Nawaiwaqt:
2025-11-05@08:23:28 GMT

چینی کی قیمتیں بڑھنے سے مٹھائی بھی مہنگی ہوگئی

اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT

چینی کی قیمتیں بڑھنے سے مٹھائی بھی مہنگی ہوگئی

چینی کی بڑھتی قیمتوں نے مٹھائی کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا۔ملک میں ان دنوں چینی کے بحران کے باعث قیمت 190 سے 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسن نے چینی بحران کی وجہ موسمیاتی تبدیلی کو قرار دید یا ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق جولائی میں چینی کی قیمت میں 6.11 فیصد تک اضافہ ہوا جس کے باعث مٹھائیوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور مٹھائیاں 7.

96 تک مہنگی ہوگئیں۔اس کے علاوہ جولائی میں بجلی کی قیمتوں میں 14.18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اورگزشتہ ماہ میں گیس کی قیمتوں میں 22.91 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ماہ میں ہر قسم کی ٹرانسپورٹ 3.75 فیصد تک مہنگی ہوگئی۔ادارہ شماریات نے مزید بتایا کہ جولائی کے دوران ہاؤس رینٹ میں 1.45 فیصد اضافہ ہوا، ایک ماہ  میں ادویات کی قیمتوں میں 0.16 فیصد تک اضافہ، ڈاکٹر کلینک فیس، ڈینٹل سہولیات اور میڈیکل ٹیسٹ بھی مزید مہنگے ہوگئے۔ادارہ شماریات کے مطابق جولائی کے دوران پلاسٹک کی مصنوعات 3.74 فیصد مہنگی ہوگئیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کی قیمت

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار درآمد کنندگان ‘ حکومت‘ ہم نہیں: شوگر ایسوسی ایشن

لاہور (کامرس رپورٹر + نیوز رپورٹر) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت کو اوائل اکتوبر سے ہی مختلف خطوط اور پریس ریلیزز کے ذریعے آگاہ کیا جا رہا تھا  اور انڈسٹری نے مخالفت کی تھی کہ غیرضروری درآمدی چینی  مت منگوائی جائے اور FBR کے پورٹلز کو کھلا رکھا جائے تاکہ مارکیٹ میں چینی کی سپلائی متواتر رہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت کو پہلا انتباہی خط 4 اکتوبر کو لکھا گیا جبکہ دوسرے اور تیسرے خطوط بالترتیب 9 اکتوبر اور 15 اکتوبر لکھے گئے۔ مگر غیر معیاری درآمدی چینی کو بیچنے کی خاطر پورٹلز کو بند کیا گیا جس کی وجہ سے  مارکیٹ میں سے چینی کی کمی اور قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئیں جس کی ذمہ دار اور فائدہ وصول کنندہ شوگر انڈسٹری نہ ہے۔ دوسری طرف ایسوسی ایشن کو مختلف ضلعوں میں قائم شوگر ملوں سے یہ شکایات موصول   ہو رہی ہیں کہ وہاں کی ضلعی انتظامیہ ملوں کو مجبور کر رہی ہے کہ وہ صرف حکومت کے نامزد کردہ  ڈیلرز کو ہی چینی فروخت کریں  اور براہ راست مارکیٹ میں نہ فروخت کریں۔ ان اقدامات کی بدولت مارکیٹ میں مزید چینی کی سپلائی کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں چینی کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو احکامات جاری کر دیئے۔  چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے سول سیکرٹریٹ میں منعقد ویڈیو لنک اجلاس کے دوران تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کیں اور کہا چینی کی مقرر کردہ ایکس مل قیمت 171روپے اور ریٹیل قیمت 179روپے فی کلوگرا م پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ چینی کی مقررہ سے زائد نرخوں پر فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر جواب طلب
  • چینی کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار درآمد کنندگان ‘ حکومت‘ ہم نہیں: شوگر ایسوسی ایشن
  • چینی بحران یا قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں بلکہ حکومتی اقدامات ہیں ،شوگرملز
  • دیر اور سوات میں موسلادھار بارش و ژالہ باری، سردی کی شدت میں اضافہ
  • دبئی میں دنیا کی مہنگی ترین کافی متعارف، قیمت سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے
  • ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24فیصد تک پہنچ گئی، متعدد اشیا مہنگی ہو گئیں
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے؛ مسرت جمشید چیمہ
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی