پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کے فیصلے کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق دونوں رہنماؤں کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی، غیر آئینی اور بدنیتی پر مبنی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنے بغیر ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ جاری کیا، جو کہ انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے، ہمیں صفائی کا موقع دیئے بغیر فیصلہ سنایا گیا جو غیر قانونی ہے۔

مودی سرکار کی’’ آپریشن سندور 2‘‘ کے نام پر ہرزہ سرائی ، ممکنہ جارحیت پر اب پاکستان بھارت میں کن مقامات کو نشانہ بنائے گا؟ڈی جی آئی ایس پی آر نےاہم تفصیلات شیئر کر دیں

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے کئی اہم رہنماؤں سمیت 9 ارکانِ پارلیمنٹ کو نااہل قرار دے دیا تھا، اس فیصلے میں سینیٹر شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی عمر ایوب اور دیگر شامل ہیں جنہیں 9 مئی کے مقدمات میں سزائیں سنائے جانے کے بعد ڈی نوٹیفائی کیا گیا تھا۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ہے کہ الیکشن کمیشن

پڑھیں:

امیر جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

—فائل فوٹو

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر اور دیگر نے ای چالان کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ کیمروں اور مصنوعی ذہانت سے خودکار نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان بھیجے جارہے ہیں، خودکار نظام کے تحت گاڑی کے مالک کو چالان بھیجے جارہے ہیں قطع نظر کہ گاڑی کون چلا رہا تھا۔

وکیل عثمان فاروق نے کہا کہ سڑکوں کے انفرا اسٹرکچر، گاڑیوں کی ملکیت اور روڈ سائن کی تنصیب کے بغیر ہی ای چالان کا نظام نافذ کردیا گیا، چالان کی رقم میں ہزار گنا تک اضافہ، لائسنس کی معطلی یا شناختی کارڈ بلاک کرنا غیرقانونی ہے۔

کراچی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، 3485 ای چالان جاری

کراچیشہرقائد میں ای چالان نظام کے نفاذ کے آٹھویں...

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بہت سی گاڑیاں اوپن لیٹر پر چل رہی ہیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ریکارڈ میں گاڑی کے پرانے مالکان کا ریکارڈ ہے، محکمہ ایکسائز میں کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی بروقت نہیں کی جاتی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شہر کی سڑکوں پر نہ زیبرا کراسنگ ہے اور نہ ہی اسپیڈ لمٹ کے سائن بورڈز، شہر کی خراب سڑکیں شہریوں کو متبادل یا غلط راستے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں، بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے باعث ٹریفک پولیس رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔ 

وکیل عثمان فاروق نے کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کئی برس سے ایسے ہی کھدا پڑا ہے۔ جہانگیر روڈ، نیو کراچی روڈ و دیگر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں، ایسی صورتِ حال میں ای چالان اور بھاری جرمانے امتیازی سلوک ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کے بغیر مصنوعی ذہانت کے چالان کے نظام کو غیرقانونی قرار دیا جائے، بھاری جرمانوں کو شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی رہنماﺅں کے وارنٹ گرفتاری
  • اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری
  • ای سی پی کا اسلام آباد بلدیاتی الیکشن کا کیس 13 نومبر کو سننے کا فیصلہ
  • امیر جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
  • پشاور ہائیکورٹ :اعظم سواتی کو 10دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • کوہستان اسکینڈل: پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • 2قومی اور ایک پنجاب اسمبلی کی نشست پر ضمنی الیکشن 23 نومبر کو ہوگا
  • بلوچستان حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد
  • الیکشن کمیشن کا فیصلہ، پنجاب کے 3 حلقوں میں ضمنی پولنگ کے لیے نیا شیڈول جاری