل کوششوں اور تعاون کے ساتھ ماہرین کا خیال ہے کہ ڈیجیٹل پش واقعی ایک گیم چینجر ہو سکتا ہے جس کی ملک کو ضرورت ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہے کہ ڈیجیٹل رپورٹ میں گیا ہے کہ سکتی ہیں کے ساتھ سکتا ہے کے لیے

پڑھیں:

دبئی کے معاشی مرکز میں پاکستان کو مفت زمین، پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی بھی معاف

دبئی کے معاشی مرکز میں پاکستان کو مفت زمین، پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی بھی معاف WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: ڈی پی ورلڈ کے ہیڈ آف ٹریڈرز مارکیٹ عبداللہ یعقوب، وائس چیئرمین فخر عالم اور این ایل سی کے ڈائریکٹر پلانز برگیڈیئر محمد یوسف نے ایف پی سی سی آئی کے کیپٹل آفس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دبئی میں قائم کیے جانے والے مشترکہ منصوبے “پاکستان مارٹ” سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ یعقوب السید احمد الہاشمی نے کہا کہ پاکستان مارٹ ایک اہم مشترکہ منصوبہ ہے جس پر ہم نہایت پُرجوش ہیں۔ دبئی جیسے عالمی معاشی مرکز میں پاکستان مارٹ جیسے ادارے کا کردار انتہائی اہم ہو گا۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان مارٹ میں صرف پاکستانی مصنوعات فروخت کی جائیں گی، جو پاکستان کی بیرون ملک ایک مثبت پہچان ثابت ہو گی۔ یہ صرف ایک کاروباری منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان کے تشخص کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بھی ہو گا۔


وائس چیئرمین ڈی پی ورلڈ فخر عالم نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی میں بزنس کمیونٹی کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ دبئی میں اس خطے میں چین کا ڈریگن مارٹ پہلے سے موجود ہے جبکہ بھارت بھی 180 ملین ڈالر کی لاگت سے اپنا مارٹ قائم کر رہا ہے۔ تاہم ہم یہ زمین حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دبئی کے پرنس نے پاکستان مارٹ کے قیام کے لیے ملینز آف ڈالرز مالیت کی زمین بغیر کسی قیمت کے فراہم کی ہے۔ پاکستانی مصنوعات پر وہاں 5 فیصد ڈیوٹی بھی لاگو نہیں ہو گی، اور مارٹ کے سامنے وئیر ہاؤس بھی تعمیر کیا جائے گا۔


فخر عالم نے بتایا کہ ڈی پی ورلڈ اس وقت دنیا بھر میں 96 پورٹس پر آپریٹ کر رہی ہے اور اس کے ورکرز کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد ہے۔


صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ اور این ایل سی کا باہمی تعاون خطے میں تجارت کی نئی راہیں کھولے گا۔ چائنہ کے ڈریگن مارٹ نے چین اور دبئی کی معیشت کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا، امید ہے کہ پاکستان مارٹ بھی ایسا ہی رول ماڈل پراجیکٹ ثابت ہو گا۔


انہوں نےکہا کہ پاکستان مارٹ متحدہ عرب امارات کو پاکستانی برآمدات کے 2 ارب ڈالر کے ہدف کے حصول میں مدد فراہم کرے گا۔ پاکستان کے اعلیٰ معیار کے چاول اور دیگر مصنوعات دبئی کی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔


صدر ایف پی سی سی آئی نے یقین دہانی کروائی کہ “ایف پی سی سی آئی اور پاکستان کی بزنس کمیونٹی اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔


ڈائریکٹر پلانز این ایل سی برگیڈیئر محمد یوسف نے کہا کہ این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ کی شراکت داری سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں تجارت کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔
یہ دورہ پاکستان مارٹ کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومتی و نجی شعبوں کے درمیان بڑھتے ہوئے باہمی اعتماد اور تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک چین دوستی افلاک سے بھی وسیع اور بلند ہو چکی ہے ، وفاقی وزیر احسن اقبال فرانسیسی دوست کی جانب سے عطیہ کردہ جاپان مخالف جنگ کی تاریخی تصاویر کی حوالگی کی تقریب کا انعقاد لائی چھنگ ڈے کی انتظامیہ پر عوامی اعتماد کی شرح میں شدید کمی ، تائیوان کے  تازہ ترین سروے  پر سی ایم جی کا... چین، شی زانگ نے گزشتہ 60  سالوں  میں معاشی و سماجی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم چین میں نیو انرجی گاڑیوں کی مارکیٹ میں موجودگی کی شرح 44.3 فیصد تک پہنچ گئی چین مسلسل 12 سال سے دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹ مارکیٹ برقرار رکھے ہوئے ہے، چینی میڈیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • دبئی کے معاشی مرکز میں پاکستان کو مفت زمین، پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی بھی معاف
  • ایف بی آر کی جانب سے بنک اکاﺅنٹس سے براہ راست وصولیوں کو ماہرین نے غیرقانونی قراردے دیا
  • آن لائن خرید و فروخت پر ٹیکس کی سختی، ایف بی آر نے ای کامرس ریٹیلرز کے لیے نئی شرائط طے کر دیں
  • بھارت کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان خاموش نہیں بیٹھے گا، اسحاق ڈار
  • سروائیکل کینسر سے بچاؤ ممکن: ماہرین کا HPV ویکسین کو قومی پروگرام میں شامل کرنے کا مطالبہ
  • حکومت نے تاجروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، کیش ڈپازٹس اب ڈیجیٹل لین دین تصور ہوں گے
  • سندھ میں جامعات کی گریڈنگ کرنے والے ادارے کے بنیادی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی
  • ٹیکس چوروں کی مدد کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی: اصلاحات نافذ
  • ایرانی صدر پرشکیان کا دورہ پاکستان، دونوں ممالک کیا کرنے جارہے ہیں؟ تہران ٹائمز کی رپورٹ